Vinkmag ad

پنجاب میں نسخے کے بغیر اینٹی بائیوٹکس کی فروخت پر پابندی

پنجاب میں نسخے کے بغیر اینٹی بائیوٹکس کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کا فیصلہ ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا۔ ڈرگ کنٹرول ونگ، ہیلتھ کیئر کمیشن اور ڈریپ سات دن میں اس پر سفارشات پیش کریں گے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق 2019 سے 2021 تک منہ کے ذریعے لیے جانے والے اینٹی بائیوٹکس کے استعمال میں 78 فیصد جبکہ بذریعہ انجیکشن استعمال میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ زیادہ استعمال ہونے والے اینٹی بائیوٹکس میں میکرو لائیڈز، سیفالو سپورنز، پنسلین اور کوئنولونز شامل ہیں۔ کوئنولونز میں موکسی فلوکساسین اور سپرو فلاکسا سین زیادہ فروخت ہوئیں۔

اینٹی بائیوٹکس چین اور بھارت کے بعد سب سے زیادہ پاکستان میں استعمال ہوتی ہیں۔ ان کے زیادہ استعمال اور کورس پورا نہ کرنے کی وجہ سے یہ ادویات جراثیم کے خلاف غیرمؤثر ہوتی جا رہی ہیں۔ اس کے سبب پاکستان میں ہر سال سات لاکھ افراد جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ اس تناظر میں پنجاب میں نسخے کے بغیر اینٹی بائیوٹکس کے استعمال پر پابندی قابل تعریف اقدام ہے۔ تاہم اس پر  نہ صرف عملدرآمد ہونا چاہیے بلکہ ہوتا نظر بھی آنا چاہیے۔

Vinkmag ad

Read Previous

پولیو پروگرام کے نیشنل کوارڈینیٹر کو ہٹانے کا فیصلہ

Read Next

وٹامن ڈی کیوں ضروری ہے

Leave a Reply

Most Popular