ماہرین کے مطابق ٹوتھ برش میں مختلف قسم کے لاکھوں بیکٹیریا اور فنگس موجود ہو سکتے ہیں۔ ان میں بعض خطرناک جراثیم بھی شامل ہیں۔ سٹوڈنٹس کے مشترکہ باتھ رومز کے برشوں میں سے اکثر برش فیکل بیکٹیریا سے آلودہ پائے گئے۔ یہ وہ بیکٹیریا ہیں جو انسانی یا حیوانی فضلے میں پائے جاتے ہیں۔ یہ بات جرمنی کی رائن واال یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز کی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ برش پر موجود جراثیم بنیادی طور پر صارف کے منہ، جلد اور برش رکھنے والے ماحول سے آتے ہیں۔ ٹوائلٹ کے قریب برش رکھنے سے آلودگی کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ انفلوئنزا اور کورونا وائرس برش پر کئی گھنٹوں تک زندہ رہ سکتے ہیں۔ ہیرپس سمپلیکس وائرس-1 کئی دن تک برقرار رہتا ہے۔
ماہرین صحت تجویز کرتے ہیں کہ ٹوتھ برش کو استعمال کے فوراً بعد بند کنٹینر میں نہ رکھا جائے۔ پہلے اسے کھڑا کر کے خشک ہونے دیا جائے۔ برش کے سر کو اینٹی سیپٹک ماؤتھ واش یا سرکے میں بھگونا جراثیم کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ باقاعدگی سے برش تبدیل کرنا اک اہم حفاظتی اقدام ہے۔