کان ہمیں اردگرد کی آوازوں کو سننے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا ایک اہم کام جسم کا توازن برقرار رکھنا ہے۔ سماعت یا سننے کا عمل کان کے مختلف حصوں کی وجہ سے ممکن ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ساؤنڈ ویوز یعنی آواز کی لہریں بیرونی کان میں داخل ہوتی ہیں۔ اس کے بعد یہ ایک نالی (ایئر کنال) سے گزر کر کان کے پردے تک جاتی ہیں۔
جوں ہی یہ لہریں کان کے پردے کو ٹکراتی ہیں تو وہ حرکت (وائبریٹ) کرنے لگتا ہے اور ان وائبریشنز کو کانوں میں موجود تین چھوٹی ہڈیوں کی طرف بھیج دیتا ہے۔ یہ ہڈیاں ان وائبریشنز میں مزید اضافہ کرتی اور انہیں کان کے اندروںی حصے (cochlea) میں بھیج دیتی ہیں۔ یہاں سے پیغام دماغ تک جاتا ہے اور وہ اس کی تشریح کرتا ہے جو ہمیں آواز کی صورت میں سنائی دیتی ہے۔
سماعت سے متعلق حقائق
٭ سوتے ہوئے اکثر اوقات ہمیں اردگرد کی آوازیں سنائی نہیں دیتیں۔ اس کا سبب یہ ہے کہ ہمارے کان سوتے وقت مختلف آوازیں سنتے ہیں تاہم ہمارا دماغ انہیں پراسیس نہیں کرتا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم ان سے آگاہ نہیں ہو پاتے۔
٭ انسان صرف وہی آواز سن سکتے ہیں جن کی فریکوینسی 20 ہرٹز سے 20,000 کلو ہرٹز کے درمیان ہو۔ شیرخوار بچے اس سے قدرے اونچی آوازیں بھی سن سکتے ہیں۔
٭ عمر بڑھنے کے ساتھ بچوں کی زیادہ اونچی آواز سننے کی استعداد کم ہوتی چلی جاتی ہے۔
٭ ہوا کے مقابلے پانی میں آواز چار گنا زیادہ تیز حرکت کرتی ہے۔
٭ 20,000 ہرٹز سے اوپر کی آوازیں الٹراسونک ساؤنڈز کہلاتی ہیں۔ ہسپتال، کھیتوں، باغیچوں اور گھروں میں الٹراسونک ساؤنڈ ریپیلرز کا استعمال مختلف کیڑے مکوڑوں کو بھگانے لے لیے کیا جاتا ہے۔
٭ آواز خلاء میں حرکت نہیں کر سکتی۔ خلاء میں ہوا کے مالیکیولوں کی عدم موجودگی کے باعث کسی قسم کی آواز سنائی نہیں دیتی۔
٭ زمین پر قدرتی آوازوں میں سب سے اونچی آواز آتش فشاں کے پھٹنے کی ہے۔
٭ انفرا ساؤنڈز (وہ آوازیں جو بہت ہلکی ہوتی ہیں) کو ڈراؤنی فلموں میں خوف، تھر تھراہٹ اور دل کی دھڑکن تیز کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
جانوروں کی قوت سماعت
٭ کتے 45,000 سے 65,000 ہرٹز تک کی آواز سن سکتے ہیں۔ یہ جانور ایسے شور بھی سن سکتے ہیں جنہیں سننا انسانوں کے لیے ممکن نہیں ہوتا۔
٭ اکثر مکھیاں قوت سماعت سے محروم ہوتی ہیں۔ تاہم ان کی کچھ اقسام (مثلاً خون چوسنے والی مکھیاں) میں یہ قوت غیر معمولی حد تک زیادہ پائی جاتی ہے۔
٭ زرد، سبز یا نیلی آنکھوں والی سفید بلیاں زیادہ تر قوت سماعت سے محروم ہوتی ہیں۔ یہ شرح نیلی آنکھوں والی سفید بلیوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔
٭ پانی کی تہہ میں موجود ڈولفن مچھلی 15 میل دور سے آنے والی آوازوں کو بھی سن سکتی ہے۔