انٹرنیٹ کی سہولت نے نگہداشت صحت کے نظام پر بھی دور رس اثرات مرتب کئے ہیں۔ مثلاً میڈیکل ریکارڈ ایک حساس معاملہ ہے جس کا تعلق انسانی زندگیوں کے ساتھ ہے۔ اب وہ بڑی حد تک آن لائن ہو گیا ہے۔ لیبارٹری رپورٹس کے لیے مریضوں کو ہسپتال نہیں جانا پڑتا۔ وہ انہیں موبائل فون پر یا ای میل میں مل جاتی ہیں۔ اس سے ہسپتالوں میں کاغذ کا استعمال بھی کم ہوا ہے۔ تاہم سائبر حملے اس نظام اور ماحول کےلیے خطرہ بن گئے ہیں۔ اس کی ایک مثال لندن میں نیشنل ہیلتھ سروسز پر سائبر اٹیک ہے۔
سائبر اٹیک کے بعد ہسپتالوں کو کمپیوٹرائزڈ کے بجائے کاغذی ریکارڈ استعمال کرنا پڑا۔ بلڈ ٹیسٹ اور میڈیکل رپورٹس بھی پیپر پر دی گئیں۔
اس کی وجہ سے ہسپتالوں میں آپریشنز، بلڈ ٹیسٹ اور انتقال خون کا نظام بھی متاثر ہوا۔ ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے مریضوں کو بھی دیگر ہسپتالوں میں بھیجنا پڑا۔