Vinkmag ad

پاکستان میں ہر چوتھا بالغ شخص ذیابیطس کا شکار کیوں

پاکستان میں ہرچوتھا بالغ شخص ذیابیطس کا شکار کیوںَ- شفا نیوز

بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن کے مطابق پاکستان میں ہر چوتھا بالغ شخص ذیابیطس کا مریض ہے۔ یہاں اس مرض کے پھیلاؤ کی شرح 30.8 فیصد ہے۔ اس کے تقابلی پھیلاؤ میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ملک مین 26.7% افراد اس مرض کے ساتھ زندگی گزار رہےہیں۔ یہ شرح دنیا بھر میں بلند ترین ہے۔ 11 ملین بالغوں میں گلوکوز کی برداشت متاثر ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کی زد میں ہیں۔ پاکستان میں ذیابیطس کی وجہ سے 60 سال سے کم عمر اموات کا تناسب (35.5%) بھی سب سے زیادہ ہے۔

ذیابیطس کی زیادہ عام قسم ٹائپ ٹو ہے۔ اس کا ایک بڑا سبب موٹاپا ہے۔ یہ انسولین کے خلاف مزاحمت کی ایک بنیادی وجہ بھی ہے۔ اس کا تعلق ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، ویسکولر بیماری، کولیسٹرول اور فالج سے بھی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق 58.1 فیصد پاکستانیوں کا وزن زیادہ ہے۔ 43.9 فیصد موٹاپے (اوبیسٹی) کے شکار ہیں۔ تقریباً 40 فیصد بچے زیادہ وزن کے یا موٹے ہیں۔

طرز زندگی میں مثبت تبدیلیوں کی ضرورت

ایس آئی یو ٹی کی کنسلٹنٹ ڈایابیٹالوجسٹ ڈاکٹر فاطمہ جواد کے مطابق موٹاپے کے بہت سے اسباب ہیں۔ ان میں سے سب سے اہم ہماری کھانے کی بری عادات اور طرز زندگی ہے۔

ان کے مطابق ہم تقریبات، مہمانوں کی آمد، اۤؤٹنگ کے دوران، غرض ہر موقع پر  مرغن کھانے کھاتے ہیں۔ رات کو دیر سے کھانے کے فوراً بعد سو جاتے ہیں۔ ہماری بنیادی غذا گندم کی روٹی اور سالن ہے۔ سالن میں تھوڑا سا گوشت اور زیادہ تیل اور مصالحے ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے اس میں بہت زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں۔ شوگر والے مشروبات کا استعمال بھی بہت زیادہ ہے۔ ایک اور سبب باقاعدہ ورزش کا رجحان نہ ہونا ہے۔

پاکستان میں اگر ہر چوتھا بالغ شخص ذیابیطس کا شکار ہے تو یہ بہت تشویش ناک صورت حال ہے۔ اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

حمل کے دوران انفیکشن سے کیسے بچیں؟

Read Next

پشاور پاکستان میں منکی پاکس کا ممکنہ مرکز؟

Leave a Reply

Most Popular