ہمارے ناخن کیراٹن پروٹین سے بنے ہوتے ہیں جو انہیں مضبوط بناتی ہے۔ بعض افراد کا ماننا ہے کہ موت کے بعد بھی ناخن بڑھتے رہتے ہیں حالانکہ یہ درست نہیں۔ ایسا شاید اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ مرنے کے بعد ان کے اردگرد موجود جلد اتر جاتی ہے اور یہ بظاہر لمبے محسوس ہوتے ہیں۔ اسی طرح یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ ناخنوں کی تہہ پر موجود سفید حصہ جسم میں کیلشیم کی کمی کو ظاہر کرتا ہے جبکہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
دلچسپ حقائق
ناخنوں سے متعلق کچھ دلچسپ حقائق یہ ہیں:
٭ ان کے چار حصے ہوتے ہیں جن میں ناخنوں کی تہہ پر موجود ٹشو (cuticle)، ناخن کے نیچے موجود جلد (nail bed)، سخت واضح حصہ (nail plate) اور وہ حصہ (matrix) شامل ہے جہاں سے یہ پیدا ہوتے ہیں۔
٭ ان کو بھی زندہ رہنے اور بڑھنے کے لیےخون، غذائی اجزاء اور آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی چوٹ کے باعث اس سلسلے میں خلل پیدا ہو جائے تو ناخنوں کی نشوونما متاثر ہو سکتی ہے۔
٭ اگر کسی شخص کے ناخن بھورے، سیاہ یا زرد رنگت کے ہوں تو یہ فنگل انفیکشن، تھائی رائیڈ کے مسائل، ذیابیطس اور چنبل کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ ان پر چھوٹے چھوٹے سوراخ ظاہر ہونے لگیں تو یہ بھی چنبل کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔ لہٰذا ان کی رنگت تبدیل ہونے، غیر معمولی نشان ظاہر ہونے یا ان کے گرد سوزش اور درد کو نظر انداز نہ کریں۔
٭ فنگل انفیکشن، ناخنوں کا ضرورت سے زیادہ خشک یا نم ہونا، ان میں کمزوری کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ با آسانی ٹوٹنے لگتے ہیں۔
٭ اکثر خواتین ناخنوں کی صفائی کے دوران ان کے گرد موجود جلد (cuticle) کو بھی کٹوا دیتی ہیں۔ ایسا کرنا ٹھیک نہیں کیونکہ یہ حصہ نمی کو محفوظ رکھتا اور جراثیم کو جسم میں داخل ہونے سے روکتا ہے۔
٭ کان اور ہونٹ کے علاوہ ناخنوں میں بھی پسینے کے غدود نہیں ہوتے۔ اسی لیے ان سے پسینہ نہیں نکلتا۔
٭ خشک ناخنوں پر لگائی گئی ناخن پالش نم ناخنوں کے مقابلے میں زیادہ دیر تک قائم رہتی ہے۔
٭ بعض لوگوں کو ناخن چبانے کی عادت ہوتی ہے۔ اسے طب میں اونیکوفجیا (onycophagia) کہتے ہیں۔
ناخنوں کی نشوونما
٭ ہاتھوں کی انگلیوں کے ناخنوں ایک ماہ میں تقریباً 3.47 ملی میٹر تک بڑھ سکتے ہیں۔
٭ ہاتھوں کی انگلیوں کے ناخن پاؤں کے ناخنوں سے تین سے چار گنا زیادہ جلدی بڑے ہوتے ہیں۔ جو ہاتھ زیادہ استعمال ہوتا ہے اس کے ناخن بھی دوسرے کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں۔ یہی سلسلہ موسم کے ساتھ بھی ہے کیونکہ سردیوں کے مقابلے میں گرمیوں میں ان کے بڑھنے کا عمل تیز ہوتا ہے۔
٭ بچوں اور نوجوانوں میں ناخنوں کے بڑھنے کا عمل تیزی سے ہوتا ہے۔ بڑی عمر میں اس کی رفتار آہستہ ہو جاتی ہے ۔اس کا انحصار صحت اور دیگر عوامل پر بھی ہوتا ہے۔
٭ ہاتھوں کی انگلیوں کے اترے ہوئے ناخنوں کو دوبارہ مکمل طور پر بننے میں چار سے چھ ماہ لگتے ہیں۔ اس کے برعکس پاؤں کے ناخنوں کو اس میں تقریباً ایک سال لگ سکتا ہے۔
٭ خواتین کے مقابلے میں مردوں کے ناخن زیادہ جلدی بڑے ہوتے ہیں۔ تاہم حاملہ خواتین میں دوران حمل ہارمونز معمول سے زیادہ خارج ہو رہے ہوتے ہیں۔ اس کے باعث میٹابولزم تیز ہو جاتا ہے اور خون کا بہاؤ بڑھ جاتا ہے۔ نتیجتاً ان کے ناخن زیادہ تیزی سے افزائش پاتے ہیں۔