Vinkmag ad

کچھ لوگ موڈی کیوں ہوتے ہیں؟

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق 2019میں دنیا بھر میں ہر آٹھ میں سے ایک فردیعنی تقریباً 970 ملین افراد نفسیاتی مسائل میں مبتلا تھے۔ عام پائے جانے والے نفسیاتی مسائل کی فہرست میں بی پی ڈی (Borderline Personality Disorder) بھی شامل ہے۔بی پی ڈی کے شکار افراد میں بیک وقت بہت سے نفسیاتی مسائل پائے جاتے ہیں اور ان میں جسمانی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی نسبتاً زیادہ ہوتے ہیں۔ مردوں کی نسبت یہ خواتین میں زیادہ عام ہے۔

علامات اور وجوہات

بی پی ڈی سے متاثرہ افراد کے لئے اپنے جذبات کو کنٹرول کرنے اورانہیں اپنی زندگی اورحالات کے مطابق ڈھالنے میں مشکل ہوتی ہے۔ اپنے پیاروں سے تھوڑی سی دوری پربھی مریض اس خوف میں مبتلا ہو جاتاہے کہ وہ اسے تنہا چھوڑدیں گے۔ یہ افراد دوسروں کے بارے میں شدید جذبات رکھتے ہیں۔ مثلاًایک وقت میں یہ کسی کوبہت زیادہ اہمیت دیں گے اور پھر اسے بالکل نظراندازکردیں گے۔ ایسے مریضوں میں یہ علامات بھی پائی جا سکتی ہیں

٭نشہ آور چیزیں استعمال کرنا۔

٭ جسم پر کٹ لگانا، خودکشی یا خود کوشدید نقصان پہنچانے کی کوشش کرنا۔

٭معاملات پر شدید رد عمل ظاہر کرنا۔

٭اپنے اندرخالی پن محسوس کرنا۔

٭ اپنی زندگی بے معنی اوربے مزہ لگنا۔

اس مسئلے کی بنیادی وجہ کا تعین نہیں کیا جاسکا تاہم مختلف سماجی، جینیاتی اورنفسیاتی عوامل کواس سے وابستہ خیال کیا جاتا ہے۔ جن افراد میں اس کی تشخیص ہوتی ہے ان میں سے زیادہ تر بچپن میں جنسی زیادتی کا شکار ہوچکے ہوتے ہیں لہٰذا ان معاملات کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ تاہم یہ کہنا درست نہیں کہ یہی اس کی واحدوجہ ہے۔

علاج کے طریقے

ان مریضوں کا علاج کافی مشکل ہوتا ہے۔ اب تک کوئی ایسی دوا سامنے نہیں آسکی جو اس سلسلے میں مکمل طورپرمؤثر ہو، تاہم اس کے ساتھ وابستہ دیگر مسائل کو حل کرنے میں کچھ ادویات فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ ہرفرد کی کیفیت، تجربات، مزاج اور حالات کو مد نظررکھتے ہوئے رویوں سے متعلق ڈی بی ٹی (Dialectical Behavior Therapy) بھی کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد مرض کی علامات کو قابو کرنا اورمریض کے رویے میں تبدیلی لانا ہے۔ اس میں مریض کوہر چیز یا کام کا متبادل فراہم کیا جاتا ہے تاکہ اس کے اندر سے خالی پن اوردیگر منفی خیالوں کو نکالاجاسکے۔ جب وہ ایک ہی عمل کو دہراتے رہتے ہیں تو وہ ا ن کی شخصیت کا حصہ بن جاتا ہے۔

اہل خانہ کیا کریں

٭بی پی ڈی سے متاثرہ افراد کے احساسات اور رد عمل اتنے شدید ہوتے ہیں کہ دوسروں کے لئے انہیں سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔ اس کے باوجود ان کی باتوں کو غیراہم قرار دینا درست نہیں۔ ہمدردی اور توجہ سے انہیں سنیں اوریہ احساس دلائیں کہ آپ ان کی تکلیف کو سمجھتے ہیں۔

٭بعض اوقات یہ مریض آپ کی صحیح بات کو بھی غلط معنی دے دیتے ہیں۔ غلط فہمی کے امکانات کو کم کرنے کے لئے ان سے گفتگو کے دوران چھوٹے، سادہ اور سیدھے جملے استعمال کریں۔

٭انہیں ان کے رویوں کے نتائج کی ذمہ داری لینے دیں۔ مثلاً اگر وہ غصے میں کچھ توڑ دیتے ہیں تو آپ فوراً اسے ٹھیک کرنے نہ پہنچیں۔ اس طرح ان میں ذمہ داری کا احساس پیداہوگا اور ممکن ہے کہ وہ پیشہ ورانہ مدد حاصل کرنے کے لئے بھی راضی ہوجائیں گے۔اس کا مطلب انہیں بالکل ہی چھوڑ دینانہیں بلکہ توازن برقراررکھنا ہے۔

٭اگروہ خود کو نقصان پہنچانے کی بات کریں تو انہیں یہ کہہ کرنظر انداز نہ کریں کہ وہ توجہ حاصل کرنے یا اپنا کوئی مطالبہ منوانے کے لئے ایسا کر رہے ہیں۔ بی پی ڈی سے متاثرہ تقریباً 10 فی صد افراد خود کشی کرتے ہیں۔ ان میں سے 80 فی صد ایسا قدم اٹھانے سے قبل اشاروں میں دوسروں کو پیغام دیتے ہیں۔ ان سے بحث نہ کریں بلکہ ڈاکٹر کو آگاہ کریں اورجب تک مدد نہیں آتی ان کے پاس رہیں۔

مریض کیا کریں

یوں تو ہر فرد کی علاج کی ضرورت مختلف ہوتی ہے تاہم مریض عمومی طور پر ان ٹِپس سے استفادہ کرسکتے ہیں

٭ایک ڈائری بنائیں۔ اس میں ان تمام عوامل کو درج کریں جوآپ کے منفی یا سخت رویوں کا سبب بنتے ہیں۔ پھراس ڈائری کو معالج کے ساتھ شیئرکریں تاکہ وہ مناسب علاج تجویز کرسکے۔ بعض اوقات طرززندگی، کھانے اورنیند کے اوقات اوردورانیے میں معمولی تبدیلیوں سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔

٭غصہ آرہا ہو یا بے چینی محسوس ہو تواسے کم کرنے کے لئے کاغذ لیں اور اسے پھاڑیں، کوئی ورزش کرلیں یا پھرتکیے کو زور زور سے ماریں۔

٭تنہائی ، اکیلاپن یا اداسی محسوس ہو توایک کاغذ پر اپنے تمام منفی جذبات لکھیں اور پھراسے پھاڑ دیں۔

٭رونے کو دل چاہے توکھل کررو لیں۔

٭خود کوایک خط لکھیں اوراس میں وہ تمام باتیں لکھیں جو موجودہ کیفیت میں آپ کو پرسکون کر سکتی ہوں۔

٭پریشانی یا خوف محسوس کر رہے ہوں تو10مرتبہ لمبی سانس لیں اور بلند آواز میں گنتی کریں۔

٭نیم گرم پانی سے نہا ئیں۔

٭اپنی پسند کی چیز مثلاًچائے، کافی وغیرہ بنائیں اور اسے آہستہ آہستہ پئیں۔اس کی خوشبو، ذائقے،کپ کی بناوٹ اور وزن پرغور کریں۔

٭خود کو نقصان پہنچانے کا خیال آئے توٹھنڈے پانی سے نہائیں۔ جسم کے جس حصے کو تکلیف پہنچانا چاہتے ہیں اس پر برف کا ٹکڑا ملیں، ٹیپ یا پلاسٹر لگائیں اوراسے اتار لیں۔

٭منفی خیالات سے توجہ ہٹانے کے لئے اپنی پسند کی کوئی بھی سرگرمی کریں، مثلاً کتاب پڑھیں، کھانا بنائیں یا ٹی وی پرکچھ دیکھ لیں۔ جوچیز پسند نہ ہو اسے زبردستی ہرگز نہ کریں۔

بی پی ڈی سے متاثرہ افراد بیماری کے باعث اپنی ذات کو سمجھ نہیں پاتے۔ وہ دوسروں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ان کے رویوں اورباتوں کو نہ صرف سمجھیں بلکہ قبول بھی کریں۔ حالانکہ اس سے پہلا مرحلہ اپنے آپ کو سمجھنا ہے اورتھیراپی سے اس میں مددد مل سکتی ہے۔ اگر آپ اس مسئلے کا شکار ہیں تواپناعلاج کروائیں تاکہ آپ اور آپ کے پیارے اس تکلیف سے نکل سکیں۔

Borderline personality disorder, tips for patients with BPD, How to deal with patients suffering from BPD

Vinkmag ad

Read Previous

کون سے بسکٹ اچھے ہیں

Read Next

گھونگوں سے متعلق دلچسپ معلومات

Leave a Reply

Most Popular