Vinkmag ad

جہاز میں سفر کا خوف

جہاز میں سفر سے بعض لوگوں کو بے چینی یا خوف ہوتا ہے۔اگر یہ اتنا شدید ہو کہ وہ سفر کرنا ہی چھوڑ دیں یا اس دوران انہیں پینک اٹیک اور بے چینی سے متعلق دیگر علامات کا سامنا ہو اور ان کے کام کاج مثلاً ملازمت، رشتہ داروں سے ملنا جلنا، تعلیم حاصل کرنا اور دیگر اہم امور کی انجام دہی تک متاثر ہونے لگیں تو پھر یہ عام بے چینی نہیں بلکہ بے جا خوف (فوبیا)، یعنی ایک نفسیاتی مسئلہ کہلائے گا۔

خوف سے جڑے خدشات

اس خوف کے شکار لوگوں سے اس کا سبب دریافت کیا جائے تو ان میں سے اکثر بتاتے ہیں کہ انہیں خدشہ ہوتا ہے کہ جہاز کہیں گر ہی نہ جائے۔ ایک امریکی ماہر نفسیات ( Duane Brown) کے مطابق فضائی سفر کا خوف اس کے محض گرنے کے خدشے تک محدود نہیں بلکہ یہ کئی طرح کے فوبیا کا مجموعہ ہوتا ہے۔مثلاً:

٭کچھ لوگ جہاز کے تباہ ہونے سے زیادہ اس کے بند ہونے سے خوف کھاتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ جہاز میں ہوا کی کمی ہوجائے گی اور  ان کا سانس بند ہو جائے گا۔ اس خوف کے ساتھ جب وہ سفر کرتے ہیں تو وہ تیزتیز سانس لیتے ہیں ۔

٭کچھ کا خوف جہازکے اونچا اڑنے سے متعلق ہوتا ہے۔ کچھ لوگ اس عجیب و غریب وہم کا بھی شکار پائے گئے ہیں کہ اونچائی پر جہاز میں سوراخ ہو جائے گا جس سے وہ گر پڑیں گے۔

٭ بعض لوگ جہاز میں بہت سارے لوگوں کی موجودگی سے کتراتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے دوران سفر انہیں الٹیاں آ جائیں گی یا وہ وہاں سے نکل نہیں سکیں گے۔

٭بعض افراد نے فضائی حادثے میں کسی عزیز کی موت کا دکھ سہا ہوتا ہے۔ یوں وہ اس سے متعلق صدمے میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

خوف کا سبب کیا ہے

ٖ٭بچے والدین یا بڑوں کو دیکھ کر سیکھتے ہیں۔ اگر والدین میں یہ خوف ہو تو اس کا امکان ہے کہ بچے بھی اس میں مبتلا ہوجائیں۔

٭فضائی سفر کا خوف جہاز کے تباہ ہونے ،اس کے خراب ہونے یا ہائی جیک ہونے کی بر ی خبروں سے بھی شروع ہو سکتا ہے۔ یہ سب افراد میں یکساں طور پر پیدا نہیں ہوتا۔ صرف وہی افراد اس سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جو اس سے جینیاتی یا نفسیاتی حساسیت رکھتے ہیں۔

٭یہ خوف کسی فضائی سفر کے برے تجربے سے بھی شروع ہو سکتا ہے جس کا احساس ذہن میں بیٹھ جاتا ہے۔

٭بعض اوقات فضائی سفر کے بارے میں کم معلومات بھی اس کی وجہ بنتی ہیں۔ مثلاً جہاز کا بلندی پر بعض اوقات ہچکولے کھانا نارمل بات ہے۔ اسی طرح جہاز اترتے یا پرواز کرتے وقت جھٹکے لگنا بھی معمول کی بات ہے۔درست معلومات نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اس خوف میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

خوف کی علامات

منفی اور پریشان کن خیالات دل کی دھڑکن میں تیزی، پسینہ آنے، سانس تیز تیز آنے یا بند ہونے اور بے چینی کا سبب بنتے ہیں۔ یوں نہ صرف فرد زیادہ خوفزدہ ہو جاتا ہے بلکہ فضائی سفر سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کرتا ہے۔

خوف کا سامنا نہ کرپانے سے اس میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ اسی طرح منفی سوچیں پہلے ایک خاص لمحے میں آتی ہے اور پھر رکنے کا نام ہی نہیں لیتیں۔ اس سے توجہ کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور بے چینی بڑھتی ہے۔

خوف پر قابو کیسے پائیں

فضائی سفر سے خوف پر قابو پانے کے لیے ان ہدایات پر عمل کریں:

خوف کی وجہ پہچانیں

اس بات کی تحقیق کریں کہ فضائی سفر کا خوف کیوں ہے۔کیا یہ جہازتباہ ہونے، خراب ہونے یا بند ہونے سے آتا ہے یا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا سانس بند ہو جائے گا یا حالت غیر ہو جائے گی اور مدد دستیاب نہیں ہو گی۔

غیرحقیقی سوچ کو چیلنج کریں

خوف سے متعلق اپنی غیر حقیقی سوچ کو چیلنج کریں یعنی جو آپ سوچتے ہیں اس کے ہونے کے امکانات کتنے ہیں اور اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ جو آپ سوچتے ہیں ویسا ہی ہوگا۔ اگر ثبوت نہیں تو پھر آپ کے ساتھ ایسا کیوں ہوں گا۔ اسی طرح یہ سوال بھی کریں کہ کیا ماضی میں آپ کی یہ سوچ سچ ثابت ہوئی یا نہیں۔

فرار اختیار نہ کریں

ہوائی سفر سے فرار کی سوچ کو اپنے قریب بھٹکنے نہ دیں۔ یہ نہ صرف آپ کی کارکردگی کو کم کرے گی بلکہ خوف کو برقرار رکھے گی۔

توجہ بٹانے کی کوشش کریں

جیسے ہی منفی سوچیں آنے لگیں‘ ان سے اپنی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی سرگرمی شروع کر لیں۔اس کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ان سوچوں کو آنے دیں۔ انہیں روکیں نہیں اور نہ ہی ان پر دھیان دیں  بلکہ اپنی توجہ دوسری طرف لے جائیں۔ اس دوران اپنی پسند کا کوئی کام کرلیں یا کوئی گیم کھیلیں۔

خود کو پرسکون رکھنا سیکھیں

اپنے آپ کو پرسکون رکھنا اورکرنا سیکھیں ۔اس کے لیے ناک سے لمبا اور گہرا سانس لیں اور پٹھوں کو ڈھیلاچھو ڑ دیں۔ اس سکون کو  محسوس کریں اور اپنے ارد گرد کی چیزوں پر توجہ دیں۔ اس لمحے آپ جو سن سکتے ہوں‘ وہ سنیں اور جو محسوس کر سکتے ہوں، وہ محسوس کریں۔

خوف کو سر پر سوار نہ کریں

اپنے خوف کو بہت زیادہ سنجیدہ نہ لیں اور نہ ہر وقت اس کے بارے میں سوچیں۔ جہاز میں دوسرے لوگوں سے باتیں کریں اور سفر سے لطف انداز ہونے کی کوشش کریں۔

مستند ذرائع سے معلومات لیں

مستند ذرائع سے فضائی سفر کے متعلق معلو مات حاصل کریں  تاکہ بے جا پریشانی سے بچا جاسکے۔

یہ درست ہے کہ سفر کے دیگر ذرائع کی طرح ہوائی جہاز کا سفر بھی خطرات سے کم نہیں ہوتا۔ تاہم فضائی حادثات اور ان میں انسانی جانوں کے ضیاع کی شرح زمینی حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی نسبت بہت ہی کم ہے۔  اس لئے بے جا خوف کا شکار نہ ہو ں اور اس سے نپٹنے کے لئے اوپر بیان کردہ ہدایات پر عمل کریں۔ ان سے فائدہ نہ ہو تو ماہر نفسیات سے رجوع کریں۔

why do people have fear of flying, fear of aeroplanes, what are the causes of aerophobia, tips to deal with aerophobia, jahaz k ka khof dil say kaisay nikalein

Vinkmag ad

Read Previous

گردوں کے مسائل

Read Next

Heart Health

Leave a Reply

Most Popular