Vinkmag ad

خوابوں سے متعلق دلچسپ معلومات

خوابوں سے متعلق دلچسپ معلومات

دماغ جسم کا وہ حصہ ہے جو سوتے ہوئے بھی فعال رہتا ہے۔ اسے غیر ضروری معلومات کو اپنے اندر سے نکالنا اور ضروری یادوں کو طویل عرصے والی میموری میں بھیجنا ہو تو یہ تیزی سے کام کرنے لگتا ہے۔ یہ کام نیند کے اس مرحلے میں ہوتا ہے جس میں آنکھیں تیزی سے حرکت کرتی (REM) ہیں۔ زیادہ تر خواب نیند کے اسی مرحلے میں آتے ہیں۔ خوابوں کی اکثریت ان خیالات یا واقعات پر مشتمل ہوتی ہے جن کا سامنا ہم ماضی میں کر چکے ہوں۔ اسی طرح ان میں نظر آنے والے افراد کو بھی ہم دیکھ چکے ہوتے ہیں۔ تاہم یاد نہ ہونے کے باعث کبھی کبھار پہچان نہیں پاتے۔

حیران کن اور دلچسپ حقائق

٭ ہم اپنی زندگی کے اوسطاً چھ سال خواب دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں۔

٭ صرف بصارت رکھنے والے ہی نہیں بلکہ نابینا افراد بھی خواب میں تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔

٭ خوابوں میں نظر آنے والے مناظر عموماً رنگین ہوتے ہیں لیکن 12 فیصد افراد ایسے بھی ہیں جن کے خواب رنگین نہیں ہوتے۔

٭ ہر شخص اپنے تجربات کے مطابق خواب دیکھتا ہے۔ مگر زیادہ تر خواب، گرنے، حملہ ہونے، کسی کا پیچھا کرنے، اڑنے یا خوف میں حرکت کرنے پر ہی مشتمل ہوتے ہیں۔

٭ لمبے خواب صبح کے اوقات میں آتے ہیں کیونکہ اس کے قریب ’’آر ای ایم‘‘ نیند کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔

٭ خواب کے دوران جسم کو حرکت کرنے سے روکنے کے لیے کچھ پٹھے ڈھیلے ہو جاتے ہیں۔ اس کے باوجود بعض افراد پر تشدد خواب آنے پر نیند کے دوران بھی بولنے اور چیخنے وغیرہ کی صورت میں رد عمل دیتے ہیں۔ یہ دراصل نیند کے مسائل یا بیماریوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔

٭ جاگنے کے کچھ ہی دیر بعد ہم خوابوں کا 95 فیصد حصہ بھول جاتے ہیں۔ اس کا سبب این ای (norepinephrine) نامی کیمیائی مادے کی کم مقدار کو ٹھہرایا جاتا ہے۔

٭ دماغ کا ایک خاص حصہ (forebrain) مختلف خیالات کو آپس میں جوڑ کر انہیں معنی دیتا ہے۔ نیند کے دوران یہ مکمل طور پر کام نہیں کرتا۔ یہی وجہ سے کہ ہم ایسے خواب بھی دیکھتے ہیں جن کا کوئی مطلب نہیں ہوتا۔

٭ بعض اوقات نیند کے ابتدائی مرحلے پر ایسے لگتا ہے کہ ہم گرنے لگے ہیں۔ پھر فوراً ایک جھٹکا لگتا ہے اور آنکھ کھل جاتی ہے۔ یہ دراصل پٹھوں کے غیر ارادی طور پر کھچنے (hypnic jerk) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس کے باعث جسم کا کوئی ایک حصہ یا پورا جسم حرکت کر سکتا ہے۔

٭ جانور بھی خواب دیکھتے ہیں تاہم انسانوں کی طرح ان کی تعبیر نہیں کرتے۔

٭ برے خواب زیادہ تر ذہنی تناؤ یا مخصوص ادویات کے استعمال کی وجہ سے آتے ہیں۔ سونے سے پہلے خوفناک تصاویر اور فلمیں دیکھنا یا رات کو دیر سے کھانا بھی ان کا سبب بن سکتا ہے۔

خوابوں کی بنا پر ایجادات

٭ سلائی مشین کی ایجاد کا خیال ایک خواب سے ہی آیا تھا۔ اس کے مؤجد (Elias Howe) نے خواب دیکھا کہ وہ آدم خوروں کے قبضے میں ہیں جنہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ 24 گھنٹوں میں سلائی مشین نہیں بناتے تو جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ ناکام ہونے پر آدم خور ان پر ایک نیزے سے بار بار حملہ کرتے ہیں۔ اس نیزے کے سرے میں سوراخ ہوتا ہے جس سے انہوں نے اخذ کیا کہ ٹانکا لگانے کے لیے سوئی کے اندر سوراخ ہونا چاہیے۔ یوں سلائی مشین ایجاد ہوئی۔

٭ خوابوں کی بنا پر ایجاد ہونے والی دیگر چیزوں میں گوگل، ڈی این اے اور پیریاڈک ٹیبل وغیرہ شامل ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

بھینگا پن

Read Next

زچگی کے بعد کتنا آرام ضروری ہے؟

Leave a Reply

Most Popular