Vinkmag ad

خواتین میں کینسر کی بروقت تشخیص کے لیے ٹیسٹ

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق خواتین میں پائے جانے والے چار عام کینسرز میں چھاتی کا کینسر اور سروائیکل کینسر نمایاں ہیں۔ خواتین باقاعدگی سے گائناکالوجسٹ کے پاس جائیں اور ان کے تجویز کردہ ٹیسٹ کروائیں تو تولیدی اعضاء سے جڑے مسائل بالخصوص کینسر کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہو سکتی ہے۔ خواتین میں کینسر کی بروقت تشخیص کے لیے ٹیسٹ کروانے کا ایک اور فائدہ بھی ہے۔ وہ یہ کہ ابتدائی مرحلے پر علاج عموماً آسان ہوتا ہے اور پیچیدگیوں کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

اس صورت میں ڈاکٹر تولیدی اعضاء کی عمومی صحت کو برقرار رکھنے اور بیماریوں سے بچاؤ کے حوالے سے مشورے بھی دے سکتے ہیں۔ خواتین میں کینسر کی بروقت تشخیص کے لیے ضروری ٹیسٹ یہ ہیں:

پیپ سمیئر ٹیسٹ

یہ (Pap smear) ٹیسٹ بنیادی طور پر سروائیکل کینسر کی تشخیص کے لیے ہوتا ہے۔ اس میں خاتون کے سرویکس یعنی بچہ دانی کے منہ سے کچھ خلیے لے کر ان کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ 21 سے 65 سال کی خواتین ہر تین سال بعد یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔

ایچ پی وی ٹیسٹ

ایچ پی وی انفیکشن سروائیکل کینسر کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ اس کی تشخیص کے لیے ایچ پی وی ٹیسٹ 25 سال کی عمر کے بعد کروایا جا سکتا ہے۔ 30 سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین کا پیپ سمیئر ٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے۔ اگر کسی کو ایچ پی وی انفیکشن کے امکانات زیادہ ہوں تو یہ اس عمر سے پہلے بھی کیا جا سکتا ہے۔

کولپوسکوپی

خواتین کے پیپ سمیئر ٹیسٹ کے نتائج ٹھیک نہ ہوں تو انہیں کولپوسکوپی تجویز کی جاتی ہے۔ اس ٹیسٹ میں چیزوں کو بڑا کر کے دکھانے والے آلے کی مدد سے بچہ دانی کے منہ کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ اس سے کینسر زدہ خلیوں کا علم ہو جاتا ہے۔ یہ کب کروانا چاہیے، اس کا انحصار پیپ سمیئر ٹیسٹ اور خطرے کے عوامل پر ہوتا ہے جو ہر خاتون میں مختلف ہو سکتے ہیں۔

ٹرانس ویجائنل الٹراساؤنڈ

یہ ٹیسٹ (Transvaginal Ultrasound) پیڑو میں موجود مختلف اعضاء مثلاً بیضہ دانیوں اور رحم کے مسائل کی تشخیص میں مدد دیتا ہے۔ اس سے بیضہ دانیوں یا رحم کے کینسر کا علم ہو سکتا ہے۔ یہ ڈاکٹر کے مشورے سے کروایا جا سکتا ہے۔

جینز کا ٹیسٹ

اس ٹیسٹ (BRCA Genetic Testing) کی مدد سے کچھ جینز BRCA1 اور BRCA2 میں تبدیلیوں کا علم ہو جاتا ہے۔ یہ تبدیلیاں چھاتی اور بیضہ دانیوں کے کینسر کے امکانات میں اضافہ کرتی ہیں۔ یہ ڈاکٹر کے مشورے سے کروایا جا سکتا ہے۔

خون کا ٹیسٹ

بلڈ ٹیسٹ کی مدد سے خون میں CA-125 پروٹین کی مقدار معلوم کی جاتی ہے۔ بیضہ دانی کے کینسر کی کچھ اقسام کے باعث خون میں اس پروٹین کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے۔ یہ ٹیسٹ 30 سال کی عمر کے بعد کروایا جا سکتا ہے۔

اینڈومیٹریل ٹشو ٹیسٹ

اس میں اینڈومیٹریم (رحم کی اندرونی دیوار پر موجود لائننگ) ٹشو کا نمونہ لے کر اس میں ان خلیوں کی جانچ کی جاتی ہے جو رحم کے کینسر کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ بالخصوص ان خواتین کے لیے مفیدہے جن کی فیملی میں یہ کینسر ہو۔ یہ ڈاکٹر کے مشورے سے کروایا جا سکتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

Medical waste incinerator launched in Islamabad

Read Next

ابلتے ہوئے یا گرم پانی سے جلنا

Leave a Reply

Most Popular