پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے پاس رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 349,418 ہے۔ ان میں سے 30,000 سے 40,000 رجسٹرڈ ڈاکٹر پریکٹس نہیں کرتے۔ اس کے علاوہ ملک میں 10 لاکھ نرسوں کی بھی کمی ہے۔ یہ بات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کو بتائی گئی۔
کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ یہاں گھوسٹ میڈیکل کالجز بھی ہیں۔ صرف کاغذوں میں موجود کالجز بھی رجسٹرڈ اور پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں کی تعداد میں فرق کا ایک بڑا سبب ہیں۔
کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ لاجز میں ہوا۔ اس کی صدارت سینیٹر امیر ولی الدین چشتی نے کی۔ اجلاس میں پاکستان میں نگہداشت صحت سے متعلق اہم مسائل پر غور کیا گیا۔ کمیٹی کے اراکین نے کنٹینیونگ میڈیکل ایجوکیشن (سی ایم ای) اور سرٹیفیکیشن کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سی ایم ای کی شرائط کو ہر 10 سال بعد اپ ڈیٹ کرنے پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔
ملک میں میڈیکل کی تعلیم بہت مہنگی ہے۔ اس لیے بہت سے طلبہ بیرون ملک بھی جاتے ہیں۔ اس کے باوجود اگر اتنی بڑی تعداد میں رجسٹرڈ ڈاکٹر پریکٹس نہیں کرتے تو یہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔