Vinkmag ad

جوڑوں میں درد: روماٹائیڈ آرتھرائٹس اور اوسٹیو آرتھرائٹس میں فرق

جوڑوں میں درد کی مختلف وجوہات ہیں۔ ان میں سے ایک اہم وجہ آرتھرائٹس ہے۔ آرتھرائٹس کی مختلف اقسام ہیں جن میں روماٹائیڈ آرتھرائٹس اور اوسٹیو آرتھرائٹس بھی شامل ہیں۔ روماٹائیڈ آرتھرائٹس اور اوسٹیو آرتھرائٹس میں کیا فرق ہے، آئیے جانتے ہیں۔

روماٹائیڈ آرتھرائٹس

روماٹائیڈ آرتھرائٹس کو سوزش والا آرتھرائٹس بھی کہا جاتا ہے۔ اس بیماری کا سبب جسم کے مدافعتی نظام کا خود اپنے ہی جسم پر حملہ آور ہونا ہے۔ یہ زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے اور کچھ ہی ماہ میں جوڑوں کو لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ یہ قسم جسم کے بڑے اور چھوٹے دونوں جوڑوں مثلاً دونوں ہاتھوں، دونوں کلائیوں اور دونوں کہنیوں وغیرہ کو یکساں متاثر کرتی ہے۔

اس صورت میں جوڑوں میں درد، سوجن اور اکڑن محسوس ہوتی ہے۔ صبح کے وقت درد کا دورانیہ ایک گھنٹہ یا اس سے زیادہ ہو سکتا ہے۔ اکثر تھکاوٹ کا بڑھ جانا اور جسمانی کمزوری محسوس ہونا یا ہر وقت خود کو بیمار محسوس کرنا بھی اس کی علامات ہیں۔

اوسٹیوآرتھرائٹس

انسانی جسم میں ہر جوڑ دو ہڈیوں سے مل کر بنتا ہے۔ ان کے درمیان ایک جھلی نما چیز ہوتی ہے جسے نرم یا کرکری ہڈی (cartilage) کہتے ہیں۔ آرتھرائٹس کی اس قسم میں یہ کرکری ہڈی ختم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ یہ مرض آہستہ آہستہ پھیلتا ہے اور سالوں میں شدت اختیار کرتا ہے۔

یہ ابتدا میں جسم کی ایک سائیڈ اور چھوٹے جوڑوں کو متاثر کرتی ہے۔ مثلاً انگلی کے ناخن کے قریب والا جوڑ اور انگوٹھے کا جوڑ وغیرہ۔ اور ساتھ ہی بڑے جوڑوں میں کولہے، گھٹنے اور ریڑھ کی ہڈی وغیرہ کو متاثر کرتی ہے۔ مرض بڑھنے کے ساتھ یہ جسم کی دوسری سائیڈ کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اس صورت میں پورے جسم کی علامات موجود نہیں ہوتیں۔ صرف جوڑوں میں درد، نرمی یا بھربھراپن محسوس ہوتا ہے۔ ان میں سوزش بہت کم یا بالکل نہیں ہوتی۔ صبح کے وقت درد کا دورانیہ ایک گھنٹے سے کم ہوتا ہے۔ تاہم کام کرنے کے بعد یا شام کے وقت درد دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

Sixth sense of humans

Read Next

مردہ بچوں کی پیدائش

Leave a Reply

Most Popular