Vinkmag ad

اچھا اور برا کولیسٹرول

لوگ کولیسٹرول کو عموماً برا خیال کرتے ہیں حالانکہ اس کی کچھ اقسام اچھی بھی ہیں۔ اگر اچھا کولسٹرول جسم میں بڑھ جائے تو وہ برے کولسیٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ بیکری کی اشیاءمیں چکنائی اور گلوکوز کا مرکب استعمال ہوتا ہے جو زیادہ خطرناک ہے ۔ اس لئے اس سے بطور خاص اجتناب کیا جائے‘کلثوم انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد کی کنسلٹنٹ ڈائی ٹیشن
سیدہ افشین حسن کی معلوماتی تحریر


کولیسٹرول کا لفظ اب اجنبی نہیں رہا اور غیرتعلیم یافتہ افراد بھی کسی قدربگڑے تلفظ کے ساتھ اس کا ذکر کرتے ملتے ہیں۔ لوگ اسے بالعموم ایک بری چیز ہی خیال کرتے ہیں‘ اس لئے کہ جب کوکنگ آئل کو اچھا ثابت کرنا ہو تو اس کے ’کولیسٹرول سے پاک‘ ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔ اس کا کردار مکمل طورپر منفی نہیںہے،اس لئے کہ برے کولیسٹرول کے ساتھ ساتھ اچھا کولیسٹرول بھی ہوتاہے جوصحت بخش ہے۔ کولیسٹرول کی درج ذیل تین اقسام ہےں:

برا کولیسٹرول (LDL)
ےہ ہمارے خون میں گاڑھا سیال مادہ پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے اس لئے اسے برا کولیسٹرول کہا جاتا ہے۔یہ شریانوں کو تنگ کرتاہے جس سے دل کا دورے اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اچھا کولیسٹرول (HDL)
ےہ جسم میں پایا جانے والا وہ کولیسٹرول ہے جو خون میں موجود برے کولیسٹرول کے لیول کو کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ یہ جسمانی سرگرمیوں مثلاً ورزش یا کھیل وغیرہ سے بڑھتا ہے۔
برے اور اچھے کولیسٹرول میں معکوس تعلق ہے ےعنی ایک کابڑھنا دوسرے کے کم ہونے کی وجہ بنتا ہے۔ ان کا ہماری جسمانی سرگرمیوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ اگر ہم متحرک زندگی گزار رہے ہیں تو برا کولیسٹرول اچھے کولیسٹرول میں تبدیل ہو جاتاہے۔ اگر ہم بیٹھنے والا کام زیادہ کر رہے ہیں تو پھر ےہ خون میں رہتے ہوئے نقصان پہنچا سکتا ہے۔ عموماًکولیسٹرول اچانک نہیں بڑھتا تاہم بعض دواو¿ں کے منفی اثرات یا کچھ بیماریوں کی صورت میں اس کا لیول ایک دم بھی بڑھ سکتا ہے۔

ٹرائی گلیسرائیڈ (Triglyceride)
ےہ خون میں پائے جانے والے گلوکوز اورچکنائی کا مرکب ہے۔ اس کی زیادتی جسم کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہے‘ اس لئے اسے وقت پر کنٹرول کرنا بے حد ضروری ہے۔ گلوکوز کی زیادتی بھی اس کالیول بڑھا سکتی ہے۔

کولیسٹرول کی تشخیص
جسم میں کولیسٹرول کا لیول چیک کروانے کے لئے لپڈ پروفائل (Lipid Profile)کرایا جاتا ہے۔ اس میں خون میں موجود برے کولیسٹرول،اچھے کولیسٹرول ،ٹرائی گلیسرائیڈ اور چکنائی کی مقدارسامنے آجاتی ہے۔ جب امراض قلب کی شرح کم تھی تو کہا جاتا تھا کہ 40سال سے زائد عمر کے افراد لپڈ پروفائل کرئیں۔ اب نوجوان بھی اس کا شکار ہو رہے ہےں لہٰذا 30سال کی عمر میں بھی اسے تجویز کیا جاتا ہے۔

کیا کِیا جائے
پہلے پہل چکنائی سے پاک غذاﺅں کے استعمال کی بات کی جاتی تھی لیکن ایسا کرنے سے جسم کو ضروری فیٹی ایسڈزبھی نہیں مل پاتے تھے۔ اس لئے اب تجویز کیا جاتا ہے کہ اچھی چکنائی والی چیزوں کا انتخاب کیا جائے۔ کولیسٹرول کے لیول کو متوازن رکھنے کے لیے درج ذیل ہدایات پر عمل کریں۔

اومیگا 3 فیٹی ایسڈ
اومیگا 3فیٹی ایسڈبرے کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کی فراہمی کا سب سے بڑا ذریعہ مچھلی ہے۔ اس لئے تجویز کیا جاتا ہے کہ ہفتے میں کم از کم دو مرتبہ مچھلی ضرور کھائیں۔ دن میں ایک گرام اومیگا 3فیٹی ایسڈ سپلیمینٹ یا خوراک کی صورت میں لیا جائے تو ےہ دل کی بیماریوں کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتاہے۔

سیرشدہ چکنائیوں اور ٹرانس فیٹس سے بچاو
ایسی چکنائی جو عام درجہ حرارت پر جم جاتی ہو سیرشدہ چکنائی کہلاتی ہے۔ مکھن، گھی اور بیکری کی اشیاءاس کی مثالیں ہیں۔ اکثر لوگ بریڈ اوررس وغیرہ کو اپنے لئے ٹھیک سمجھتے ہیں‘ اس لئے کہ وہ دیکھنے میںخشک لگ رہی ہوتی ہیں جبکہ ےہ دونوں اشیاءمکھن کے بغیر بیک ہی نہیں ہو سکتیں۔
اگر ہم اپنے کھانوں میں سیرشدہ چکنائیاں اور ٹرانس فیٹس کم کردیں تو برا کولیسٹرول خود بخود کم ہوجائے گا۔ ہماری توجہ اس بات پر ہونی چاہیے کہ اپنی خوراک میںکل چکنائی 25سے30 فی صد رکھیں‘ جس میں سے سات فی صد سیرشدہ اور ٹرانس فیٹ ہو۔

حیوانائی چکنائی سے دوری
جانوروںسے حاصل ہونے والی چکنائی میں کولیسٹرول زیادہ ہوتاہے۔ اس لئے دیسی گھی، مکھن، ملائی، مایونیز اور ایسی اشیاءکم کھائیں جن میں چکنائی کا ذریعہ جانور ہوں۔ بہتر ےہ ہے کہ ایسی چکنائی کو غذا میں شامل کیا جائے جوپودوں کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔ اس میں پی نٹ آئل، سویا بین، سن فلاور، کینولا، مسٹرڈ اور اولیو آئل وغیرہ شامل ہیں۔

گوشت میں انتخاب
سفید گوشت کو سرخ گوشت پر ترجیح دیں۔ ہفتے میں دو مرتبہ مچھلی کھانا برے کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔آپ ایسا چکن بھی کھا سکتے ہیں جس کی جلد اچھی طرح سے اتاری گئی ہو۔ اس کے علاوہ سرخ گوشت میں بغیر چربی کے چھوٹے گوشت کا استعمال کریں۔ خیال رہے کہ چربی کے ساتھ بنے گوشت کا محض شوربا ہی کھایا جائے تو بھی آپ کے جسم میں چکنائی جا رہی ہوتی ہے۔چربی کے بغیر گوشت ہفتے میں ایک مرتبہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

تازہ دودھ کا استعمال
آج کل دودھ کے ڈبوں کا استعمال بہت عام ہے۔ اس قسم کا دودھ خواہ بالائی اترا ہواہی ہو صحت پر اچھا اثر نہیں ڈالتا۔ اس لئے بہتر ہے کہ تازہ دودھ لےں ‘اسے ابالیں اور ٹھنڈا کریںپھر اس پر سے بالائی اتار لیں‘ دوبارہ ابالیں اور ٹھنڈا کر کے بالائی اتار دیں۔

کھانے کی دیگر اشیائ
صبح ناشتے میں بریڈکی بجائے دلیے کا استعمال زیادہ فائدہ مند ہے۔ ےہ توانائی اور صحت سے بھرپور ناشتہ ہے۔ اس کے علاوہ کھانوں میںدالیںبھی شامل کریں۔سبزیاں اور پھل فائبر کی فراہمی کا بنیادی ذریعہ ہیں۔ فائبر پیٹ کو بھرتا ہے لہٰذا بھوک کم محسوس ہوتی ہے۔ نیزیہ برے کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ فائبر دل اور آنتوں کی بیماریوں سے بچاو¿ میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اگر ہمیں دوپہر میں ایک پیالہ سلا د کھانے کے فائدے معلوم ہوجائےں تو ہم اسے کبھی کھانانہ چھوڑیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

ننھا بچہ‘ بڑا نوالہ

Read Next

معمولی تھکاوٹ یا کسی بڑی بیماری کی علامت سر میں درد

Leave a Reply

Most Popular