Vinkmag ad

جنوبی ایشیاء کے لوگوں کو ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ زیادہ کیوں؟

جنوبی ایشیاء کے لوگوں کو ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ زیادہ کیوں-شفا نیوز

ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 828 ملین بالغ افراد ٹائپ 2 ذیابیطس کے شکار ہیں۔ اگرچہ ذیابیطس ایک عالمی مسئلہ ہے، تاہم جنوبی ایشیاء کے لوگوں میں اس کے خطرات نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔ ان میں اس کا امکان یورپی باشندوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔ جنوبی ایشیاء کے لوگوں میں یہ بیماری یورپی باشندوں کی نسبت 10 سال پہلے ظاہر ہو سکتی ہے۔

"نیچر میڈیسن” میں شائع ہونے والی نئی تحقیق اس کا ایک سبب موروثیت کو بھی قرار دیتی ہے۔ برطانیہ میں پاکستانی اور بنگلہ دیشی نژاد افراد میں انسولین پیدا کرنے کی صلاحیت وقت کے ساتھ کم ہو جاتی ہے۔ ان کے جسم میں چربی جگر اور مرکزی اعضاء کے گرد زیادہ جمع ہوتی ہے۔ ان میں سے اکثر کا طرزِ زندگی بھی صحت مندانہ نہیں۔ پراسیس شدہ گوشت اور زیادہ بی ایم آئی کا بھی اس بیماری کے ساتھ تعلق پایا گیا ہے۔ ان باشندوں میں پراسیس شدہ گوشت کا استعمال زیادہ ہے۔ محققین کے مطابق روزانہ ورزش اور کم چینی والی غذاؤں کا استعمال خطرے کو کم کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ فضائی آلودگی میں موجود PM2.5 ذرات بھی ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ تحقیق جنوبی ایشیائی افراد کے لیے بہتر حکمت عملی تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

قبل از وقت موت اور ہارٹ اٹیک سے بچاؤ: روزانہ کتنے قدم چلنا ضروری؟

Read Next

اسلام آباد کو پولن الرجی فری بنانے کے لیے پلان تیار کرنے کی ہدایت

Leave a Reply

Most Popular