ناک کی الرجی
سانس کی الرجی ناک اور پھیپھڑوں کو خاص طور پر متاثر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ حلق بھی اس کی زد میں آسکتا ہے۔ الرجی کی صورت میں جب گردوغبار، پولن اور خوراک کے ذرات جسم میں داخل ہوتے ہیں تو بہت زیادہ چھینکیں آتی ہیں، ناک اور آنکھوں سے پانی بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ ایسے میں ناک بند ہوسکتی ہے اور مریض کو سانس لینے کے لئے منہ کھلا رکھنا پڑتا ہے۔
یہ الرجی بڑھ کرپھیپھڑوں پر اثرانداز ہوجائے تومریض کو دمہ ہوسکتا ہے۔ ناک کی الرجی اور دمہ علیحدہ علیحدہ بیماری کی صورت میں بھی ہوسکتے ہیں اور بیک وقت بھی مریض کو متاثر کرسکتے ہیں۔
الرجی کا حل
الرجی کا سب سے اچھا حل پرہیز ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات وغیرہ سے توپرہیزہو سکتی ہے لیکن ہوا میں موجود گردوغبار سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔اس لئے مریض کو علاج کی ضرورت پڑتی ہے۔ اب ایسی ادویات دستیاب ہیں جن کے مضر اثرات بہت کم ہیں۔ یہ الرجی کے مریضوں کی زندگیوں کو آسان بنا رہی ہیں۔
nose allergy, complications, solution, prevention
![Vinkmag ad](https://www.shifanews.com/wp-content/uploads/2024/05/Join-Our-WhatsApp-Channel-Button-e1716468728620.png)