عمومی تاثر یہ ہے کہ ہارٹ اٹیک اچانک اور شدید ہوتا ہے مگر ایسا ضروری نہیں۔ ہمارے اردگرد کچھ ایسے لوگ ہیں جنہیں ہارٹ اٹیک ہوتا ہے مگر اس کا علم نہیں ہوتا۔ ایسے دل کے دورے کو خاموش ہارٹ اٹیک (silent heart attack) کہتے ہیں۔
اس میں معمولی نوعیت کی علامات ظاہر ہوتی ہیں یا کچھ ایسی علامات ظاہر ہوتی ہیں جنہیں بالعموم ہارٹ اٹیک سے منسلک نہیں کیا جاتا۔ ہارٹ اٹیک کی طرح، خاموش ہارٹ اٹیک کا سبب بھی دل تک خون کے بہاؤ میں رکاوٹ یا دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچنا ہے۔
علامات
اس صورت میں مریض کو یہ علامات محسوس ہو سکتی ہیں:
٭ تیزابیت
٭ سینے کے پٹھوں میں کھچاؤ
٭ فلو
خطرے میں کون
ان صورتوں یا لوگوں میں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں:
٭ شوگر کے مریض
٭ فالج کر مریض
٭ گردے کے مریض
٭ ایسے افراد جو بیک وقت متعدد بیماریوں کے شکار ہوں
٭ خاندان میں مرض کی موجودگی
٭ تمباکو نوشی کی عادت
٭ ہائی بلڈ پریشر
ان مریضوں کو چاہیے کہ خاص طور پر محتاط رہیں۔ کسی ایسی علامت کا سامنا ہو جس کی وجہ سمجھ نہ آئے تو بلا تاخیر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
کوئی ایسا ٹیسٹ موجود نہیں جو اس قسم کے ہارٹ اٹیک کے خطرے کے بارے میں آگاہ کر سکے۔ تاہم ڈاکٹر اس کا سبب بننے والے عوامل کا علاج کر کے اس کے امکانات کو کم کر سکتے ہیں۔ کسی کو اس قسم کا دورہ پڑا ہے یا نہیں، یہ جاننے کے لیے کچھ تصویری ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ ان میں الیکٹرو کارڈیوگرام اور ایکو کارڈیوگرام شامل ہیں۔
خاموش ہارٹ اٹیک ایک دوسرے دل کے دورے کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔ اس کے باعث ہارٹ فیل ہونے اور دیگر پیچیدگیوں کا خطرہ ہوتا ہے۔ اگر محسوس ہو کہ خاموش ہارٹ اٹیک ہوا ہے تو ڈاکٹر کو ضرور دکھائیں۔