سائنسدانوں نے بروکن ہارٹ سنڈروم، یعنی دل ٹوٹ جانے کی بیماری کے علاج میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ اس حوالے سے پہلے کلینیکل ٹرائل نے ثابت کیا کہ 12 ہفتوں کی سی بی ٹی یا ورزش پروگرام اس میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے نتائج یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی سالانہ کانفرنس میں پیش کیے گئے۔
بروکن ہارٹ سنڈروم ایک نایاب بیماری ہے جو شدید صدمے یا دباؤ کے بعد ظاہر ہوتی ہے۔ اس میں دل کے پٹھے اچانک کمزور ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ مرض ہارٹ اٹیک جیسی علامات والے مریضوں میں تقریباً دو فیصد کیسز میں پایا جاتا ہے۔ اسی لیے اکثر اس کی تشخیص مشکل ہو جاتی ہے۔
تحقیق میں 76 مریض شامل تھے جن کی اوسط عمر 66 سال تھیں۔ ان میں 91 فیصد خواتین تھیں۔ مریضوں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک کو سی بی ٹی، دوسرے کو ورزش پروگرام اور تیسرے کو معمول کی دیکھ بھال فراہم کی گئی۔
نتائج میں مریضوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری سامنے آئی۔ سی بی ٹی گروپ کے مریض چھ منٹ میں 402 کے بجائے 458 میٹر پیدل چلنے لگے۔ ورزش گروپ کے مریض 457 سے بڑھ کر 528 میٹر تک پہنچے۔ آکسیجن استعمال کرنے کی صلاحیت بھی بڑھی، جو سی بی ٹی میں 15 فیصد اور ورزش میں 18 فیصد رہی۔ ماہرین کے مطابق علاج کے یہ طریقے کم خرچ اور دیرپا فائدہ دینے والے ثابت ہو سکتے ہیں۔