دھند اور دھواں مل جائیں توقیامت ڈھائیں
سموگ ہے کیا
سموگ کو سمجھنے کے لئے فوگ کو سمجھنا ضروری ہے ۔ موسم سرما میں صبح کے وقت آسمان پرپھیلی بادل کی چادر فوگ یا دھند کہلاتی ہے۔ یہ اصل میں آبی بخارات کی ہی ایک شکل ہے جو سورج طلوع ہونے پر گرم ہونے کی وجہ سے اپنا وجود کھو دیتی ہے اور فضا صاف ہوجاتی ہے۔ اس کے برعکس سموگ فضا میں شامل مختلف قسم کے زہریلے مادوں اور آبی بخارات کا مجموعہ ہے جو وزنی ہونے اور فضا میں پانی کی کمی کی وجہ سے فضائی آلودگی کا باعث بنتا ہے۔ سورج طلوع ہونے کے باوجود یہ آلودگی ختم نہیں ہوتی۔
اگر کیمیائی طور پر دیکھا جائے تواس میں صنعتی کارخانوں کی فضائی آلودگی‘ سڑکوں پردوڑتی گاڑیوں کادھواں‘بھٹوںاورزرعی زمینوں میں چاول کی فصل کے گھاس پھونس کو جلانے سے پیدا شدہ دھواں شامل ہے۔
مختلف ممالک میں فضائی آلودگی کی کمی بیشی کو ماپنے کے لئے ’’ائیر کوالٹی انڈیکس میپ‘‘ کا سہارا لیا جاتا ہے جو یہ بتاتا ہے کہ کسی علاقے میں فضاکی نوعیت کیسی ہے ۔
بعض لوگوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ لاہور میں سموگ کا سبب انڈیا میں موجود صنعتی کارخانے ہیں لیکن یہ تصور درست نہیں۔ اس کی بنیادی وجوہات دوہیں جن میں سے پہلی چاول کی فصل کی ایک ہی وقت میں کٹائی اور دوسری بارشوں کا نہ ہوناہے۔ زہریلے مادے فضا میں ہروقت موجود رہتے ہیں جنہیں بارشیں صاف کر دیتی ہیں۔ اس بار خشک سالی کی وجہ سے یہ مسئلہ زیادہ ابھر کر سامنے آیا ہے۔
صحت پر منفی اثرات
سموگ میں زیادہ وقت گزارنے یا سانس لینے سے اس میں موجود زہریلے مادے مثلاً کاربن مونوآکسائیڈ، سلیکان اور نائٹروجن پھیپھڑوں اور آنکھوں کو بہت زیادہ متاثر کرتے ہیں۔ اس کی واضح علامات میں کھانسی، سانس لینے میں دشواری، سینے میں جلن، آنکھوں میں سرخی، جلن اور آنکھوں سے پانی نکلنا شامل ہیں۔ اس سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ تمام لوگ بالعموم اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریض بالخصوص ایسے ماحول میں باہر نکلنے سے گریز کریں۔
Smog , Fog, Effects of smog on health, allergies, Lahore, poisonous material
