بعض خواتین عام دنوں میں میٹھے کھانوں سے پرہیز کرتی ہیں۔ تاہم ان کے بقول ماہواری سے قبل ان میں حلوہ، چاکلیٹ، براؤنیز اور دیگر میٹھی اشیاء کی طلب بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین اسے ’’پیریڈ کریونگ‘‘ کہتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ کوئی بیماری نہیں بلکہ ہارمونی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔
امراض غدود کے ماہرین کے مطابق ایام کے آغاز سے پہلے پروجیسٹرون ہارمون بڑھتا ہے۔ اس سے خوشی کا ہارمون ’’سیروٹونن‘‘ کم ہو جاتا ہے۔ اس کمی کی وجہ سے جسم میں شوگر کی سطح گر جاتی ہے۔ یوں خواتین میں میٹھا یا کاربوہائیڈریٹس کھانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ماہواری سے قبل اس طلب کا تعلق صرف ذائقے سے نہیں۔ اس کا سبب اس عرصے میں میٹابولک ریٹ کا بڑھ جانا ہے۔ اس دوران خواتین کو عام دنوں کے مقابلے میں 100 سے 300 اضافی کیلوریز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یہ ایک فطری عمل ہے، تاہم ذیابیطس کی شکار خواتین کو خاص احتیاط کرنی چاہیے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اس طلب کو پورا کرنے کے لیے پیکڈ اشیاء پر انحصار مناسب نہیں۔ اس کی بجائے قدرتی اور غذائیت سے بھرپور متبادل استعمال کیے جائیں۔ خشک میوہ جات، کھجور، اور گڑ وغیرہ فوری توانائی کے ساتھ فائبر، وٹامنز اور معدنیات بھی فراہم کرتے ہیں۔ اگر میٹھے کی خواہش بہت زیادہ بڑھ جائے تو طبی مشورہ لینا ضروری ہے۔