حجاب بالوں کے لئے ڈھال یا وبال

٭میرے بال کندھوں تک ہیں اور میں حجاب پہنتی ہوں۔ میرے اوپر والے بال خشک اورروکھے ہیں جبکہ نیچے والے بالوں کی ساخت یا بناوٹ(texture) نسبتاً بہتر ہے ۔پہلے میں نے سوچا کہ شاید ایسا حجاب اوڑھنے کی وجہ سے ہے لیکن میں ایسی بہت سی خواتین کو جانتی ہوں جو حجاب نہیں پہنتیں لیکن پھر بھی ان کے بال میرے جیسے ہی نظر آتے ہیں۔مجھے بتائیں کہ بالوں کی اوپروالی تہہ کو کیسے بہتر بنا یا جا سکتا ہے؟

مہرین‘ ایبٹ آباد
٭٭ عام حالات میں حجاب اوڑھنے سے بالوں پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے ۔ اس کے برعکس یہ بالوں کو ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رکھنے میں مدد بھی دیتا ہے۔ بظاہرنیچے اور اوپر کے بالوں میں فرق نہیں ہونا چاہئے اور اگر ایسا ہے تو اس کی وجہ شایدبالوں کو باندھنے یا سکارف اوڑھنے کا مخصوص انداز ہے جو آپ کے بالوں کو روکھا اور بے جان بنا دیتا ہے ۔

بالوں کے مسائل کی صورت میں اس بات کا تعین ضروری ہے کہ آپ ان کا خیال رکھتے ہیں یا نہیں‘ اور اگر رکھتے ہیں تو کتنا اور کیسے رکھتے ہیں ۔ ایسے بہت سے اقدامات ہیں جنہیں ہم بالوں کے لئے مفید سمجھتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ ان کے لئے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ہم بالوں کو خوبصورت اور توانابنانے کے لئے بہت سی مصنوعات استعمال کرتے ہیں ۔ان میں سے کچھ ایسی بھی ہوتی ہیں جو عارضی طور پر بالوں کو خوشنما بنا دیتی ہیں‘ اس لئے کہ زیادہ تر صورتوں میں وہ ان کی بیرونی سطح پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔ بالوں کو سٹریٹنر (straightner)کی مدد سے سیدھا کرنے‘انہیں مخصوص سٹائل دینے یا انہیں خوبصورت بنانے کے لئے غیر محفوظ طریقے آزمانے سے بھی بالوں کی بیرونی سطح متاثر ہوتی ہے۔

دھوپ وٹامن ڈی کا ذریعہ ہونے کی وجہ سے ایک نعمت ہے مگراس میں زیادہ دیر تک رہنے سے بالوں کی بیرونی سطح پرمنفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ گہرے رنگ کے سیاہ بال ،ہلکے رنگ کے بالوں کے مقابلے میں سورج کی نقصان دہ شعاعوں سے کم متاثر ہوتے ہیں‘ اس لئے کہ سیاہ رنگ کے اندر ایک خاص کیمیائی مادہ موجود ہوتا ہے جو ان شعاعوں کے خلاف ڈھال کا کام دیتاہے۔ حجاب بالوں کو نہ صرف مضر صحت شعاو¿ں اور ماحول کی آلودگی سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ انہیں غیرضروری طور پرہیئر سٹائل بنانے اوربناو¿ سنگھارکے غیر محفوظ طریقوں سے بچنے میں بھی مدد دیتا ہے۔اس کے علاوہ یہ وقت بھی بچاتا ہے۔
اپنے بالوں کے بارے میں بہت سی لڑکیوں کی خواہشات اور توقعات غیرحقیقی اور ناقابل عمل ہوتی ہیں لہٰذا جلدی امراض کے ماہرین انہیں‘ ان کے مسئلے کا حل بتانے اور ان کی پریشانی سے نجات دلانے میں ناکام رہتے ہیں۔

میرا مشورہ ہے کہ اپنے بالوں سے ناروا سلوک کرنے کی بجائے ان سے پیار اور نرمی سے پیش آئیں اور کاسمیٹکس سے حتی الامکان پرہیز کریں تاکہ آپ کے بال صحت مند،دلکش اور خوش نما نظر آئیں۔ میرا مشاہدہ ہے کہ ذہنی دباو¿ اور اداسی میں انسان کو اپنا آپ اچھا نہیں لگتا۔ اس لئے خوبصورت اور پر کشش نظر آنے کے لئے غیرصحت مندانہ طریقے اپنانے کی بجائے ذہنی آسودگی اور پر مسرت ماحول پر توجہ دینا بہتر ہوگا۔
(پروفیسر احسن حمید‘ ماہر امراض جلد‘ شفاانٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد)

Vinkmag ad

Read Previous

حمل کی ابتدائی علامات

Read Next

حقیقت کیا فسانہ کیا

Most Popular