جرنل آف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں سالانہ 90 ہزار خواتین چھاتی کے سرطان کا شکار ہوتی ہیں۔ ان میں سے 40 ہزار جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔ اس کی بروقت تشخیص کے لیے ضروری ہے کہ بالغ خواتین ہر مہینے حیض ختم ہونے کے ایک ہفتے بعد چھاتی کا معائنہ خود کریں۔ ماہواری میں بے قاعدگی ہو تو ایک تاریخ متعین کر لیں اور باقاعدگی سے اس پر معائنہ کریں۔
ذاتی معائنے کا طریقہ
٭ اس طرح لیٹ جائیں کہ آپ کے دائیں کندھے کے نیچے تکیہ ہو اور آپ کا دایاں بازو آپ کے سرکے نیچے ہو۔
٭ اپنے بائیں ہاتھ کی درمیانی تین انگلیوں کے پوروں سے دائیں چھاتی کی گلٹیوں کو محسوس کریں۔
٭ اپنی انگلیوں کے پوروں کو گول دائرے کی شکل میں اوپر نیچے یا اطراف سے چھاتی کے مرکز کی طرف گھمائیں۔
٭ اپنے دائیں ہاتھ کی درمیانی تین انگلیوں کے پوروں سے یہی عمل بائیں چھاتی پر بھی دہرائیں۔ ایسے میں آپ کے بائیں کندھے کے نیچے ایک تکیہ ہونا چاہیے۔
٭ اس عمل کو کھڑے ہو کر اپنی دونوں چھاتیوں پر دہرائیں جب کہ آپ کا ایک بازو سر کے پیچھے ہو۔
٭ کھڑے ہو کر چھاتی کے اوپر اور باہر والے حصے (جو بغل کے نزدیک ہوتا ہے) کا معائنہ بہتر طریقے سے ہو سکتا ہے۔ چھاتی کے سرطان کی 50 فیصد گلٹیاں اسی حصے میں پائی جاتی ہیں۔
٭ مزید تسلی کے لیے آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر چھاتیوں یا نپل کی تبدیلیوں یعنی سوجن، سرخی، نشانات یا نپل کے اندر کی طرف دھنس جانے کو دیکھ سکتی ہیں۔ یہ عمل چھاتی کے معائنے کے بعد کرنا چاہیے۔
یہ معائنہ آپ نہاتے ہوئے بھی کر سکتی ہیں۔ اگر جلد گیلی ہو اور اس پر صابن لگا ہوا ہو تو چھاتی میں تبدیلیاں بہتر محسوس ہو سکتی ہیں۔ ہر بار اسی طریقے سے چھاتی کا مکمل معائنہ کریں اور دیکھیں کہ آپ کو یہ پہلے سے کس حد تک مختلف محسوس ہوتی ہے۔