Vinkmag ad

جذباتی ذہانت

جذباتی ذہانت-شفانیوز

جذبات انسانی زندگی کا لازمی حصہ ہیں اور اگر انہیں  الگ کر دیا جائے تو انسانوں اور روبوٹس میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔ ممکن ہے کہ آپ کو یہ بات عجیب لگے مگر جذبات کا تعلق ذہانت کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ عام ذہانت کا تعلق فہم و فراست کے ساتھ ہے جبکہ جذباتی ذہانت، محاورے کی زبان میں دماغ کے بجائے دل کے ساتھ وابستہ چیز ہے۔

جذبات پر قابو کیسے پائیں

سانس لیں اور خارج کریں

جب آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہوں تو سکون سے بیٹھیں اور ایسے گہری سانس لیں کہ آپ اسے پوری طرح سے محسوس کر رہے ہوں۔ ایسے آپ خود پر فوکس کر سکیں گے اور غصے میں بھی آپ کو سوچنے سمجھنے کا موقع مل جائے گا۔ اس طرح آپ ایسے حالات میں خود کو پرسکون رکھنے کا ہنر بھی سیکھ پائیں گے۔ اس کا ایک اور طریقہ یہ ہے:

٭ آہستہ سے سانس لیں۔

٭ سانس خارج کرنے سے پہلے ایک بولیں اور پھر 10 تک گنتی گنیں۔

ایک اور طریقہ یہ ہے کہ غصے میں کسی سے بات کرنے سے پہلے ایک ایک گھونٹ کر کے پانی پیئیں۔

اپنا زاویہ نظر تبدیل کریں

ہر شخص مختلف انداز میں چیزوں کو محسوس کرتا ہے۔ ضروری نہیں کہ جو بات یا چیز ایک شخص کو صحیح لگے وہ دوسرے کو بھی ویسی ہی لگے۔ آپ ایک کاغذ پر دو کالم بنائیں اور ان میں لکھیں کہ کس منفی صورت حال میں آپ کا رویہ یا سوچ مثبت رہی ہے۔ مثلاً اگر سامنے والا ضدی ہو تو کیا یہ ہنر نہیں کہ آپ اس سے اپنے کام غصہ کیے بغیر نکال لیں۔

دوسرا طریقہ یہ ہے کہ منفی معاملات پر اپنا زاویہ نظر تبدیل کریں۔ اگر آپ کے ساتھ کچھ برا ہوتا ہے تو خود سے سوال کریں کہ اس بری صورت حال میں سے اچھا کیا ہوا ہے۔ مثلاً اگر آپ کی بس نکل گئی ہے تو کیا اس میں کوئی ایسا پہلو بھی ہے جو آپ کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس سرگرمی سے آپ کا دماغ بدترین کیفیات میں بہترین حل یا تراکیب سوچنے کے لیے ٹرین ہو جائے گا۔

اپنے لیے وقت نکالیں

اپنی ذمہ داریوں اور سرگرمیوں میں ہم اتنے مصروف ہو جاتے ہیں کہ اپنے لیے وقت ہی نہیں نکال پاتے۔ خود کو سمجھنے اور مسائل کے حل کے لیے یہ نہایت ضروری ہے۔ روزانہ اپنے لیے صرف 15 منٹ نکال لیں اور اس وقت اپنے دماغ کو تمام تر الجھنوں سے آزاد کر کے صرف اپنی ذات کے ساتھ وقت گزاریں۔ اس کے لیے بہتر ہے کہ سونے سے پہلے چہل قدمی کے لیے نکل جائیں۔ آپ کو جلد ہی اس سرگرمی کے مثبت اثرات نظر آئیں گے۔

سونے کا وقت مقرر کریں

بستر پر جانے سے دو گھنٹے پہلے موبائل فون اور دیگر گیجٹس بند کر دیں کیونکہ یہ نیند میں رکاوٹ کا سبب بن سکتے ہیں۔ ذہنی اور جسمانی طور پر بہتر کارکردگی کے لیے آٹھ گھنٹے کی نیند پوری کرنا نہایت ضروری ہے۔ نیند کو بہتر کرنے کے لیے باقاعدہ ورزش کریں۔ رات کے وقت چائے، کافی یا کسی بھی نشہ آور چیز کے استعمال سے پرہیز کریں۔

صبح اٹھنے کا وقت مقرر کر لیں اور رات کو جب بھی سوئیں، صبح اٹھنے کے وقت کی پابندی کریں۔ سونے سے پہلے ڈائری لکھنے کی بھی عادت ڈالیں۔ اس میں پورے دن کے کاموں کی تفصیل، نیند نہ آنے کی ممکنہ وجوہات اور آرام کرنے کا دورانیہ تفصیل سے لکھا ہوا ہو۔ کچھ لوگ پر سکون نیند کے لیے ادویات استعمال کرتے ہیں۔ انہیں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ہرگز استعمال نہ کریں۔

ہم ذہنی نشوونما کے لیے کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں لیکن تھوڑی سی توجہ اپنی جذباتی سطح کو بلند کرنے پر بھی دینی چاہیے۔ اس سے ہماری زندگیوں اور نتیجتاً پورے معاشرے میں مثبت تبدیلی آئے گی۔

Vinkmag ad

Read Previous

ٹرانسپلانٹ کے لیے غیر رشتہ داروں سے اعضاء لینے کی اجازت

Read Next

Hypertensive emergency

Leave a Reply

Most Popular