بعض لوگ جب نیند سے جاگتے ہیں تو ان کا چہرہ یا آنکھیں سوجی ہوئی ہوتی ہیں۔ ایسا جلد کے نیچے موجود ٹشوز میں مائع جمع ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ چہرے پر سوجن ہونا ایک معمولی کیفیت ہے۔ تاہم بعض اوقات اس کا سبب کوئی بیماری بھی ہو سکتی ہے۔
سوجن کی وجوہات
٭ میک اَپ کے باعث جلد پر ری ایکشن ہونا
٭ دوران نیند چہرے پر دباؤ پڑنا
٭ ہارمونز کی تبدیلیاں
٭ سائی نس انفیکشن
٭ ہائپو تھائی رائیڈ ازم
٭ کشنگ سنڈروم
٭ گرد اور پولن سے الرجی
٭ سونے سے قبل زیادہ سوڈیم کا حامل کھانا کھانا
زیادہ نمکین کھانوں سے پیاس بڑھتی ہے۔ نتیجتاً ہم زیادہ پانی پیتے ہیں اور جب اضافی پانی پیشاب کے ذریعے خارج نہیں ہوتا تو جسم کے مختلف حصوں میں جمع ہوتا رہتا ہے۔ اس کے برعکس الکوحل کے استعمال سے پیشاب زیادہ آتا اور پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ ایسے میں جسم پانی کو مختلف جگہوں پر جمع کرنے لگتا ہے۔
سوجن کے ساتھ ناک بند یا بہتی ہو، چھینکیں آئیں، آنکھوں میں پانی جمع ہو یا ان میں خارش ہو تو سوجن کا سبب الرجی ہو سکتی ہے۔
کرنے کے کام
یہ کیفیت دن بھر رہے، اتنی زیادہ ہو کہ آنکھیں کھولنے میں بھی مشکل ہو یا ذرا سا بھی شک ہو کہ اس کا سبب کوئی بیماری ہے تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔ عام صورتوں میں ان ٹِپس سے اسے کم کیا جا سکتا ہے:
٭ ٹھنڈے پانی سے منہ دھوئیں یا ٹھنڈی ٹکور کریں۔
٭ کافی میں گرم پانی کے کچھ قطرے شامل کریں اور یہ پیسٹ ٹھنڈا ہونے پر چہرے پر لگائیں۔
٭ نئے یا استعمال شدہ ٹی بیگز کو گرم پانی میں بھگو کر ٹھنڈا کریں اور چہرے پر رکھیں۔
٭ انگلیوں سے چہرے پر مساج کریں یا اس کے لیے مخصوص آلہ (jade roller) استعمال کریں۔
٭ ورزش اور صبح کے وقت جاگنگ کرنے سے بھی بعض افراد کو بہتر محسوس ہوتا ہے۔
٭ سوجن کم کرنے کے لیے کئی مصنوعات دستیاب ہیں۔ تاہم چہرے کی جلد زیادہ حساس ہوتی ہے لہٰذا انہیں استعمال کرنے سے قبل چھوٹے سے حصے پر ٹیسٹ کر لیں۔
٭ سوتے ہوئے سر کے نیچے اضافی تکیہ رکھ لیں تاکہ یہ باقی جسم کے مقابلے میں اونچا ہو اور سوجن نہ ہو۔
بچاؤ کے لیے ٹپس
سوجن کا سبب کوئی بیماری ہو تو اس کا علاج کروائیں۔ عام صورتوں میں اس سے بچنے کے لیے ان باتوں پر عمل کریں:
٭ شام اور رات کے وقت زیادہ نمک کے حامل کھانوں اور ریفائنڈ کاربو ہائیڈریٹس کی حامل اشیاء سے گریز کریں۔
٭ کھانا کھا کر فوراً نہ سوئیں۔
٭ ضرورت سے زیادہ سونے سے گریز کریں۔
٭ کمر کے بل سوئیں تاکہ چہرے پر زیادہ دباؤ نہ پڑے۔
٭ جن چیزوں سے الرجی ہوتی ہے ان سے بچنے کی کوشش کریں۔
٭ مناسب مقدار میں پانی اور دیگر مشروب پیئیں۔
٭ الکوحل سے پرہیز کریں۔
٭ پوٹاشیم اور میگنیشیم کے حامل کھانے مثلاً کیلے، ایووکیڈو، ٹماٹر اور پالک وغیرہ کھائیں۔ ان سے سوڈیم کا لیول نارمل رہے گا۔