Vinkmag ad

کانگو وائرس سے ہلاکتیں، قربانی کے جانوروں کی کڑی نگرانی کا فیصلہ

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کانگو وائرس سے ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ یہ وائرس جانوروں سے انسانوں اور پھر ان سے دیگر انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی آمد و رفت بڑھنے سے مرض پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اس کی روک تھام کے لیے راولپنڈی انتظامیہ نے متعدد اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

کمشنر راولپنڈی نے ہدایت کی ہے کہ عید سے قبل بین الصوبائی چیک پوسٹوں کا قیام یقینی بنایا جائے، بین الاضلاعی چیک پوسٹوں پر بیمار جانوروں کو روکا جائے، محکمۂ لائیو اسٹاک موبائل ویٹرنریز اور ڈسپینسریز قائم کرے، سلاٹر ہاؤسز اور قصاب دکانوں کی نگرانی بڑھائی جائے اور گنجان آبادیوں میں مویشی منڈیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

کانگو کے تین مریض اٹک سے بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی لائے گئے۔ ان میں سے دو فوت ہو گئے جبکہ تیسرے کی حالت تشویشناک ہے۔ چارسدہ کے ایک نوجوان میں بھی اس کی تشخیص ہوئی۔ اسے خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور لایا گیا جہاں وہ انتقال کر گیا۔

ماہرین صحت کے مطابق کانگو جان لیوا وائرس ہے۔ مسوڑھوں، ناک اور پاخانے میں خون اور تیز بخار اس کی نمایاں علامات ہیں۔ کانگو کے مریضوں کو ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں رکھا جاتا ہے۔

ملک کے مختلف حصوں میں کانگو وائرس سے ہلاکتیں تشویشناک ہیں۔ اس مرض کی کوئی ویکسین نہیں۔ اس کا علاج بھی بھی علامات کو کنٹرول کرنے تک محدود ہوتا ہے۔ اس کی بڑی احتیاط یہی ہے کہ بیمار جانوروں سے دور رہا جائے۔ اگر علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ہسپتال رابطہ کیا جائے۔

Vinkmag ad

Read Previous

بیرون ملک میڈیکل کی تعلیم کے لیے پی ایم ڈی سی  سے این او سی لازمی قرار

Read Next

خسرہ کیسی بیماری ہے؟

Leave a Reply

Most Popular