Vinkmag ad

گردوں میں کیلشیم آگزلیٹ کی پتھری

گردے جسم کا اہم عضو ہیں اور بہت سے مفید کام انجام دیتے ہیں۔ ان کی خرابی یا مسائل کی متعدد وجوہات ہیں۔ ان میں سے ایک اہم وجہ گردوں میں کیلشیم آگزلیٹ کی پتھری ہے۔ ہر سال لوگوں کی خاصی بڑی تعداد ہسپتال کی ایمرجنسی میں اس شکایت کے ساتھ آتی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق ہر 10 میں سے ایک فرد گردے میں پتھری کا شکار ہے۔ ایسا یوں تو عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے تاہم 30 سے 40 سال کی عمر میں اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ گردوں کی پتھری خواتین کی نسبت مردوں میں تین سے چار گنا زیادہ پائی جاتی ہے۔

پتھری کیسے بنتی ہے

گردے کی پتھری پیشاب میں موجود کیمیائی اور فاسد مادوں سے مل کر بنتی ہے۔ جب پیشاب میں ان کی مقدار بڑھ جائے تو و ہ مل کر کرسٹل کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ اگر یہ کرسٹلز جسم سے خارج نہ ہوں تو وقت گزرنے کے ساتھ ان کا سائز بڑھ جاتا ہے۔ یوں چھوٹے چھوٹے کرسٹلز آپس میں مل کر ٹھوس مادے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جنہیں پتھری کہتے ہیں۔

پتھری کی عام قسم

پتھری کی مختلف اقسام ہیں جو اس کے کیمیائی معائنے سے ہی معلوم کی جاسکتی ہیں۔ اس لئے اگر پیشاب میں پتھری خارج ہو تو اسے اپنے ساتھ لے کر معالج کے پاس جائے تاکہ لیبارٹری میں اس کا تجزیہ کیا جاسکے۔ اس کی کیمیائی ساخت کی جانچ کے لئے بعض اوقات گزشتہ 24 گھنٹے کا پیشاب جمع کر کے لیبارٹری میں بھیجنا ضروری ہوتا ہے۔

گردوں میں پتھری کی اقسام-شفانیوز

عموماً گردوں میں کیلشیم آگزلیٹ کی پتھری ہوتی ہے۔ یہ مادہ ہماری روزمرہ کی خوراک میں پایا جاتا ہے۔ خوراک سے اپنی ضروریات پوری کرنے کے بعد بچنے یا اس عمل میں پیدا ہونے والے فالتو اور فاسد مادوں کو جسم پیشاب کی صورت میں خارج کر دیتا ہے۔ یوں پیشاب کے اندر مختلف قسم کے فاسد مادے ہوتے ہیں۔ جب پیشاب کم اور گاڑھا بن رہا ہو تو ان مادوں کے اکٹھا ہو کر کرسٹل بننے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

آگزلیٹ  ایسا مادہ ہے جو پیشاب میں کرسٹل بنا سکتا ہے۔ گردے میں پیشاب کم بنے اور اس میں آگزلیٹ بہت زیادہ ہو تو یہ کیلشیم کے ساتھ مل کر کرسٹل کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔

کن لوگوں میں پتھری کا امکان زیادہ ہوتا ہے

٭جن لوگوں میں پانی پینے کی عادت کم ہو۔

٭پروٹین ، آگزلیٹ، نمک اور چینی کازیادہ استعمال کرنے والے افراد۔

٭جن کا وزن زیادہ ہو۔

٭جن کا پیراتھائی رائیڈ گلینڈ ضرورت سے زیادہ فعال ہو۔

٭معدے اور آنتوں کی بیماریوں کے شکار افراد۔

علامات کیا ہیں

علامات کا انحصار پتھری کی جسامت، شکل اور اس کی جگہ پر ہے جہاں وہ بنی ہے۔ بعض اوقات وہ سالوں تک بغیر کسی علامت کے موجود رہتی ہے اور اس کا علم اس وقت ہوتا ہے جب ایکسرے وغیرہ کروایا جائے۔ عموماً کمر میں درد، پیشاب میں بار بار انفیکشن، پیشاب میں جلن، پیشاب میں خون آنا یا اچانک پیشاب بند ہو جانا گردے میں پتھری کی علامات سمجھی جاتی ہیں۔

شروع میں اکثر مریض پیٹ یا کمر میں ہلکے درد کی شکایت کرتے ہیں۔ چلنے پھرنے کے دوران اس تکلیف میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پیشاب میں پروٹین، سرخ اور سفید سیلز کی زیادتی بھی ہونے لگتی ہے۔ جب پتھری یوریٹر (گردے اور مثانے کے درمیان نالی) میں آجائے تو مریض کمر اور پیٹ کے نچلے حصے میں درد کی شکایت کرتا ہے۔

کمر میں درد، گردوں میں پتھری کی علامت-شفانیوز

پتھری کا علاج

پتھری کا علاج اس کے سائز، مقام اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگی کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ اکثر مریضوں میں پتھری کا سائز چھوٹا ہوتا ہے جو ادویات کے استعمال سے پیشاب کے ساتھ کچھ ہفتوں میں نکل جاتی ہے۔ آپریشن کے بغیر گردے میں موجود پتھری کو الٹراساؤنڈ شعاعوں کے ذریعے باریک ذروں میں تبدیل کیا جاتا ہے جو پیشاب کے ساتھ خارج ہو جاتے ہیں۔ اسے لتھوٹرپسی کہتے ہیں۔ پتھری جب بڑی ہو اور اسے مناسب تدابیر سے نکالنا ممکن نہ ہو تو  اسے آپریشن کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔

کیسے بچیں

گردوں میں کیلشیم آگزلیٹ کی پتھری کو بننے سے روکنے کے لئے ان باتوں کا خیال رکھیں:

٭روزمرہ خوراک میں آگزلیٹ سے بھرپور غذاؤں کا کم استعمال نئی پتھریاں بننے کے امکانات کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

٭مناسب مقدار میں پانی پینے سے پیشاب گاڑھا نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ سے پیشاب میں شامل کیمیائی اور فاسد مادوں کے اکٹھے ہونے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ اس لئے جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔ ڈاکٹر آپ کی صحت،خوراک اور طرزِزندگی کو مدِنظر رکھ کر پانی کی مقدار تجویز کرتے ہیں۔ ان کی ہدایت پر عمل کریں۔

٭روزمرہ خوراک میں پروٹین کی زیادہ مقدار کا استعمال پتھری بننے کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ امکان اس وقت مزید بڑھ جاتا ہے جب یہ پروٹین جانوروں کے گوشت سے حاصل کی گئی ہو۔

٭نمک کے زیادہ استعمال سے پرہیز کریں۔

٭کیلشیم کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کیلشیم والی غذا کھائیں۔ سپلی منٹس کے زیادہ استعمال سے خون میں کیلشیم کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

٭وٹامن سی کی زیادہ مقدار پیشاب میں آگزلیٹ کی زیادتی کا سبب بن سکتی ہے۔ وٹامن سی کے سپلیمنٹ یا اس کی حامل ادویات لینے سے پہلے اپنے معالج سے راہنمائی لیں۔

kidney stones, calcium oxalate stones, causes of stones, how to prevent kidney stones, health , shifanews, gurdon mai pathri say kaisay bachein

Vinkmag ad

Read Previous

کیا نیند کی گولیاں بھی انستھیزیا کی ایک قسم ہیں؟

Read Next

انڈوں سے الرجی

Leave a Reply

Most Popular