ہمارے ہاں اکثر لوگ نہیں جانتے کہ بلڈ پریشر چیک کرنے کا طریقہ اور پھر صحیح طریقہ کیا ہے۔ اگر کوئی شخص دوڑتا، زیادہ کام کرتا یا کھیلتا ہے تو اس کا بلڈ پریشر زیادہ ہو جاتا ہے۔ ایسے میں اگر بلڈ پریشر ریڈنگ لی جائے تو وہ زیادہ ہی ہوگی مگر اسے مرض نہیں کہا جائے گا۔ اس کا سبب یہ ہے کہ ان سرگرمیوں کے اختتام پر ہمارا بلڈ پریشر خود بخود نارمل ہو جاتا ہے۔
اس کے برعکس اگر کئی دنوں تک ایسی سرگرمی کے بغیر بھی خون کا دباؤ قابو میں نہ ہو تو ہائی بلڈ پریشر کو ایک بیماری سمجھا جائے گا۔ صحیح تشخیص کے لیے ضروری ہے کہ ایک ہفتے تک ایک چارٹ پر اپنے بلڈ پریشر کی ریڈنگ نوٹ کریں۔ اس کے بعد ریڈنگز کی اوسط نکالیں۔ اس کا جواب ہی آپ کا عمومی بلڈٖ پریشر ہو گا۔
بلڈ پریشر چیک کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں
٭ بلڈ پریشر چیک کرنے کے لیے ایک وقت مقرر کریں اور روزانہ اسی وقت پر اسے چیک کریں۔
٭ بلڈ پریشر ہمیشہ اپنے بازو کے اوپر والے حصے پر چیک کریں۔
٭ بلڈ پریشر چیک کرنے کے آلے کا کف آپ کی بازو کے مطابق ہونا چاہیے۔ چھوٹا یا بڑا کف اس کی ریڈنگ کو متاثر کر سکتا ہے۔
٭ کپڑوں کے اوپر بلڈ پریشر چیک نہ کریں بلکہ اس کے لیے آستین اوپر کر لیں۔
٭ آپ باہر سے چل کر آئے ہیں یا آپ نے کوئی جسمانی سرگرمی کی ہے تو فوراً بلڈ پریشر چیک نہ کریں۔ کم ازم کم تین سے پانچ منٹ کے لیے آرام سے بیٹھ جائیں۔
٭ بلڈ پریشر چیک کرنے سے آدھا گھنٹہ پہلے چائے، کافی یا سگریٹ استعمال نہ کریں۔
٭ ذہنی تناؤ بھی بلڈ پریشر کی ریڈنگ کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس لیے بلڈ پریشر چیک کرنے سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ پر سکون ہیں اور آپ کو کسی قسم کی پریشانی وٖغیرہ نہیں ہے۔
٭ بلڈ پریشر کسی آرام دہ جگہ اور آرام دہ حالت میں بیٹھ کر چیک کروائیں۔
ان تمام ہدایات کو مد نظر رکھتے ہوئے آرام دہ پوزیشن میں بیٹھ جائیں۔ پھر بازو کو دل کی سطح پر رکھیں۔ یعنی یہ نہ تو بہت اونچا اور نہ نیچے ہو۔ اس کے بعد ایک مرتبہ ریڈنگ لیں۔ اگر یہ زیادہ آئے تو اس کو دوبارہ چیک کریں۔