Vinkmag ad

دل کے مریض روزہ رکھیں یا نہیں

ماہ رمضان میں بہت سے مریض روزہ رکھ تو لیتے ہیں لیکن بیماری میں شدت کی وجہ سے انہیں قبل از وقت روزہ توڑنا پڑ جاتا ہے۔ دیگر امراض کی طرح دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے بھی سوال کیا جاتا ہے کہ دل کے مریض روزہ رکھیں یا نہیں۔ دل کا کون سا مریض روزہ رکھ سکتا ہے، کون سا نہیں، اس کا فیصلہ ڈاکٹر مریض کی کیفیت دیکھ کر کرتا ہے۔

کون سے مریض روزہ نہ رکھیں

عمومی طور پر نیچے بتائی گئی صورتوں میں روزہ نہ رکھنے کی تجویز دی جاتی ہے:

٭حال ہی میں دل کا دورہ پڑا ہو۔

٭مریض پیشاب آور ادویات لے رہا ہو۔

٭اس کے دل کا پٹھہ کمزور ہو اور چلنے پھرنے سے سانس پھولتا ہو۔

٭سیدھا لیٹنے، واک کرنے یا سیڑھیاں چڑھنے سے سانس پھولتا ہو۔

٭تھوڑی سی مشقت سے سینے کے بائیں جانب درد یا بوجھ محسوس ہوتا ہو۔

دل کے کون سے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں

وہ مریض جنہیں کچھ سال پہلے اوپر بتائے گئے مسائل میں سے کوئی مسئلہ ہوا تھا لیکن اب وہ نارمل کے قریب زندگی گزار رہے ہیں۔ وہ ڈاکٹر کے مشورے سے روزہ رکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اپنی ادویات باقاعدگی سے لے رہے ہیں۔

سحری اور افطاری میں احتیاطیں

دل کے مریضوں کی سحری اور افظاری سے متعلق یہ باتیں اہم ہیں:

٭ہمارے ہاں افطار میں تلی ہوئی اور چٹ پٹی اشیاء کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یہ تمام اشیاء دل کے مریضوں کے لیے بطور خاص نقصان دہ ہیں۔ افطاری میں ایسی اشیاء استعمال کریں جن میں نمک کم سے کم استعمال کیا گیا ہو۔

٭گھی کے بجائے کسی معیاری کوکنگ آئل کا استعمال کم مقدار میں کریں۔

٭افطاری میں تازہ پھلوں کو ترجیح دیں اور اس کے بعد تھوڑی بہت واک کریں۔ سحری کے فوراً بعد  لیٹنے سے گریز کریں ۔

٭کولا مشروبات سے پرہیز کریں۔

بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے احتیاطیں

جیسے یہ پوچھا جاتا ہے کہ دل کے مریض روزہ رکھیں یا نہیں، اسی طرح بلڈ پریشر کے مریضوں سے متعلق بھی سوال کیا جاتا ہے۔ بلڈ پریشر کم یا زیادہ ہونے کی صورت ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق روزہ رکھیں۔ روزے کی اجازت ہو تو ان باتوں کا خیال رکھیں:

٭انڈا اور بڑا گوشت بلڈ پریشر کو فوراً بڑھا دیتے ہیں لہٰذا روزے میں ان اشیاء سے پرہیز کریں۔

٭پیشاب آور ادویات سے پیشاب زیادہ آتا ہے، نتیجتاً بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے۔ روزے کی حالت میں ان کے  استعمال سے ڈی ہائیڈریشن یعنی جسم میں پانی کی کمی کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر کے مشورے سے ان ادوایات کے اوقات تبدیل کروائیں۔

٭روزے میں کمزوری یا چکر آنے  کی شکایت ہو تو ٹھنڈی جگہ پر رہیں اور دھوپ میں کم نکلیں۔ اس کے علاوہ سحری میں پانی زیادہ پیئیں اور دیر سے ہضم ہونے والی غذائیں مثلاً کھجور وغیرہ استعمال کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

شوگر کے مریضوں کا روزہ

Read Next

سحری کے لیے 10 صحت بخش غذائیں

Leave a Reply

Most Popular