Vinkmag ad

تھکے تھکے رہنے کا سبب کہیں انیمیا تو نہیں

انیمیا یعنی خون کی کمی خواتین کی صحت کو درپیش ایک بڑا مسئلہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں بلوغت کی عمر میں داخل 29 فی صد بچیاں، 33 فی صد شادی شدہ لیکن غیر حاملہ خواتین جبکہ 38 فی صد حاملہ خواتین اس کی شکار ہیں۔

شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں امراض خون کے ماہر ڈاکٹر محمد ایاز کہتے ہیں کہ خون کی کمی ایسی کیفیت ہے جس میں خون کے  سرخ

خلیے کم بنتے ہیں۔ ان کا سب سے اہم حصہ ہیموگلوبن ہے جو  آکسیجن کو جسم کے دیگر حصوں تک پہنچاتی ہے۔ اگر خون میں اس کی کمی ہو جائے تو ان حصوں تک مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں پہنچ پاتی لہٰذا انہیں اپنے کام کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔

ایک صحت مند مرد کے خون میں ہیموگلوبن کی مقدار13سے 15 اور خاتون میں 12 سے14 ہوتی ہے۔ اگر یہ 7 سے8 گرام فی ڈیسی لیٹریا اس سے کم رہ جائے تواسے خون کی کمی یا انیمیا کہا جائے گا۔

خون کی کمی کی وجوہات

*خون‘ ہڈیوں کے گودے میں بنتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے اس کے سٹیم سیلز ختم ہوجائیں تو خون بننا بند ہوجاتا ہے۔

*بعض اوقات خون بنتا تو ہے لیکن کسی نہ کسی وجہ سے خون کے خلئے ٹوٹتے رہتے ہیں۔ سکل سیل انیمیا اور تھیلیسیمیا میں ایسا ہی ہوتا ہے ۔سکل سیل انیمیا میں خون کے خلئے درنتی کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔ اس کے برعکس تھلیسیمیا میں خون کے خلئے بنتے ہی ابنارمل ہیں۔

*صحت مند خلیوں کی عمر 120 دن ہوتی ہے لیکن وہ بھی 50 سے 60 دن میں ٹوٹ کرختم ہوجاتے ہیں۔ اس وجہ سے ہونے والے انیمیا کو خون کے خلئے ٹوٹنے کا انیمیا کہا جاتا ہے۔ ایک اور انیمیا بھی ہے جس میں خلئے خود بخود ٹوٹ کر ختم ہوجاتے ہیں۔

*متوازن غذا استعمال نہ کرنے والے افراد میں جسم کو درکار بہت سے ضروری عناصر کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ ان عناصر میں آئرن‘ وٹامن بی 12 اور فولیٹ قابل ذکر ہیں۔

انیمیا کی علامات

خون کی کمی کی علامات اس کی وجوہات پر منحصر ہیں۔ عام طور پر مریض کو تھکاوٹ، کمزوری، چہرے یا جلد کے پیلا پڑنے، سانس لینے میں دقت،چکر آنے، ہاتھ اور پاؤں ٹھنڈے پڑنے، بھوک نہ لگنے اور قبض کی شکایت ہوتی ہے۔ کچھ خواتین کے ماہانہ ایام بند ہوجاتے ہیں اور کچھ کے ایام میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

شروع شروع میں انیمیا کی علامات اتنی ہلکی نوعیت کی ہوتی ہیں کہ انہیں پہچاننا مشکل ہوتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان میں شدت آنے لگتی ہے۔ اگر ایک عرصے تک بنا کسی جسمانی مشقت کے تھکاوٹ محسوس ہو تو معالج سے ضرور مشورہ کرنا چاہئے۔

انیمیا کی تشخیصی کے لئے ٹیسٹ

اس بیماری کی تشخیص سی بی سی یعنی خون کے ٹیسٹ سے ہوجاتی ہے۔ صحت مند خواتین سال میں کم از کم ایک بار آئرن کا ٹیسٹ لازماً کروائیں۔ اگر خون میں آئرن کی کمی سامنے آئے تو تین ماہ بعد دوبارہ ٹیسٹ کروانا چاہئے۔ اس کے برعکس حاملہ خواتین کا یہ ٹیسٹ حمل کے دوران تین بار‘ یعنی پہلا حمل کی ابتدا میں، دوسرا 20ہفتے بعد اور تیسرا زچگی سے پہلے کرایا جاتا ہے۔

انیمیا کے علاج کی صورتیں

علاج بالغذا

شفا انٹرنیشنل اسلام آباد کی ماہر غذائیات زینب بی بی کا کہنا ہے کہ خون کی کمی سے محفوظ رہنے یا اس کو پورا کرنے کے لئے آئرن، وٹامن بی 12 اور فولیٹ سے بھرپور غذائیں کھائیں۔ ان میں گوشت،کلیجی، پالک،خوبانی،کیلا اور چقندر قابل ذکر ہیں۔ فولیٹ ہرے پتوں والی سبزیوں اور گری دار میوہ جات میں پایا جاتا ہے۔

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ جب آئرن کھائیں تو اس کے ساتھ وٹامن سی کی حامل کوئی چیز مثلا ً سیب ،مالٹا، کینو، لیموں وغیرہ بھی کھائیں کیونکہ یہ جسم میں آئرن کو بہتر طور پر جذب کرنے میں مدد دیں گے۔

آئرن سے بھرپور غذا کھاتے وقت کیلشیم کی حامل غذائیں (مثلاً دودھ، چائے اور کافی )سے پرہیز کریں کیونکہ یہ آئرن کو جذب نہیں ہونے دیتیں لہٰذا آئرن ضائع ہوجاتا ہے۔

خواتین میں سن یاس کے بعد خون ضائع ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔ تاہم آئرن کی حامل غذا نہ لینے کے باعث ان میں بھی خون کی کمی ہوجاتی ہے۔ انہیں چاہئے کہ آئرن کی گولیوں کے ساتھ فولاد کی حامل غذائیں بھی استعمال کریں۔

علاج بالدوا

ڈاکٹر کنیز فاطمہ کاکہنا ہے کہ انیمیا کی شکار خواتین شادی سے کچھ عرصہ پہلے ہی فولک ایسڈ لینا شروع کردیں تاکہ حمل ٹھہرنے سے پہلے اس کا کورس مکمل ہو جائے۔ ایسا نہ کیا گیا ہو تو شادی کے بعد یہ لازماً شروع کر دیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق حمل ٹھہرنے کے 12 ویں ہفتے سے لے کر زچگی کے بعد تین ماہ تک حاملہ کو اضافی فولاد کی حامل خوراک ضرور لینی چاہئے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں آئرن کی حامل غذائیں بھی کھانی چاہئیں۔

ڈاکٹر ایاز کا کہنا ہے کہ خون کی بیماریوں میں انیمیا ایک علامت کے طور پرظاہر ہوتا ہے لہٰذا مریض کو ماہر امراض خون سے رجوع کرنا چاہئے تاکہ وہ اسے خون کی کمی کی اصل وجہ بتائے۔

خواتین میں خون کی کمی پر قابو پانے کے لئے شعور اجاگر کرنے، متوازن غذا اور جسمانی سرگرمی کے رجحان کو پروان چڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔

anemia, what are the causes of anemia, what are the treatment options for anemia, khoon ki kami kaisay door karein

Vinkmag ad

Read Previous

بری عادات چھوڑیں اور اچھی عادات اپنائیں

Read Next

ایکنی کیوں ہوتی ہے؟

Leave a Reply

Most Popular