شہد قدرت کی جانب سے ایک ایسا تحفہ ہے جس کا نام سنتے ہی منہ میں پانی بھر آتا ہے۔ یہ مکھیوں کے لعاب اور پھولوں کے رس سے بنتا ہے جسے چھتے میں جمع کیا جاتا ہے۔ اسے زمانہ قدیم سے بطور علاج بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
شہد عموماً دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک زردی مائل، پتلا اور میٹھا جبکہ دوسرا ہلکے بادامی رنگ کا، قدرے گاڑھا اور نسبتاً کم میٹھا ہوتا ہے۔ اس کے ذائقے کا انحصار ان پھولوں پر بھی ہوتا ہے جن سے مکھیاں رس چوستی ہیں۔ شہد میں مختلف اینٹی آکسیڈینٹس، کاربو ہائیڈریٹس، مختلف وٹامنز اور معدنیات پائے جاتے ہیں۔
شہد کے طبی فوائد
٭ اسے نیم گرم دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے گلے کی خراش سے نجات ملتی ہے۔
٭ اسے کالی مرچ اور ادرک کے سفوف میں ملا کر پینے سے کھانسی دور ہوتی ہے۔
٭ اپنی غذا میں شہد شامل کرنے سے دل کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
٭ بچوں کی جسمانی نشوونما کے لیے شہد بہت مفید ہے۔ سمودی اور شیک میں بھی اسے شامل کرنا چاہیے۔
٭ اسے چہرے پر لگانے سے جلد چمک اٹھتی ہے۔
٭ نزلہ زکام کی شکایات ہو تو ایک چمچ شہد میں تھوڑا سا ادرک کا رس شامل کر کے پیئیں۔
٭ اس میں قدرتی طور پر ایسے اجزاء ہوتے ہیں جن کے باعث جسم کے لیے مفید بیکٹیریا زیادہ بہتر طور پر پھلتے پھولتے ہیں۔ یوں شہد ہمارے نظام انہضام کے لیے بھی مفید ہے۔
شہد میں شفا کی بات اگرچہ بنیادی طور پر درست ہے۔ تاہم بعض بیماریوں میں کچھ صحت بخش چیزوں کا استعمال چھوڑنے یا انہیں محدود کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اسی لیے ذیابیطس کے مریضوں کو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر اس کے زیادہ استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔ دیگر امراض میں بھی اسے باقاعدہ علاج کے بجائے محض معاون علاج کے طور پر ہی لینا چاہیے۔