امریکہ کی بالغ آبادی کی بڑی تعداد ایک نئے طبی عارضے سے دوچار ہے۔ یہ عارضہ کارڈیو ویسکولر- کڈنی- میٹابولک (سی ایم کے) سنڈروم کہلاتا ہے۔ امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق 90 فیصد امریکیوں میں اس بیماری کا کم از کم ایک خطرہ موجود ہے۔
سی ایم کے کا تعلق ہائی بلڈپریشر، کولیسٹرول، شوگر کی زیادتی اور گردوں کی کمزوری سے ہے۔ ان عوامل کا مجموعہ ہارٹ اٹیک، سٹروک اور ہارٹ فیلئر کے امکانات بڑھاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دل، گردے اور میٹابولک نظام ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔ ان کا علاج مربوط انداز میں ہونا چاہیے۔
سروے میں چار ہزار سات امریکی بالغ افراد شامل تھے۔ صرف 12 فیصد افراد نے بتایا کہ وہ اس عارضے سے واقف ہیں۔ 79 فیصد نے اس بارے میں مزید جاننے میں دلچسپی ظاہر کی۔ 68 فیصد نے غلط طور پر سمجھا کہ بیماریوں کو الگ الگ علاج سے بہتر مینج کیا جا سکتا ہے۔
امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن نے 90 فیصد آبادی میں اس کے خطرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق یہ عارضہ صحت بخش خوراک، ورزش اور مناسب علاج سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔