خیبرپختونخوا ہیلتھ فاؤنڈیشن (ایچ ایف) کو 24 سرکاری ہسپتال نجی کمپنیوں کے حوالے کرنے سے روک دیا گیا۔ پشاور ہائی کورٹ نے ایچ ایف کو اگلی سماعت تک کوئی حتمی اقدام نہ کرنے کا حکم دیا۔ فیصلہ جسٹس اعجاز انور اور جسٹس محمد فہیم ولی پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے بینچ نے سنایا۔
نجکاری سے متعلق درخواستیں جمال ناصر، نعمان یوسف اور وکیل عباس خان سنگین نے دائر کی تھیں۔ درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ ہسپتال نجی کمپنیوں کو سونپنے سے غریب عوام مفت علاج سے محروم ہو جائیں گے۔ انہوں نے استداء کی کہ حکومت کو اس سے متعلق اشتہار یا اظہارِ دلچسپی واپس لینے کا پابند کیا جائے۔
ایچ یف کے وکیل حبیب انور نے وضاحت کی کہ حکومت کا مقصد ہسپتالوں کی نجکاری نہیں بلکہ انتظامی آؤٹ سورسنگ ہے۔ نجی ادارے صرف انتظامی امور اور آلات کی دیکھ بھال تک محدود رہیں گے۔ ہسپتالوں کی ملکیت اور نگرانی محکمہ صحت کے پاس رہے گی۔
عدالت نے ایچ ایف کو عمل جاری رکھنے کی اجازت دی، تاہم کہا کہ وہ اگلی سماعت تک حتمی فیصلہ نہ کرے۔