Vinkmag ad

کچن میں خطرات؟

کچن وہ جگہ ہے جہاں ذائقہ دار کھانے تیار ہوتے ہیں۔ گھر کے اس حصے میں پانی‘بجلی اور گیس کا استعمال ساتھ ساتھ کیا جا رہا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جلدی کام نپٹانے کی کوشش بھی ساتھ ساتھ چلتی ہے جو حادثات کو جنم دینے والا ایک اہم عامل ہے۔اس لئے یہاں خصوصی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔شیف سیدہ زکیہ کی ایک معلوماتی تحریر

اکثر خواتین اپنی بیٹیوں کو کھانا بناناتو سکھاتی ہیںمگرانہیں کچن میں ضروری حفاظتی عوامل سے آگاہ نہیں کرتیں۔کچھ صورتوں میں تو ان کو خود بھی ان حفاظتی اقدامات کے بارے میں مناسب علم نہیں ہوتا۔ ےہی وجہ ہے کہ اخبارات میں اکثر کچن میں ہونے والے حادثات سے متعلق خبریں پڑھنے کو ملتی ہےں۔ذیل میں کچھ احتیاطی تدابیر بتائی جا رہی ہیں جو باورچی خانے میں کام کے دوران ممکنہ حادثات سے بچاو¿ کے لئے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ ان کاعلم کچن میں کام کرنے والے ہر فرد کے لئے بے حد ضروری ہے۔

کچن میں بچوں کی رسائی
بعض خواتین کی یہ عادت ہوتی ہے کہ کام کرنے کے لئے جب کچن میں جاتی ہیں تو اپنے بہت چھوٹے بچوں کو بھی ساتھ لے جاتی ہیں۔ بچے اس وقت تو کچن میں آسکتے ہیں جب وہ تھوڑے بڑے ہوں اور چیزوں کی سمجھ رکھتے ہوں لیکن چھوٹے بچے اپنی متجسس فطرت‘ لاپروائی اور پھرتیوں کی وجہ سے اپنے ساتھ بڑوں کی جان کوبھی خطرے میں ڈال سکتے ہےں۔
گرماگرم کھانے میں ہاتھ مار دینا یا تجسس کے مارے بھاری بھر کم دیگچی کو کھینچنا تاکہ پتہ چلے کہ اس میں کیا ہے یا کانچ کے نازک برتنوں کوچھیڑنے کا شوق وغیرہ وہ عوامل ہیں جن میں خطرے کا پہلو ہمیشہ نمایاں ہوتا ہے۔ایسے معاملات کی وجہ سے بالغ خواتین و حضرات کے ہاتھوں یا پیروں پر بچپن کے جلے کا نشان موجود ہوتا ہے جو عمر بھر انہیں اپنی یا بچوں کی غلطیوں کی یاد دلاتا رہتا ہے۔
جب بچے کھانا بنانے میں مددکر رہے ہوںیاخودکھانا بنانا سیکھ رہے ہوں تووہ بڑوں کی نگاہ میں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بڑوں کی عادات و اطوار کا تجزےہ اور اسے نقل کر رہے ہوتے ہیں۔ ےہی درست وقت ہے جب انہیںکچن سیفٹی کی ٹریننگ بھی دی جانی چاہیے۔

اگر بچے ابھی بہت چھوٹے ہوں تو کوکنگ کے وقت انہیں کبھی گود میں نہ اٹھائیں۔ بچوں کو ےہ سمجھائیں کہ کچن میں جا کر لڑائی جھگڑا کرنے ، کھیلنے، چیزوں کو چھیڑنے یا دیگر شرارتوں سے اجتناب کریں۔ اگر بچوں کو ساتھ رکھنا لازمی ہو توانہیں ایک خاص جگہ تک محدود رکھیں تاکہ وہ بلا ضرورت آگ کے قریب نہ جائیں۔

پالتو جانور کچن سے دور
کئی گھروں میں کچن ایسی جگہ پر ہوتے ہیں جہاں پالتو جانوروں کی رسائی بہت آسان ہوتی ہے‘ ےہاں تک کہ انہیں کھانا دینے کا کام بھی ےہیں ہوتا ہے۔ جانوروں کا فضلہ کئی طرح کے انفیکشنز کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے بال بھی گرتے رہتے ہیں جو اُڑ کر کھانے کی کسی چیز میں جا سکتے ہیں اور وہ خود بھی کھانے کی کسی چیز یا کچن میں پڑے کسی برتن کو جھوٹاکرسکتے ہےں۔ان جانوروںکی کچن تک رسائی گھر والوںکی صحت پر منڈلاتا ایک بڑا خطرہ ہے۔

مضبوط جوتے‘ محفوظ لباس
یہاں کام کے دوران مناسب جوتوں اورکپڑوںکا استعمال ذاتی حفاظت کے لئے ضروری ہے۔ جوتے‘ ایسے نہیں ہونے چاہئیں جو کھلے یا پھسلنے والے ہوں۔ وہ نہ صرف مضبوط ہوں بلکہ ان کا ڈیزائن ایسا ہوں جو پاو¿ں کے بیشتر حصے کو ڈھانپ دے۔ ایسے جوتوںکا فائدہ ےہ ہوتا ہے کہ اگر کام کے دوران تیز دھار چاقو یا کوئی گرم چیز نیچے گرے تو پاو¿ںکافی حد تک محفوظ رہیں۔
اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ کچن میںکام کرتے ہوئے ایسا لباس نہ پہنیں جس کا مٹیریل جلدی آگ پکڑنے والا ہو۔ اس کے علاوہ دوپٹہ بھی ڈھلکنے والا نہیں ہونا چاہئے۔ کپڑے‘ خاص طور پر ان کے بازو اس قدر کھلے نہ ہوں کہ نیچے لٹک رہے ہوں اور انہیں بار بار سنبھالنے کی ضرورت پیش آرہی ہو۔ اسی طرح کام کے دوران بالوں کو اچھی طرح سے ڈھانپ لینا بھی ضروری ہے تاکہ وہ کھانے میں گِر کر کھانے کی ٹیبل پر بدمزگی کا باعث نہ بنیں۔ اکثر خواتین کو کام کے دوران سر کو ڈھانپ کر رکھنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ اس کے لئے آج کل شیف کیپ (chef cap) باآسانی مل جاتی ہے جس سے سر کو اچھی طرح کَور کیا جا سکتا ہے۔

جلد بازی، خطرہ جان
دیکھنے میں آیا ہے کہ صبح سویرے میاں اور بچوںکو دفتر اور سکول بھیجنے کی جلدی میں خواتین تیز تیزکام نمٹانا چاہتی ہیں جوبالکل ٹھیک نہیں ہے۔کئی دفعہ ٹی وی یا انٹرنیٹ پر پروفیشنل شیفس کی تقلید کرتے ہوئے کٹنگ بورڈ پر غیر معمولی تیزکٹنگ کی سرگرمی بھی انجام دی جاتی ہے جو خطرے والا کام ہے۔کچن میں ہونے والے آدھے سے زیادہ حادثات کا سبب ضروری ےا غیرضروری جلدی ہوتی ہے ۔جلدی کے چکر میں مصیبتوں کو دعوت دینے کی بجائے کام کو تحمل مزاجی سے کرنا بہتر ہے۔آپ کوکنگ میں خواہ کتنی بھی ماہرکیوں نہ ہوں‘کٹنگ کے وقت احتیاط کریں۔ فرائنگ پین جب چولہے پر رکھ دیں تو اجزاءشامل کرنے کے عمل میں زیادہ تیزی دکھانے کی ضرورت نہیں۔ اس سے تیل کے چھینٹے ہاتھ پر پڑ سکتے ہیں۔ روٹی وغیرہ کو پکنے کے دوران آہستگی سے پلٹیں اور تیز دھار والے آلات کو فرصت کے اوقات میں دھوئیں۔

محفوظ صافی کا استعمال
حادثات زیادہ تر لاپروائی کی وجہ سے ہی ہوتے ہیں۔کچن میں برتی جانے والی لاپروائی میں صافی کے بغیر تیل کی بھری دیگچی اٹھانایا ہلکے گرم دودھ کی دیگچی کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کی کوششیں نمایاں ہیں۔ اکثر خواتین کی عادت ہوتی ہے کہ ہاتھ لگا کر پین کی گرمائش کا جائزہ لیتی ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ انہیں ہاتھوں کی مدد سے اٹھایا جا سکتا ہے یا نہیں۔ ےہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اکثر اوقات گرم چیزوں کو پکڑنے کے لئے استعمال ہونے والے دستی غلاف یا صافی وغیرہ اپنے سائز، صفائی کی صورت حال یا مواد کے لحاظ سے گرم اور بھاری چیزوں کو اٹھانے کے لئے غیر موزوں ہوتے ہیں۔
کچن میں ہمیشہ معیاری دستانے یا صافی استعمال کریں جو آنچ اور بھاپ سے آپ کے ہاتھوں کو محفوظ رکھ سکیں۔ اس کے علاوہ مشینوں مثلاً مائیکروویو یا اوون وغیرہ سے برتن، پیالیاں یا پلیٹیں نکالتے وقت موزوں دستانے ضرور پہنیں۔ مائیکروویو میں اکثر برتن بہت گرم ہوجاتے ہیں جنہیں مناسب غلاف کے بغیر ہاتھوں سے پکڑنا خطرے سے خالی نہیں ہوتا۔
اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ صافی یا اوون گلوز (gloves) کو گیلے ہونے کی صورت میں کبھی استعمال نہ کیا جائے کیونکہ گیلا کپڑ ا آسانی سے گرمی منتقل کر کے ہاتھ جلانے کا سبب بن سکتا ہے۔ ڈھیلے ریشوں والی صافی چولہے پر رکھے برتن اٹھاتے ہوئے آگ پکڑ سکتی ہے۔کھانے سے بھرے برتن اٹھاتے وقت ان پر اپنی گرفت ہمیشہ مضبوط رکھیں۔ باورچی خانے سے ڈونگے دسترخوان تک پہنچانے کے عمل میں دھیان اور اعتماد اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

گری ہوئی اشیاء فوراً صاف
ایک اور بہت عام مگرتوجہ طلب غلطی کھانا بناتے ہوئے کوئی چیز گرا دینا اور پھر اسے صاف نہ کرناہے۔ زمین پر گری اشیاءمثلاً پانی یاپیسٹ وغیرہ کو فوراً صاف کرنا ضروری ہے کیونکہ ان کی پھسلن کچن میں آنے والوںکے گرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ اس سے باورچی خانے میں گندگی بھی پھیلتی ہے جو جراثیم کے پھیلاو¿ کا باعث بنتی ہے۔ اہلِ خانہ کی اچھی صحت کے لئے صاف ستھرا کچن پہلی شرط ہے۔

گرم بھاپ سے بچاو
جلانے کے سلسلے میں بھاپ بھی ابلتے ہوئے پانی یا گرم چولہے جتنی ہی خطرناک ہے۔ لفافوں میں لپٹے کھانے ہوں یا مائیکرو ویو میں گرم کردہ سالن‘ ہر چیز کوکھولتے وقت چہرے سے دور رکھیں۔ اس کے علاوہ ان کو پکڑ نے کے لئے کسی موٹے کپڑے یا رومال کا استعمال بھی ضروری ہے۔ ابلے ہوئے پاستے یا چاولوں وغیرہ کو پلٹنے کے لئے جالی والا کُکر استعمال کریںجس میں آسانی سے پاستے کو چھانا جا سکتاہے۔ ایسے میں ابلتے ہوئے پاستے کو اٹھا کر سنک تک لے جانے کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی جوکافی خطرناک ہوتاہے۔ برتن سے ڈھکن ہٹاتے وقت اسے اچانک مکمل طور پراٹھانے کی بجائے تھوڑا تھوڑا اپنی طرف کھینچیں تاکہ اس میں جمع شدہ بھاپ پہلے نکل جائے اور آپ کے ہاتھ اور منہ اس کے مضراثرات سے محفوظ رہیں۔
المختصر‘تھوڑی سی احتیاط سے ہم اپنے کچن کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

زندگی سے مایوسی نہیں

Read Next

آم کا مربہ

Most Popular