Vinkmag ad

سروائیکل کینسر

عالمی ادارہ صحت کے مطابق سروائیکل کینسر دنیا بھر میں خواتین میں پایا جانے والا چوتھا سب سے عام سرطان ہے۔ 2020 میں دنیا بھر میں چھ لاکھ چار ہزار خواتین اس کی شکار ہوئیں جن میں سے تین لاکھ 42 ہزار جان کی بازی ہار گئیں۔ شفا انٹر نیشنل ہسپتال اسلام آباد کی ماہر امراض نسواں، ڈاکٹر فرزانہ نور اس سے متعلق معلومات فراہم کر رہی ہیں

سروائیکل کینسر کیا ہے؟

سرویکس بچہ دانی کے منہ کو کہا جاتا ہے۔ جب اس پر غیر معمولی خلیوں کی افزائش ہونے لگے تو یہ سروائیکل کینسر کہلاتا ہے۔ یہ بچہ دانی کے منہ یا رحم کے منہ کا کینسر ہے۔ جسم میں پائے جانے والے ایچ پی وی وائرس کا انفیکشن اس کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ وائرس انسانی جلد کی تہوں میں پایا جاتا ہے۔ اگر یہ شرم گاہ تک پہنچ جائے تو کینسر کا باعث بنتا ہے۔

کیا ایچ پی وی وائرس سے بچاؤ ممکن ہے؟

کچھ ویکسینز اس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتی ہیں اور یہ مارکیٹ میں عام دستیاب ہیں۔ ان میں سے کچھ ویکسینز کینسر کی دو جبکہ کچھ چار اقسام سے بچاتی ہیں۔ ماؤں کو چاہیے کہ بچیوں کی شادی سے قبل انہیں ویکسین لگوائیں۔ اس سے نہ صرف ایچ پی وی کے انفیکشن کا امکان کم ہوتا ہے بلکہ مستقبل میں سروائیکل کینسر سے متاثر ہونے کا خدشہ بھی کم ہو جاتا ہے۔

سروائیکل کینسر کن خواتین کو زیادہ متاثر کرتا ہے؟

عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ سروائیکل کینسر بڑی عمر کی خواتین کو ہوتا ہے حالانکہ ایسا نہیں۔ یہ 40 سال سے کم عمر کی خواتین کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔ کچھ کیسز میں یہ بڑی عمر کی خواتین میں بھی دیکھنے میں آیا ہے لیکن اس کی شرح بہت کم ہے۔ زندگی کے کسی بھی موڑ پر اگر غیر معمولی علامات محسوس ہوں تو اندازے لگانے کے بجائے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

یہ ان خواتین میں زیادہ ہو سکتا ہے جن کی قوت مدافعت کمزور ہو۔ خاتون کی ایک سے زیادہ شادیاں ہونا یا میاں کی ایک سے زیادہ بیویاں ہونا بھی اس کا سبب بن سکتا ہے۔ خاتون کسی طویل المیعاد بیماری کا شکار ہو، پارٹنرز میں سے کوئی ایک یا دونوں کسی جنسی بیماری کا شکار ہوں تو سرویکس کینسر کے امکانات دیگر خواتین سے زیادہ ہوتے ہیں۔

شادی شدہ خواتین کو ہر تین سال بعد پیپ سمیئر سکین کروانا چاہیے۔ یہ سکریننگ باقاعدگی سے نارمل آئے تو آپ سروائیکل کینسر سے محفوظ ہیں

کون سی علامات ظاہر ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے؟

تولیدی نظام یا اس کے اعضاء میں کوئی بھی غیر معمولی تبدیلی نظر آئے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ بڑی عمر کی خواتین کو پیشاب کے مسائل ہوں، مینو پاز کے بعد دوبارہ خون آئے اور شرم گاہ سے پیلے، سرمئی رنگ کا بدبودار مواد خرج ہو تو بھی ڈاکٹر کو دکھائیں۔ نوجوان خواتین کو دو ماہواریوں کے درمیان سپاٹنگ ہوتی ہو تو معالج کو دکھانا ضروری ہے۔ سیکس کے بعد بلیڈنگ یا سپاٹنگ اور ماہواری میں
بے قاعدگی کی علامات بھی توجہ طلب ہیں۔

پیٹ کے نچلے حصے اور کمر میں شدید اور مستقل درد اور پیشاب کا مستقل اخراج بھی سروائیکل کینسر کی ایک علامت ہے۔ ضروری نہیں کہ یہ تمام علامات کینسر کی ہی ہوں۔ تاہم اسے خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ لہٰذا بروقت تشخیص اور علاج کے لیے معالج سے رابطہ کریں۔

سروائیکل کینسر کی تشخیص کیسے ہوتی ہے؟

سروائیکل کینسر کی بالکل ابتدائی مرحلے میں تشخیص ممکن ہے۔ اگر خاتون کسی بھی غیر معمولی علامت کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس آئے اور معائنے کے دوران سرویکس نارمل سے ہٹ کر محسوس ہو یا کسی گروتھ کا شک ہو تو پیپ سمیئر ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

بہت سی خواتین پیپ سمیئر ٹیسٹ سے گھبراتی ہیں۔ ایسا کیوں ہے؟

ان کے ذہنوں میں مختلف طرح کے خدشات ہوتے ہیں حالانکہ یہ نہایت آسان سا ٹیسٹ ہے۔ اس میں نہ کوئی کٹ لگتا ہے، نہ یہ خطرناک ہے اور نہ تکلیف دہ طریقے سے ٹشو کا نمونہ لیا جاتا ہے۔ جس طرح گائناکالوجسٹ اندر سے معائنہ کرتی ہے، بالکل اسی طرح پلاسٹک کے ایک چھوٹے سے چمچ نما طبی آلے کو سرویکس کے گرد گھما کر وہاں کے خلیوں کا نمونہ لے لیا جاتا ہے۔

شادی شدہ خواتین کو ہر تین سال بعد پیپ سمیئر سکین کرواتے رہنا چاہیے۔ اگر یہ سکریننگ باقاعدگی سے نارمل آ رہی ہے تو آپ سروائیکل کینسر سے محفوظ ہیں۔

پیٹ کے نچلے حصے اور کمر میں شدید اور مستقل درد اور پیشاب کا مستقل اخراج بھی سروائیکل کینسر کی ایک علامت ہے

کیا اس مرض کا کوئی تعلق غذا یا ورزش کے ساتھ بھی ہے؟

کئی مریض یہ سمجھتے ہیں کہ دیگر بیماریوں کی طرح اس سرطان کا تعلق غیر متوازن یا غیرصحت بخش غذا اور غیر متحرک طرز زندگی کے ساتھ ہے۔ اس کا تعلق وائرس کے ساتھ ہے۔ اچھی اور متوازن غذا یا متحرک طرز زندگی آپ کی قوت مدافعت کو بہتر کر کے اس وائرس کے حملے یا دیگر بیماریوں سے بچا تو سکتی ہے لیکن اس کینسر سے محفوظ رکھنے میں ان کا براہ راست کوئی کردار نہیں۔

جنسی تعلق میں کون سی احتیاطیں سروائیکل کینسر سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہیں؟

جن کے ایک سے زیادہ پارٹنرز ہیں، وہ کچھ عرصے بعد سکریننگ ضرور کروائیں۔ اس کے علاوہ کنڈومز یا سیف سیکس کے دیگر طریقے استعمال کرنا جنسی امراض اور سروائیکل کینسر سے محفوظ رکھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

کیا سروائیکل کینسر اور پیشاب کی نالی میں انفیکشن کی علامات ایک جیسی ہیں؟

اگر سرویکس کینسر کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص نہیں ہوتی تو ایسا ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں آگہی نہ ہونے یا جھجک کے باعث بہت سی خواتین ڈاکٹر کے پاس نہیں آتیں۔ جب انفیکشن ہو جائے اور وہ آگے کی طرف پھیلے تو مثانے یا پیشاب کی نالی کو متاثر کرتا ہے اور اگر پیچھے کی طرف پھیلے تو مقعد کو متاثر کرتا ہے۔

ایسے مریضوں میں پیشاب یا مقعد کے مسائل کی ملی جلی علامات سامنے آسکتی ہیں تاہم ایسے مریضوں کی تعداد کم ہے۔ زیادہ تر خواتین سپاٹنگ یعنی خون کا داغ لگنا یا ماہواری میں بے قاعدگی کی شکایت کے ساتھ آتی ہیں۔

سروائیکل کینسر سے محفوظ رہنے کے لیے سب سے کارآمد چیز ویکسین ہے۔ بلوغت کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی ویکسین لگوائیں

شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں سروائیکل کینسر کی تشخییص اور علاج کے حوالے سے کیا سہولیات موجود ہیں؟

یہاں ابتدائی مرحلے پر تو پیلوس یعنی پیڑو کے معائنے کے ساتھ پیپ سمیئر ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مخصوص مائیکروسکوپ کی مدد سے سرویکس کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ اگر اس دوران سرطان زدہ خلیوں کی موجودگی کا اندیشہ ہو تو تصدیق کے لیے بائیوپسی کی جاتی ہے۔  رپورٹ مثبت آئے تو پھر دوسرے سرطان کی طرح اس کے لیے بھی مختلف ٹیسٹ اور سی ٹی سکین کیے جاتے ہیں۔

اس کے بعد یہ پتا لگایا جاتا ہے کہ کینسر کس مرحلے کا ہے۔ پھر مریض کی حالت اور کینسر کے پھیلاؤ کو دیکھ کر طے کیا جاتا ہے کہ اس کا علاج کیسے کیا جائے گا۔ شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں سکریننگ سے لے کرادویات، سرجری اور شعاعوں سے علاج تک کی تمام سہولیات موجود ہیں۔

سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے طریقے کیا ہیں؟

سروائیکل کینسر سے محفوظ رہنے کے لئے کچھ چیزیں بہت اہم ہیں۔ ان میں سب سے کارآمد چیز ویکسین ہے جو باآسانی دستیاب ہے۔ بہتر تو یہ ہے کہ بلوغت کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی ویکسین لگوائی جائے۔ اگر ممکن نہ ہو تو شادی سے پہلے ہر خاتون کو یہ لگوا لینی چاہئے۔

ہمارے ہاں جنسی امراض یا جنسی تعلق کے بارے میں آگہی فراہم کرنے کو شرم کی بات سمجھا جاتا ہے۔حالانکہ یہ ایک فطری عمل ہے اور صحت کے حوالے سے بات کرنے میں شرم کو آڑے نہیں آنا چاہئے اور بچیوں کو بھی اس حوالے سے آگہی فراہم کرنی چاہئے۔

شادی شدہ خواتین ہر تین سے چار سال بعد سکریننگ ضرور کروائیں۔ اگر سروائیکل کینسر کی علامات ظاہر ہوں تو ماہر امراض نسواں سے رابطہ کریں تاکہ بروقت تشخیص اور علاج کی مدد سے انہیں سرطان یا دوسری کسی تولیدی بیماری سے محفوظ رکھا جاسکے۔

Vinkmag ad

Read Previous

کمر کے نچلے حصے میں دانہ

Read Next

پوٹاشیم کیا ہے اور یہ صحت کو کیسے متاثر کرتا ہے

Leave a Reply

Most Popular