Vinkmag ad

گردے کے مریضوں کے لئے غذائی احتیاطیں

وہ بزرگ مریض جن کے گردے کام کرنا چھوڑ چکے ہوں یا جو ڈائلیسز پر ہوں، انہیں زیادہ دیر خالی پیٹ رہنے سے گریز کرنا چاہئے۔ اگر بھوک کم لگتی ہو تو ایک مرتبہ زیادہ کھانا نہ کھائیں۔ اسی کھانے کو چار یا پانچ حصوں میں تقسیم کر کے وقفے وقفے سے کھائیں۔

ان باتوں کا بھی خیال رکھیں

مناسب مقدار میں کھانے میں مشکل ہو تو ماہر غذائیات سے بات کر کے کیلوریز حاصل کرنے کے متبادل طریقے جانیں۔

زیادہ پروٹین کی حامل غذائیں مثلاً گوشت، مچھلی، مرغی اور انڈا وغیرہ کھائیں۔ پروٹین عمومی صحت کو بہتر بنائے گی۔

نمک اور اس کی حامل غذائیں پیاس بڑھانے کے علاوہ اعضاء میں مائع جمع ہونے کا سبب بنتی ہیں۔ اس کی مقدار بڑھ جائے تو اسے نکالنا مشکل ہوتا ہے اور مریضوں کے لئے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس لئے ان کا استعمال کم سے کم کریں۔

ذائقہ بڑھانے کے لئے نمک کی جگہ جڑی بوٹیاں، لیموں، سرکہ، کالی یا سفید مرچ وغیرہ استعمال کی جاسکتی ہیں۔ پوٹاشیم کے حامل نمک کے استعمال سے بھی گریز کریں۔

دودھ اور دودھ سے بنی اشیاء، کیلے، پالک اور ٹماٹر وغیرہ میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ گردوں کے مریضوں کے لئے ٹھیک نہیں لہٰذا کم پوٹاشیم کی حامل غذاؤں مثلاً انگور، انناس، بروکلی، پھلیاں، ککڑی، پاستہ، نوڈلز اور چاول استعمال کریں۔

فاسفورس کو محدود کرنے کے لئے کولا مشروبات، چوکر کی روٹی اور چوکر کے سیریل سے پرہیز کریں۔

دن بھر میں استعمال ہونے والے مشروبات کو ٹریک کرنے کے لئے مختلف طریقے استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے لئے ماپنے والا جگ یا گلاس استعمال کیا جاسکتا ہے۔ پھر اس ریڈنگ کو اپنے پاس نوٹ کرتے رہیں۔ زیادہ تر مریضوں کو دن بھر میں چار کپ مشروبات درکار ہوتے ہیں۔پیاس زیادہ لگتی ہو تو ماہر غذائیات کو آگاہ کریں تاکہ وہ اسے قابو کرنے کے صحت مند طریقے بتائے۔

 Kidney Disease: What to Eat, Kidney Disease Diet, dietary guidelines for kidney patients, kidney patients khanay mai kin cheezon ka khayal rakhein

Vinkmag ad

Read Previous

ڈوبتے ہوئے کی مدد کیسے کریں

Read Next

ہر مچھر خون نہیں چوستا

Leave a Reply

Most Popular