بچہ جب ماں کی گود میں یا بستر پر رہتا ہے تو وہ جراثیم سے نسبتاً زیادہ محفوظ رہتا ہے۔ جب وہ چلنا شروع کرتا ہے تو آغاز میں ننگے پاؤں فرش پر چلتا ہے اور جو چیز ہاتھ لگے اٹھا کر منہ میں ڈال لیتا ہے۔ اس وجہ سے بچے کے معدے میں جو مسائل پیدا ہوتے ہیں ان میں سے ایک پیٹ کے کیڑے بھی ہیں۔ پیٹ کے کیڑوں کی اقسام کی بات کریں تو ان میں چلونے، کیچوے اور کدو دانے شامل ہیں۔
عموماً پانچ سے نو سال تک کے بچے اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں لیکن یہ مسئلہ چھوٹے بچوں میں بھی ہو سکتا ہے۔
اقسام میں فرق
پیٹ کے کیڑوں کی اقسام میں فرق یہ ہے:
چلونے
باریک دھاگے کی طرح کے چلونے کیڑوں کی لمبائی بالعموم چوتھائی انچ سے ایک انچ تک ہو سکتی ہے۔ یہ رنگت میں سفید ہوتے ہیں اور زیادہ تر انتڑیوں اور پاخانے کی جگہ یعنی مقعد میں پائے جاتے ہیں۔ یہ تیزی سے حرکت کرتے ہیں۔ جس کے پیٹ میں یہ کیڑے ہوں، ان میں زیادہ بھوک، دانت پیسنے اور ناک کھجانے کی علامات پائی جاتی ہیں۔ مسلسل بے چینی محسوس کرنا اور مقعد کے آس پاس خارش ہونا بھی اس کی علامات ہیں۔
کیچوے
یہ کیڑے لمبائی میں عموماً 4 انچ سے 15 انچ تک بڑے اور موٹائی میں تقریباً سوا انچ ہوتے ہیں۔ یہ بالعموم آنتوں اور معدے میں پائے جاتے ہیں۔ یہ عام طور پر قے کی صورت میں یا پاخانے کے راستے خارج ہوتے ہیں۔ ان کی موجود گی میں پیٹ میں درد اور سوزش ہو سکتی ہے۔ اسہال، منہ سے رال ٹپکنا اور دانت پیسنا جیسی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں۔
کدو دانے
یہ کیڑے ایک انچ سے 50 فٹ تک لمبے ہو سکتے ہیں۔ ان کی رہائش کا مقام چھوٹی آنت ہے۔ بعض دفعہ ان کا کوئی ٹکڑا کٹ کر پاخانے کے راستے خارج ہو جاتا ہے۔ ان کا سر آنت کے ساتھ چپکا رہتا ہے۔ یہ کیڑے پیٹ میں بوجھ اور ناف سے پیٹ بڑھنے کا باعث بنتے ہیں۔
اوپر ذکر کردہ علامات ابتدائی نوعیت کی ہیں۔ اگر پیٹ میں موجود ان کیڑوں کی بروقت تشخیص اور علاج نہ کیا جائے تو پیٹ میں مستقل اور شدید درد ہو سکتا ہے۔ یہ کیڑے انسانی خون پر پلتے ہیں لہٰذا ان کی موجودگی سے انسانی جسم میں خون کی کمی سمیت کئی طرح کی بیماریاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔