سادہ سحری توانائی بچائے

٭اس سال رمضان المبارک گرمیوں میں آ رہا ہے جس میں روزے کی حالت میں پیاس بہت لگتی ہے۔ یہ بتائیے کہ دن بھر اس کی شدت سے محفوظ رہنے کے لئے ہم سحری میں کیا کھائیں یا پئیں؟
٭٭ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ سحری کے وقت زیادہ مر غن یا پروٹین والی غذائیں یعنی گوشت وغیرہ کم کھائیں‘ اس لئے کہ انہیں ہضم کرنے کے لئے آپ کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ سحری کو سادہ رکھیں۔ اس وقت دہی میں زیرہ یا الائچی شامل کر کے کھائیں اور لسی پینے کو معمول بنائیں۔ اس میں اوراس کے علاوہ دیگر غذاﺅں میں زیادہ نمک استعمال نہ کریں۔ ایک صحت مند شخص کے لئے 24 گھنٹوں میں اوسطاً 12گلاس پانی پیناتجویز کیا جاتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ آپ یہ تعدادافطاری کے بعد سحری تک آہستہ آہستہ پوری کریں تاکہ دن کے وقت جسم میں پانی کی کمی سے بچا جا سکے۔ سحری میں دوسے تین گلاس پانی پیئں۔
٭ یہ بتائیے کہ وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد رمضان میں کس وقت اور کتنی دیر تک ورزش کرسکتے ہیں؟
٭٭عام دنوں میں آپ افطاری کے دوسے تین گھنٹے بعد ورزش کر سکتے ہیں۔ تاہم اگر آپ روزے رکھ رہے ہیں تو گرمیوں میں یہ معمول تجویز نہیں کیا جاسکتا۔ وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد اگر معتدل مقدار میں صحت بخش غذا کھائیں گے تودوسے تین کلوگرام وزن باآسانی کم کر لیں گے۔ گرمیوں میں ہم ٹھوس غذا کی بجائے مشروبات زیادہ پیتے ہیں جو ہمارے جسم سے فاسد مادوں اور چکنائی کو خارج کرتے ہیں۔
٭کیسی افطاری کو ہم صحت بخش افطاری کہیں گے ؟
٭٭افطاری میں ایسی چیزیں کھائیں جو آپ کی توانائی کو جلدبحال کر دیں ۔اس کے لئے بہترین چیز کھجور اور پانی ہے۔ اس کے علاوہ موسمی پھلوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ کولڈڈرنکس سے پرہیز کریں ‘ اس لئے کہ ان میں کاربونیٹڈ ایسڈ(carbonated acid) ہوتا ہے جو معدہ میں تیزابیت پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ان میں ایسے محفوظ رکھنے والے اجزائpreservatives) ( پائے جاتے ہیں جو گردے میں پتھری کا باعث بنتے ہیں۔ ان کی بجائے آپ روایتی مشروبات مثلاً لسّی، شکنجبین ،فالسے کا شربت اورملک شیک وغیرہ پئیں۔ تلی ہوئی اشیاءمثلاً پکوڑوں،سموسوں اورچپس وغیرہ سے پرہیز کریں تو بہتر ہوگا ۔ اگر کھانا ہو تو بہت کم مقدار میں کھائیں۔
٭روزے میں بلڈپریشر کے مریض کیا احتیاطیں کریں؟
٭٭ بلڈ پریشر کے مریض نمک،چکنائی اور زیادہ پروٹین والی غذاو¿ں سے اجتناب کریں۔ انڈا اور بڑا گوشت بلڈ پریشر کو اچانک بڑھادیتے ہیں لہٰذا روزے میں ان سے پرہیز کریں تو بہتر ہے۔ ان مریضوں کو پیشاب آور ادویات دی جاتی ہیں جن سے پیشاب زیادہ آتا ہے اور بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے۔ اگرآپ ان کا استعمال روزے میںکریں گے تو’ڈی ہائڈریشن‘ کا خطرہ ہو گا۔ اس لئے انہیں افطاری کے بعد لینا بہتر ہے۔ عموماً 130/80یا 120/80 بلڈپریشروالے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں۔ اس سے زیادہ یا کم بلڈ پریشر رکھنے والے افراد اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق روزہ رکھیں۔
٭ کچھ لوگوں کو افطاری کے بعد نیند زیادہ آتی ہے اور وہ تراویح ٹھیک طرح سے ادا نہیں کر پاتے۔ کیااس کا خوراک سے بھی کوئی تعلق ہے؟
٭٭ جی ہاں! اس کاتعلق خوراک سے بھی ہے۔ جب آپ مرغن غذائیںکھاتے ہیں اور اس کے فوراً بعد بہت زیادہ پانی یا کولڈ ڈرنکس پی لیتے ہیں تو اس سے طبیعت بوجھل ہوجاتی ہے۔اس کا بہتر حل یہ ہے کہ آپ اعتدال سے کام لیں۔آپ نماز مغرب سے پہلے ہلکی افطاری کریں اور باقی کھانانماز کے بعد کھائیں ۔ آپ کی کوشش یہی ہونی چاہیے کہ وقفوں میں تھوڑی تھوڑی غذا کھائیں تاکہ طعام کے ساتھ قیام کو بھی ممکن بنایا جاسکے۔
٭امراض ِقلب میں مبتلا افراد روزہ کیسے رکھیں؟
٭٭ایسے افراد جن کا بائی پاس ہوا ہو یاانہیںسٹنٹ ڈالے گئے ہوں‘ ان کا سانس سیدھا لیٹنے، چہل قدمی کرنے یا سیڑھیاں چڑھنے سے پھولتا ہو تو روزہ رکھنے سے پہلے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔ اگر تھوڑی سی مشقت سے سینے کے بائیں جانب درد یا بوجھ محسوس ہوتا ہو تو ایسے افراد کو روزہ نہیں رکھنا چاہئے۔
٭گٹھیا(gout) میں مبتلا افرادکے لئے کیا ہدایات ہیں؟
٭٭ کم پانی پینے، زیادہ پروٹین والی غذائیں کھانے اور پیشاب آور ادویات لینے سے جسم میں یورک ایسڈکی مقدار بڑھ جاتی ہے۔اس کا بہتر حل یہ ہے کہ آپ پانی زیادہ پئیں اور اپنے معالج کے مشورے سے ایسی ادویات استعمال کریں جو جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار کو کم کردیں۔
٭روزے کا اصل مقصد تو ثواب ہی ہونا چاہئے لیکن بعض لوگ اس کے طبی فوائد کا بھی ذکر کرتے ہیں۔ وہ کیا ہیں؟
٭٭اس کے بہت سے فوائد ہیں۔ مثلاً معتدل مقدار میں صحت بخش غذا کے استعمال کی صورت میں وزن میں کمی ہوتی ہے۔ ہمارے جسم میں انسولین کا کردارنہایت اہم ہے۔ روزہ رکھنے سے اس کی حساسیت بڑھنے سے اس کی کارکردگی بھی بہتر ہوجاتی ہے۔ ایک خاص وقت کے لئے بھوکا رہنے سے نظامِ انہضام میں بہتری آتی ہے اور یہ موثر طریقے سے اپنے فرائض انجام دیتا ہے۔ رمضان میں ہمیں کھانے کی عادات کو بہتر اور صحت مند بنانے کا موقع ملتا ہے۔
٭رمضان کے مہینے میں معیاری نیند کتنی ہونی چاہیئے؟
٭٭معیاری نیند8 سے10گھنٹے ہے۔ اس سال گرمیوں کے روزے ہیں جن میں دن کافی لمبے اور راتیں بہت چھوٹی ہیں۔ اس لئے بہتر یہی ہے کہ دن کے اوقات میں اپنی نیند پوری کریں۔
٭روزے میں سستی سے بچنے کے لئے ہمیںکیا کرنا چاہیئے؟
٭٭ آپ سحری سادہ رکھیں ، ٹھنڈے لیکن قدرتی مشروبات استعمال کریں۔ موسمِ گرما کے پھل قدرت کی خاص نعمت ہیں۔ اپنے کھانوںمیں ان کا استعمال زیادہ سے زیادہ رکھیں۔ دن کے اوقات میں باہر نکلنے سے گریز کریں اور اگرایسا کرنا ضروری ہو تو سر ڈھانپ کر نکلیں تاکہ دھوپ کے برے اثرات سے محفوظ رہا جا سکے۔
٭کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں رمضان کو سگریٹ نوشی ترک کرنے کے ایک موقع کے طور پر بھی استعمال کرنا چاہئے؟
٭٭ رمضان آپ کو ایک سنہری موقع فراہم کرتا ہے کہ آپ سگریٹ نوشی سمیت دیگر بری اور غیر صحت مند عادات سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارا حاصل کرلیں۔ روزے کی وجہ سے آپ کی قوتِ ارادی مضبوط ہوتی ہے۔ اگر آپ اس کی وجہ سے 15سے16 گھنٹے تک تمباکو نوشی سے دور رہ سکتے ہیں تو تاحیات ایساکیوں نہیں کر سکتے۔
٭رمضان اور صحت کے حوالے سے شفانیوز کے قارئین کو کیا پیغام دینا چاہیں گے؟
٭٭گرمی اور رمضان کے لحاظ سے قارئین کو یہ پیغام دینا چاہوں گا کہ سادہ غذا کھائیں ۔ موسمی پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تاکہ گرمی سے بچنے کے علاوہ روزے میں چاق چوبند بھی رہ سکیں۔ رمضان میں ایسی غذا ئیں کھائیں جن سے روزے کا اصل مقصد یعنی جسم کی زکوة،حاصل ہو جائے۔ اس طرح آپ ایک مذہبی فریضہ بھی اچھی طرح سے ادا کر پائیں گے اورآپ کی صحت اور تندروستی بھی برقرار رہے گی۔

Vinkmag ad

Read Previous

پودینہ‘ رکھے توانا

Read Next

آپ کے صفحات

Most Popular