Vinkmag ad

بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے غذائی احتیاطیں

بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے غذائی احتیاطیں-شفانیوز

انسانی جسم کے لیے آئیڈیل بلڈ پریشر کم و بیش 120/80 ہے۔ اگر کسی میں یہ 140/90 یا اس سے زیادہ ہو تو وہ بلڈ پریشر کا مریض تصور کیا جاتا ہے۔ ان مریضوں کے لیے چند غذائی احتیاطیں بتائی جاتی ہیں۔ ان پر عمل کر کے وہ اپنے بلڈ پریشر کو نارمل حد میں برقرار رکھ سکتے ہیں۔

کھانے میں احتیاطیں

٭ پوٹاشیم بلڈ پریشر کو قابو رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس لیے اس کے حامل پھل اور سبزیاں (پالک، کیلا اور مالٹا وغیرہ) کھائیں۔

٭ دن بھر کے معمول میں پھلوں اور سبزیوں کو لازماً شامل رکھیں۔ ہرے پتوں والی سبزیوں کا ایک کپ اور آدھا کپ پکی ہوئی سبزیاں یا آدھا کپ سبزیوں کا جوس پیئیں۔

٭ درمیانے سائز کا ایک پھل یا ایک چوتھائی کپ خشک میوہ جات استعمال کریں۔ آدھا کپ تازہ، فروزن یا کین کے پھل اور آدھا کپ پھلوں کا جوس بھی پیا جا سکتا ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کی یہ مقدار کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس سے خون کی نالیوں کے گرد اضافی چربی نہیں جمتی۔

٭ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق 40 سال سے زائد عمر کے افراد دن میں 2300 ملی گرام یعنی ایک چائے کا چمچ نمک کھا سکتے ہیں۔ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے اس کی مقدار 1500 ملی گرام یعنی 2/3 چائے کا چمچ ہے۔ مریض کی کیفیت اور بلڈ پریشر کے کنٹرول کے مطابق ماہرین غذائیات اسے کم یا زیادہ کر سکتے ہیں۔

٭ کھانوں کے اوپر اضافی نمک نہ چھڑکیں۔

٭ نمک کے بجائے ہربز، لیموں یا سرکہ استعمال کر لیں۔ نمک کے بغیر تیار کردہ مصالحے بھی ایک اچھا آپشن ہیں۔

٭ نباتاتی ذرائع سے حاصل ہونے والے تیل مثلاً اولیو آئل یا کینولا آئل وغیرہ استعمال کریں۔

ان غذائی احتیاطوں کے علاوہ وزن کو زیادہ بڑھنے مت دیں۔ وزن بڑھنا بلڈ پریشر کے کنٹرول کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ دوا کے ساتھ ساتھ احتیاط، ورزش اور پرہیز بھی بہت ضروری ہے۔ احتیاط کریں تاکہ صحت مند زندگی گزار سکیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

فیلڈ ہسپتالوں سے 12 لاکھ افراد مستفید، مزید 500  کلینکس آن ویلز کا اعلان

Read Next

بواسیر

Leave a Reply

Most Popular