ملک بدستور شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ گرمیوں میں ہیٹ سٹروک اور ڈائریا کی شرح بڑھ جاتی ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد کے ہسپتالوں میں گیسٹرو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس کے مریض تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق آنے والے دنوں میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
گیسٹرو انٹرائٹس کو عام طور پر گیسٹرو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پاکستان میں یہ موت کی پانچویں اور گرمیوں میں علاج کے لیے ہسپتال آنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس کی وجہ سے ہر سال بہت سے لوگ فوت ہوجاتے ہیں۔ پانچ سال سے کم اور 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں اس کی شرح زیادہ ہے۔
ماہرین صحت کا خیال ہے کہ اسہال کے مرض میں او آر ایس بہت کار آمد ہے۔ گیسٹرو کی صورت میں ابتدائی چھ گھنٹے بہت اہم ہوتے ہیں۔ اس دوران علاج ہو جائے تو پیچیدگیوں کے امکانات پانچ فیصد سے بھی کم ہو جاتے ہیں۔
یہ مرض آلودہ پانی یا خوراک کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس لیے پانی ابال کر پیئیں یا اسے دیگر طریقوں سے پینے کےلیے محفوظ بنائیں۔ ایسی جگہوں پر کھانے سے پرہیز کریں جہاں حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہ رکھا گیا ہو۔ بازار میں پہلے سے کاٹ کر رکھے گئے پھل کھانے سے پرہیز کریں۔ اگر یہ مرض ہو جائے تو بلا تاخیر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔