Vinkmag ad

ڈی ہائیڈریشن: پانی کی کمی

پانی انسانی جسم کا اہم ترین جزو ہے۔ ہمارے جسم کا  تقریباً 70 فی صد حصہ اسی پر مشتمل ہے۔ عام طور پر روزانہ اوسطاً دو لیٹر پانی پیا جاتا ہے تاہم موسم کی ضرورت کے پیش نظر گرمیوں میں اس کی مقدار بڑھ کر اوسطاً تین لیٹر ہو جاتی ہے۔

گرمیوں میں پانی کی مقدار بڑھانے کی وجہ یہ ہے کہ اس موسم میں پسینہ زیادہ آتا ہے۔ لہٰذا پانی کی بڑی مقدار پسینے کے ذریعے جسم سے خارج ہو جاتی ہے۔ 350 ملی لیٹر تک پانی کا اخراج سانس کے ساتھ ہوتا ہے جبکہ پیشاب کی صورت میں خارج ہونے والے پانی کی مقدار عام روٹین میں ڈیڑھ سے دو لیٹر تک ہے۔ ایسی صورت میں جب پانی کی بڑی مقدار جسم سے نکل رہی ہو تو پانی کی کمی یعنی ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ ہوتا ہے۔

کون ڈی ہائیڈریشن کا زیادہ شکار ہوسکتا ہے

٭نومولود یاد وسال سے چھوٹے بچوں میں ان کے کم وزن کی وجہ سے پانی کی کمی بہت تیزی سے اثر دکھاتی ہے۔ جیسے ہی ان کو دست یا اُلٹیاں لگیں، انہیں او آر ایس یا نمکول پلانا شروع کردیں۔

٭بوڑھے لوگ جو خود با آسانی اُٹھ کر پانی نہیں پی سکتے۔

٭وہ افراد جو کسی بڑی بیماری مثلاً فالج ،کینسر اور ذیابیطس وغیرہ کا شکار ہوں۔

٭ایتھلیٹ، کھلاڑی یا جسمانی مشقت کرنے والے افراد۔

پانی کی کمی کی علامات اور نقصانات

ہمارے جسم میں پانی کی کمی شروع ہونے کی عام علامات میں بہت زیادہ پیاس لگنا، بھوک نہ لگنا، کمزوری محسوس ہونا، منہ خشک ہونا، پٹھوں میں کھچاؤ، تھکاوٹ محسوس ہونا،سردرد،پسینہ نہ آنا،دل کی دھڑکن تیز ہوجانا اور پیشاب میں کمی ہونا شامل ہیں۔

پانی کی کمی کی علامات-شفانیوز

پانی کی ایک حد سے زیادہ کمی کی صورت میں اگر ڈاکٹر سے رجوع نہ کیا جائے تو گرمی کی تھکان (Heat exhaustion)، پٹھوں کے کھچاؤ، ہیٹ سٹروک، نمکیات کی کمی کی وجہ سے جھٹکے لگنے، خون کی سطح میں کمی اور گردے فیل ہونے کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔

پانی کتنا پیئیں

ہمارا جسم پانی کی ضرورت پوری کرنے کے لئے اس کا تین تہائی حصہ پئے گئے پانی اور ایک تہائی کھائی گئی غذا سے لیتا ہے۔ یو ایس نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے مطابق روزانہ پانی کی مقدار یہ ہے:

٭مردوں کے لیے ایک دن میں تقریباً 15.5 کپ (3.7 لیٹر) پانی۔

٭خواتین کے لیے روزانہ تقریباً 11.5 کپ (2.7 لیٹر) پانی۔

اس مقدار میں تمام مشروبات مثلاً چائے،کافی وغیرہ شامل ہیں۔

پانی کی کمی سے کیسے بچیں

٭دست‘بخار اور الٹیوں کی صورت میں نمکول، او آر ایس یا پانی کی مقدار بڑھا دیں اگر پانی نہیں پیا جارہا تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

٭ورزش یا کھیل کی صورت میں وقفے وقفے سے پانی پیتے رہیں۔

٭میٹھے اور ڈبہ بند مشروبات کے بجائے دیسی مشروبات مثلاً لسی ،ستو، املی، آلو بخارا اور تربوز کا شربت وغیرہ پیئیں۔

٭تخم بالنگا کو صاف کرکے رکھ لیں اور دوبڑے چمچ ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔ اس طرح یہ پھول جائیں گے۔اب انہیں حسب ضرورت نکال کرگلاس میں ڈال لیں پھر اس میں دودھ، چینی،برف اور پانی ملا کر پیئیں۔ بچے جب سکول سے آئیں تو انہیں دیں۔ اس طرح وہ گرمی کے مضر اثرات کے ساتھ ساتھ پانی کی کمی سے بھی محفوظ رہیں گے۔

چیا سیڈز

٭لیموں پانی پینے سے پیاس کم ہوجاتی ہے۔ آلو بخارے کو بھگو کر کھانے یا چوسنے سے بھی پیاس بجھتی ہے۔اسی طرح انار کا شربت یا جوس بھی پیاس بجھاتا ہے۔

٭بادام کا شربت گھر پر تیار کر کے پیئیں۔ آپ اس میں دودھ اور تخم بالنگا بھی ملاسکتے ہیں۔

٭گرمی کا توڑ کچی لسی ہے۔ اسے بنانے کے لئے ایک کپ دودھ میں بہت سا ٹھنڈا پانی ملادیا جاتا ہے۔ یہ لسی جسم کی گرمی زائل کرتی ہے۔

٭تیز دھوپ میں جانے سے گریز کریں اور ہلکے پھلکے ہوادار کپڑے  پہنیں۔

٭گھر میں رہنے والی خواتین بھی اپنی ضرورت اور جسمانی سرگرمی کے مطابق پانی ضرور پیئیں۔

تحریر: عامنہ عارف، ماہر غذائیات،لاہور

dehydration, causes and complications of dehydration, how to prevent dehydration, pani ki kamis ya kaisay bachein, health, shifa news

Vinkmag ad

Read Previous

ڈینگی سے کیسے بچیں

Read Next

Should women avoid exercise during periods

Leave a Reply

Most Popular