Vinkmag ad

وزیر اعظم نے میڈیکل ایجوکیشن پر اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی

کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر تشدد کے واقعات نے ملک میں میڈیکل ایجوکیشن پر سوالیہ نشان اٹھا دیے ہیں۔ صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم نے میڈیکل ایجوکیشن پر اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار بطور چیئرمین کمیٹی کی قیادت کریں گے۔ کمیٹی 10 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ پاکستانی طلبہ تعلیم کے لیے وسطی ایشائی ممالک جانے پر کیوں مجبور ہیں۔ وہ پاکستان میں میڈیکل تعلیم کی طلب اور رسد کے فرق کا جائزہ لے گی۔ دونوں کے درمیان خلا کو پر کرنے کے لیے ایکشن پلان کی سفارش بھی کرے گی۔ اس میں پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کے معیار کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

کمیٹی میں نائب وزیراعظم کے علاوہ وزیر قانون، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین، ماہر امراض قلب، ایم این اے ڈاکٹر نفیسہ شاہ، وزارت خارجہ کے خصوصی سیکرٹری، وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل، وفاقی سیکرٹری صحت، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر، کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز کے نائب صدر، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور، شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور اور شفا تعمیر ملت یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلرز، صوبائی ایچ ای سی محکموں کے سیکرٹریز، صوبائی محکمہ صحت کے سیکرٹریز، آغا خان میڈیکل یونیورسٹی کراچی اور خیبر میڈیکل کالج پشاور کے ڈینز، رحمان کالج آف ڈینٹسٹری اسلام آباد اور بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے پروفیسرز شامل ہوں گے۔

طبی تعلیم کی طلب اور رسد میں فرق پاکستان میں کافی بڑا مسئلہ ہے۔ وزیر اعظم نے میڈیکل ایجوکیشن پر جو کمیٹی تشکیل دی ہے وہ بہت جامع ہے۔ توقع رکھنی چاہیے کہ وہ قابل عمل تجاویز سامنے لائے گی۔

Vinkmag ad

Read Previous

پیٹ کے کیڑوں کی اقسام

Read Next

تھائی رائیڈ کے مسائل

Leave a Reply

Most Popular