Vinkmag ad

اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت

اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت-شفانیوز

جراثیم (بیکٹیریا) بعض اوقات اتنے طاقتور ہو جاتے ہیں کہ انہیں ختم کرنے کے لیے استعمال ہونے والی ادویات یعنی اینٹی بائیوٹکس ان پر اثر کرنا چھوڑ دیتی ہیں۔ دوسرے لفظوں میں فرد کے اندر ان ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا ہو جاتی ہے۔ اس لیے اگلی دفعہ زیادہ طاقتور دواؤں کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ صورت حال اسی طرح رہے تو ماہرین کے مطابق ایسا وقت آ سکتا ہے جب کوئی ایک اینٹی بائیوٹک بھی اثر نہ کر سکے۔

اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت کی وجوہات

اس کا سبب بنے والے عوامل یہ ہیں:

٭ اینٹی بائیوٹکس ادویات کا غیر ضروری استعمال

٭ علاج ادھورا چھوڑ دینا یا ادویات کا کورس مکمل نہ کرنا

٭ مویشیوں اور مچھلیوں کی خوراک میں ان ادویات کا استعمال

٭ ہسپتالوں اور کلینکس میں انفیکشن کو قابو کرنے کا ناقص انتظام

٭ صحت و صفائی کے اصولوں پر عمل نہ کرنا۔

٭ن ئی اینٹی بائیوٹکس کی تیاری نہ ہونا

بچاؤ کی تدابیر

اس صورت حال سے بچنے کے لیے ان ہدایات پر عمل کریں:

٭ اینٹی بائیوٹکس ہمیشہ معالج کے مشورے سے استعمال کریں۔

٭ ڈاکٹر کے تجویز کردہ نسخے پر مکمل عمل کریں۔ اگر ہفتے بھر کے لیے ادویات دی ہیں اور آپ تیسرے ہی دن بہتر محسوس کرنے لگے ہیں تو بھی بتائی گئی مدت تک انہیں استعمال کریں۔

٭ بہت پرانی بچی ہوئی ادویات استعمال نہ کریں۔

٭اپنی دوائیں کسی دوسرے فرد کو استعمال کے لیے نہ دیں۔ ممکن ہے کہ دو لوگ ایک ہی مسئلے کا شکار ہوں مگر اس کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں۔

٭ انفیکشن کی صورت میں اینٹی بائیوٹکس زیادہ استعمال ہوتی ہیں۔ پرہیز علاج سے بہتر کے اصول پر عمل کرتے ہوئے صفائی کا خاص خیال رکھیں اور ضروری ویکسی نیشن کروائیں۔ بیمار شخص کو چھونے سے پہلے دستانے استعمال کریں۔ ضرورت ختم ہونے پر انہیں پھینک دیں اور ہاتھ پھر سے دھوئیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی پر اقوام متحدہ کا اظہارتشویش

Read Next

پاکستان میں امراض پاخانہ کی ٹریننگ کا پہلا ہسپتال

Leave a Reply

Most Popular