Vinkmag ad

پیٹ میں درد

پیٹ میں درد-شفانیوز

پیٹ میں درد ایک ایسی کیفیت ہے جس سے تقریباً ہر فرد کبھی نہ کبھی گزرتا ہی ہے۔ پھر اس میں بالعموم گھریلو ٹوٹکوں کا سہارا لیا جاتا ہے یا ازخود گولیاں کھا لی جاتی ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق پیٹ درد بالعموم معمولی ہوتا ہے اور جلد ہی ٹھیک بھی ہو جاتا ہے۔ تاہم پانچ فیصد کیسز میں یہ کسی پیچیدہ مرض کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔

شفا انٹر نیشنل اسلام آباد کی ماہر امراض معدہ و جگر ڈاکٹر صدف یوسف کہتی ہیں کہ شدید پیٹ درد کی صورت میں عارضی طور پر گھریلو ٹوٹکوں کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔ یہ کسی حد تک فائدہ مند بھی ثابت ہوتے ہیں۔ تاہم یہ مستقل حل نہیں اور پیٹ درد کی وجہ جانے بغیر علاج کیے جانا ہرگز درست نہیں۔ پیٹ درد کے ساتھ غیر معمولی علامات ظاہر ہوں تو 24 گھنٹوں میں ڈاکٹر کو ضرور دکھانا چاہیے۔

پیٹ درد کی وجوہات

ماہرین صحت کے مطابق زیادہ کھانا یا کھانا ہضم نہ ہونا اور جراثیم سے آلودہ اشیائے خورونوش کا استعمال اس کا سبب بن سکتا ہے۔

کھانے پینے کی اشیاء کے ذکر سے بظاہر یوں لگتا ہے کہ پیٹ درد کا تعلق صرف معدے سے ہے۔ تاہم ایبٹ آباد انٹر نیشنل میڈیکل کالج ایبٹ آباد کے ماہر امراض معدہ و جگر ڈاکٹر سلطان زیب خان کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے۔ پیٹ میں معدے کے علاوہ بھی اعضاء ہوتے ہیں۔ پیٹ درد کی وجوہات کو سمجھنے کے لیے اسے دو حصوں یعنی ناف سے اوپر اور ناف سے نیچے کے درد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

اوپر والے حصے میں معدہ، پتہ، جگر، لبلبہ (pancreas) اور گردے ہوتے ہیں۔ نچلے حصے میں آنتیں اور اپینڈیکس (بڑی آنت سے جڑی پتلی نالی) ہوتی ہے۔ لوگوں کی اکثریت اوپری حصے میں درد کی شکایت کرتی ہے۔ بعض اوقات یہ درد دیگر اعضاء سے بھی پیٹ میں منتقل ہو جاتا ہے۔ مثلاً دل کا دورہ پڑنے پر معدے میں درد محسوس ہوتا ہے۔

بحریہ انٹر نیشنل ہسپتال لاہور کے گیسٹروانٹرالوجسٹ ڈاکٹر افضل بھٹی نے شفانیوز کو بتایا کہ ناف سے نیچے درد کی ایک وجہ اپینڈیکس کی سوزش ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کو حیض اور لیبر پین کے باعث پیٹ کے نچلے حصے میں درد ہوتا ہے۔

عمر کے لحاظ سے مختلف وجوہات

ڈاکٹر صدف یوسف کا کہنا ہے کہ یہ بڑوں، بچوں اور بزرگوں میں تقریباً ایک سی ہوتی ہیں۔ تاہم بچے چونکہ بالعموم پین کِلرز نہیں کھاتے یا بہت ہی کم کھاتے ہیں لہٰذا وہ ان ادویات کے زیادہ استعمال کے باعث پیدا ہونے والے مسائل سے اکثر محفوظ رہتے ہیں۔

ڈاکٹر سلطان کا کہنا ہے کہ ایک سال سے کم عمر کے بچے ماں کا دودھ ہضم نہ ہونے یا گیس کی وجہ سے پیٹ درد کا شکار ہو جاتے ہیں۔ گیس فیڈر سے دودھ پینے والے بچوں میں زیادہ عام ہے۔ بڑے بچوں میں دردکا عمومی سبب پیٹ کے کیڑے ہوتے ہیں جو زیادہ تر مٹی میں کھیلنے یا مٹی کھانے سے پیدا ہوتے ہیں۔

آج کل بازار میں کھلی بکنے والی اشیاء مثلاً پکوڑے، سموسے، چپس اور برگر وغیرہ کا رحجان بہت زیادہ ہے۔ ان میں چکنائیاں ہوتی ہیں جو آنتوں میں جم کر کبھی کبھار درد کا باعث بھی بن جاتی ہے۔

مختلف صورتوں میں پیٹ درد

ڈاکٹر سلطان کے مطابق وجہ کی بنا پر پیٹ درد کے اوقات، دورانیہ، شدت اور مقام مختلف ہو سکتے ہیں۔ مثلاً:

٭ معدے کا السر ہو تو کھانا کھانے کے بعد معدے میں تیزابیت کے باعث پیٹ میں درد ہوگا۔

٭ چھوٹی آنت کا کینسر ہو تو خالی پیٹ رہنے سے درد ہوتا ہے۔

٭ پتے کا درد پیٹ میں دائیں جانب پسلیوں کے نیچے ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ اس جگہ پر سوجن، بخار اور متلی بھی ہوتی ہے۔

٭ آنتوں میں رکاوٹ کی وجہ سے درد مروڑ کی طرح کا ہوتا ہے۔ یہ اچانک تیز یا کم ہو جاتا ہے۔

٭ پتے میں پتھری کی صورت میں بھی مروڑ اٹھتا ہے۔

٭ آئی بی ایس کی وجہ سے مروڑ کے علاوہ پاخانہ کرتے ہوئے زیادہ درد ہوتا ہے جو رفع حاجت کے بعد ٹھیک ہو جاتا ہے۔

بڑوں اور بزرگوں میں پیٹ درد

نوجوانوں کی قابل ذکر تعداد میں پیٹ کے درد کی بڑی وجہ آئی بی ایس (irritable bowel syndrome)  ہے۔ اس کے باعث آنتوں کی حساسیت بڑھ جاتی ہے اور قبض یا ڈائریا ہو سکتا ہے۔ یہ چٹخارے دار، جراثیم سے آلودہ کھانوں یا کچھ ادویات مثلاً پین کلرز کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر صدف کے مطابق بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ آنتوں میں رکاوٹ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ بزرگوں میں یہ پیٹ درد کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔

پیٹ درد کے پس پردہ وجہ معلوم کرنے کے لیے مریض کی ہسٹری لی جاتی ہے۔ پھر ضرورت پڑنے پر خون اور پیشاب کے نمونوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اگر زیادہ گڑبڑ ہو تو اینڈوسکوپی اور الٹراساؤنڈ بھی کیا جا سکتا ہے۔ ان کے نتائج کی بنا پر مزید ٹیسٹ اور علاج کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر سے کب رابطہ کریں

ماہرین صحت کے مطابق ان علامات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور فوری ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے:

٭ پیٹ میں شدید درد ہونا

٭ کافی عرصے سے اور بار بار درد ہونا

٭ تکلیف کمر تک جانا

٭ پیٹ درد کے ساتھ  بھوک مر جانا، بار بار قے آنا

٭ قے میں خون یا دو تین دن پہلے کھائی ہوئی خوراک آنا

٭ معدے میں گلٹی محسوس ہونا

٭ بخار یا خوراک نگلنے میں دشواری ہونا

٭ پاخانے کی جگہ سے خون آنا

٭ پیٹ میں ہوا بھری ہوئی محسوس ہونا

٭ بغیر کسی کوشش یا وجہ کے وزن کم ہو جانا

بچاؤ کے لیے ہدایات

پیٹ درد کا تعلق معدے کے مسائل سے ہو تو اس سے بچنے کے لیے ان باتوں پر عمل کریں:

٭ ان کھانوں سے پرہیز کریں جو پیٹ میں گیس اور نتیجتاً درد کا باعث بنتے ہیں۔

٭ رات کا کھانا کھانے کے بعد واک کریں۔

٭ تمباکونوشی سے گریز کریں

٭ سونے اور کھانے کے درمیان کم از کم چار گھنٹے کا وقفہ رکھیں۔

٭ صحت مند طرز زندگی اپنائیں۔

٭ وقت پر کھانا کھائیں اور مصالحے دار اور مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں۔

٭ کولا مشروبات، چائے، کافی اور درد دور کرنے والی ادویات کے بے دریغ استعمال سے گریز کریں۔

٭ گھر کا، مکمل طور پر پکا ہوا اور ایسا کھانا کھائیں جسے بنانے میں حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھا گیا ہو۔

٭ میدے سے بنی اشیاء کا استعمال کم کریں اور اس کے بجائے چوکر کا آٹا استعمال کریں۔

٭ پانی ابلا ہوا پئیں اور پھلوں اور سبزیوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔

٭ پاخانے کو زیادہ دیر روک کر نہ رکھیں۔

٭ نوزائیدہ بچوں کو درد قولنج سے نجات دلانے کے لیے ان کی ٹانگیں گول گھمائیں، پیٹ کی مالش کریں اور سوتے یا دودھ پیتے وقت بچے کا سر اونچا رکھیں۔

٭ مائیں بچوں کو دودھ پلاتے ہوئے اپنی پوزیشن ٹھیک رکھیں۔ دودھ پلانے کے بعد بچے کو ڈکار دلوائیں۔ ڈاکٹر کے مشورے سے ڈراپس اور پروبائیوٹک سپلی منٹس بھی دیے جا سکتے ہیں۔

دیگر ہدایات

٭ عام افراد بالعموم اور ذیابیطس، دل اور گردوں کے مریض بالخصوص پیٹ درد کی صورت میں خود علاجی سے گریز کریں۔

٭ قدرتی اجزاء سے بنے قہوے وقتی طور پر تو فائدہ مند ہوتے ہیں تاہم یہ باقاعدہ علاج کے متبادل نہیں لہٰذا صرف ان پر اکتفا نہ کریں۔

٭ پین کلرز کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر نہ کریں۔

٭ بزرگ، خصوصاً 50 سال سے زائد عمر کے وہ افراد جن کو اکثر پیٹ درد رہتا ہے، اسے نظر انداز نہ کریں۔

٭ موٹاپا خصوصاً پیٹ کی چربی اپھارے، پیٹ درد، ڈائریا، قبض اور معدے کے السر کا باعث بن سکتی ہے۔ اس پر قابو پائیں۔

٭پ یٹ میں کیڑے ہوں تو ڈاکٹر کی تجویز کے مطابق اینٹی بائیوٹکس سے مکمل علاج کروائیں۔

٭ معدے کا ایک جرثومہ ایچ پائیلوری (H.pylori) السر کی بڑی وجہ ہے۔ اگر پیٹ درد کا سبب یہ ہو تو اس کا بھی علاج کروائیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

HydraFacial | Benefits of hydrafacial | Shifa News

Read Next

کیا چھپکلی زہریلی ہوتی ہے؟

Leave a Reply

Most Popular