جب کندھا اکڑ جائے

کندھوں میں درد کی شکایت بہت عام ہے جس کی وجوہات میں چوٹ لگنا، اس کا منجمد (frozen shoulder) ہونا،غلط انداز میں کافی دیرتک بیٹھے رہنا اورکندھے کی ہڈی میں درد(shoulder impingement syndrome) شامل ہیں ۔ منجمد کندھا ،کندھے میںدرد کی ایک عام وجہ ہے جسے ملتی جلتی علامات یا وجوہات کے باعث اکثر غلط تشخیص کیا جاتا ہے۔

منجمد کندھا ہم اسے کہیں گے جب کندھے کے جوڑ کے غلاف میں سوزش کی بنا پر جوڑ سخت ہو کر ہلنے جلنے سے عاری ہو جائے ۔اس کے برعکس کندھے کی ہڈی میں درد کی کیفیت میں کندھے میں موجود سخت ریشہ دار نسوں( جو پٹھوں کو ہڈی سے جوڑتی ہیں)میں سوجن پیدا ہوجاتی ہے جس کے باعث مریض کو حرکت کے دوران متواتر درد کی شکایت رہتی ہے۔

منجمد ہونے کے مراحل
کندھا اچانک منجمد نہیں ہوتا بلکہ اس کے تین بڑے مراحل ہیں جن میں سے ہر ایک کی علامات مختلف ہیں۔ان کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
منجمد ہونے کا آغاز(freezing):
پہلے مرحلے میں کندھے کے درد کی شدت میں آہستہ آہستہ اضافہ ہونا شروع ہوتا ہے اور کندھے کی حرکت میں رکاوٹ آنے لگتی ہے ۔یہ مرحلہ چھ سے نو ہفتوں تک رہتا ہے۔

منجمد ہوجانا (frozen)
اس مرحلے میں درد کی شدت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ جوڑ کی حرکت میں جو رکاوٹ پہلے مرحلے میں آتی ہے‘ اس میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوتا۔اس مرحلے میں متاثرہ فردکے لئے روزمرہ کے کام انجام دینا خاصا مشکل ہوجاتا ہے۔یہ مرحلہ چارسے چھ ماہ تک رہتا ہے۔

بہتری کا مرحلہ(thawing)
تیسرے مرحلے میںخون کی گردش بہتر ہونے کی وجہ سے جوڑ کی حرکت میں بہتری آنے لگتی ہے لیکن جوڑ کو معمول کی پوزیشن پر آنے کے لئے چھ ماہ سے دوسال کا عرصہ درکارہوتا ہے ۔
مسئلے کے اسباب
میڈیکل سائنس میں اس مسئلے کے بنیادی سبب کو تاحال جانچا نہیں جاسکا‘ تاہم مندرجہ ذیل اسباب کو اس کے ساتھ وابستہ سمجھا جاتا ہے :
٭ہارمون کا غیر متوازن ہونا
٭ذیابیطس کا کنٹرول میں نہ ہونا
٭قوت مدافعت کمزور ہونا
٭چوٹ کی صورت میں کندھے کا استعمال کم کرنا
٭چھاتی کی سرجری

٭آرتھرائٹس (arthritis)
٭بزرگوںکے کندھے میں معمول سے زیادہ شدید تکلیف
٭فالج یادماغی چوٹ
٭لمبے عرصے تک ڈائلیسز
٭پیدائشی دماغی یاذہنی معذوری
مرض کی علامات
چندعلامات کی مدد سے اس کیفیت کو جانچاجاسکتا ہے ۔ان میں بازو کو سامنے اور باہر کی طرف سے 190ڈگری کے زاویے پر اوپر لے جانے،بالوں میں برش یا کنگھی کرنے ، قیمض یاشرٹ کے پہننے یا اتارنے یاہاتھ کمر تک لے جانے میں دقت اورکندھے کی حرکت کے مکمل ہونے پر درد ہونا شامل ہیں۔

مفید ورزشیں
٭کسی مضبوط میز یا کرسی کا سہارا لیتے ہوئے تھوڑا آگے کی طرف اس طرح جھکیں کہ متاثرہ بازو آزادانہ لٹک رہا ہو۔اب بازو کو 10مرتبہ گھڑی وار(clockwise)اور مخالف گھڑی وار (anti-clockwise)ایک فٹ کے دائرے میں گھمائیں۔جیسے جیسے بہتری محسوس ہوتی جائے‘ اسی نسبت سے دائرہ وسیع کرتے جائیں اور ہاتھ میںتین پائونڈ وزنی ڈمبل (dumbbells)یا کف ویٹ (cuff weights)کے ساتھ یہ ورزشیں دہرائیں۔

کے ساتھ یہ ورزشیں دہرائیں۔ (dumbbells)یا کف ویٹ (cuff weights)

Re1

٭میز کے سامنے اس طرح بیٹھیں کہ متاثرہ بازو میز پر ہو اور بازو کو سامنے کی طرف ٹیبل کی سطح پر آہستہ سے آگے جھکتے ہوئے بازو کو سامنے کی طرف کھسکاتے جائیں۔ اس ورزش کو 10مرتبہ دہرائیں۔

Re2

    (theraband)تھیرا بینڈ

  یا دوپٹے کو کمر کے پیچھے سے دونوں ہاتھوں میں اس طرح سے پکڑیں کہ متاثرہ بازو کا ہاتھ نیچے کی طرف اور صحت مند ہاتھ  اوپر کی طرف ہو۔ اب اوپر جانے والے ہاتھ سے دوپٹے یا تھیرا بینڈکو اس طرح سے کھینچیں کہ متاثرہ کندھے والا ہاتھ اوپر کی طرف کھچے۔ اس ورزش کو10مرتبہ کریں ۔اسی

Re3 ورزش کو جسم کے سامنے کی طرف سے بھی کریں۔

Re4

٭دیوار کی طرف منہ کرکے کھڑے ہوجائیں اور متاثرہ کندھے کی طرف والا ہاتھ دیوار کی سطح کے ساتھ اس طرح لگائیں کہ جسم دیوار سے تقریباً ایک سے ڈیڑھ فٹ دور ہو۔ اب آہستہ آہستہ ہاتھ کو دیوار کے ساتھ کھسکاتے ہوئے اوپر کی طرف لے جائیں تاکہ پورا بازو اور جسم دیوار کے قریب ہو یا اسے چھو لے۔اب واپس پہلے والی حالت میں لوٹ آئیں ۔
اس ورزش کو10مرتبہ کریں۔

Re5

٭متاثرہ کندھے والے بازو کو سیدھا رکھتے ہوئے سامنے کی طرف پھیلائیں اور دوسرے ہاتھ سے بازو کو کہنی سے پکڑتے ہوئے آہستہ آہستہ کھینچتے ہوئے صحت مند کندھے کی طرف لے جائیں۔15سکینڈ اسی حالت میں بازو کو کھینچ کر رکھیں۔ اس ورزش کو 10مرتبہ کریں۔

نوٹ: مندرجہ بالا ورزشیں کرنے سے پہلے وارم اپ (warm up) کرنا انتہائی ضروری ہے۔ اس مقصد کے لئے نیم گرم پانی سے نہالیںیا برقی مساجر (massager) کی مدد سے متاثرہ کندھے کو وارم اپ کرلیں ۔ایسا کرنے سے نہ صرف خون کی گردش میں بہتری آئے گی بلکہ درد کی شدت میں بھی نمایاں کمی آئے گی ۔یہ ورزشیں شوگر کے تمام مریضوں کو ضرور کرنی چاہئیں۔

یہ ورزشیں اسی صورت میں تجویز کی جاتی ہیں جب کندھے میں درد کی شدت قابل برداشت ہو۔اگردرد مسلسل اور برداشت سے باہر ہو تو معالج کے مشورے کے بغیر ان ورزشوں کو کرنے سے اجتناب کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

کہیں دیر نہ ہو جائے ہیجان کو لگام مگر کیسے؟

Read Next

فیض احمد فیض

Most Popular