جراثیم کی وجہ سے ہونے والی بیماری کو انفیکشن کہا جاتا ہے۔ یوں تو یہ کسی بھی فرد کے لیے پریشانی اور تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں تاہم کچھ حاملہ خواتین کے لیے زیادہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔ حمل کے دوران انفیکشن، حمل ضائع ہونے، بچے کی قبل از وقت پیدائش اور بچے میں نقائص کا سبب بن سکتے ہیں۔
ہرپیز وائرس
یہ وائرس جنسی طور پر منتقل ہو کر حمل کے 28 ویں ہفتے میں ظاہر ہوتا ہے۔ جسم کے دفاعی نظام کو اسے ختم کرنے میں 12 ہفتے لگتے ہیں۔ اس کے باعث جسم پر خارش اور پیٹ پر جلن ہوتی ہے۔ یہ مرض پہلے حملے کے بعد علاج کی صورت میں بظاہر ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن پھر تین یا چار ماہ بعد دوبارہ حملہ آور ہوتا ہے۔ بعض اوقات زچگی کے دوران یہ بچے میں منتقل ہو جاتا ہے۔ اس سے بچاؤ کے لیے
٭ زخموں کو براہ راست چھونے سے گریز کریں۔ انہیں صاف اور خشک رکھیں۔
٭ مکمل طور پر صحت یاب ہونے سے قبل جسمانی تعلق سے گریز کریں۔
خسرہ
یہ متعدی بیماری ہے جس میں جسم پر دانے نکل آتے ہیں اور مخصوص مدت تک رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ تیز بخار بھی ہو سکتا ہے۔ جن خواتین کو بچپن میں یہ مرض ہو گیا ہو، انہیں دوبارہ ہونے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ یہ دانے حمل کے پہلے 20 ہفتوں سے قبل نمودار ہوں تو بچے میں منتقل ہو سکتے ہیں۔ ان سے بچاؤ کے لیے:
٭ حمل ٹھہرنے سے پہلے خون کا ٹیسٹ کروائیں۔ اس سے معلوم ہو سکے گا کہ یہ مسئلہ پہلے ہوا ہے یا نہیں اور اس کی ویکسین لگی ہے یا نہیں۔
٭ ایم ایم آر ویکسین لگوائیں۔
روبیلا
روبیلا ایک وائرل انفیکشن ہے جو بخار، گلے میں سوزش اور جسم پر ریش کا سبب بنتا ہے۔ عام صورتوں میں یہ کیفیت تین دن تک ختم ہو جاتی ہے۔ جن خواتین کو یہ انفیکشن حمل سے پہلے ہو چکا ہے ان میں اس کے دوبارہ ہونے کے امکانات نہیں ہوتے۔ حمل سے قبل روبیلا کا ٹیسٹ کروائیں اور اس سے بچاؤ کے لیے:
٭ ایم ایم آر ویکسین لگوائیں۔
٭ ویکسین اور حمل ٹھہرنے کے درمیان تین ماہ کا وقفہ لازمی ہونا چاہیے۔
یو ٹی آئی
پیشاب کی نالی میں انفیکشن کی صورت میں پیٹ کے نچلے حصے میں بے آرامی محسوس ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پیشاب کے دوران جلن، پیشاب کی تھیلی میں چبھن اور درد ہوتا ہے۔ اس مسئلے کو نظر انداز کیا جائے تو بلڈ پریشر بڑھنے، ماں کے گردے متاثر ہونے اور بچے میں نقص پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس سے بچاؤ کے لیے:
٭ دوران حمل پانی اور دیگر مشروبات زیادہ سے زیادہ پیئیں۔
٭ جسمانی تعلق کے بعد پیشاب ضرور کریں۔
٭ پیشاب اور پاخانے کی جگہ کو پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔
فلو
وائرس سے پھیلنے والی جو بیماریاں حمل کو متاثر کرتی ہیں ان میں نزلہ (فلو) قابل ذکر ہے۔ جہاں یہ مرض وبائی صورت اختیار کر لے، ان علاقوں میں خواتین کو بچاؤ کے لیے بطور خاص احتیاط کرنی چاہیے۔ اس کے لیے فلو ویکسین ضرور لگوائیں۔