Vinkmag ad

سر درد میں آپ کیا کرتے ہیں

     راولپنڈی سے شگفتہ کا کہنا ہے :
”مجھے اکثراوقات سرمیںدرد دھوپ میں باہر نکلنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ میں ایسی صورت میں کوئی پین کلر لے لیتی ہوں۔ جب مجھے کسی بات پر بہت زیادہ غصہ آتا ہے اور میں کسی وجہ سے اس کا اظہار نہیں کرپاتی تو بھی مجھے شدید سردردہونے لگتا ہے۔ ایسے میں کوشش کرتی ہوں کہ سوجاﺅں تاکہ میراغصہ ٹھنڈا اور سر درد‘ دورہوجائے۔“
فاطمہ جناح یونیورسٹی کی طالبہ مہر انعام کہتی ہیں:
” مجھے سرمےںدردزےادہ تر دوجوہات کی بنا پر ہوتا ہے۔ان میں سے پہلی وجہ نیندکاپورا نہ ہونا اوردوسری ٹھیک طریقے سے پڑھائی کانہ ہو پانا ہے۔ اس صورت میںکوشش کرتی ہوں کہ اپنی نیند پوری کرلوں تاکہ روزمرہ کے کام مناسب طور پر انجام دے سکوں ۔جب ذہنی دباﺅ کا شکار ہوں تو مجھے آدھے سر اوردائیں آنکھ میں درد ہوتا ہے۔ اےسے مےں چائے پیتی ہوں اور تھوڑی دیرکےلئے سوجاتی ہوں۔ اگر اس سے بھی افاقہ نہ ہو تو پین کلر لے لیتی ہوں۔“
اسلام آباد سے دانش اقبال کہتے ہےں:
”میںاکثر وبیشتر سردرد کا شکاررہتا ہوں جس کی بڑی وجہ میراہائی بلڈ پریشر ہے۔ میں اگر اپنی بساط سے زیادہ کوئی کام کروں تو میرا بلڈ پریشر ہائی ہوجاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی میرے سرمیںدرد شرو ع ہوجاتا ہے۔ایسے میں چائے پیتا ہوں جس سے درد میں کچھ افاقہ ہوجاتا ہے لیکن مکمل طور پر آرام نہیں آتا۔“
محمد یوسف پشاور مےں پھلوں کی ریڑھی لگاتے ہیں۔ اُن سے جب پوچھا گیا کہ انہےں زےادہ تر سردرد کب ہوتا ہے تو انہوں نے کہا:
”آج کل تو مہنگائی سب سے بڑا دردِ سر ہے۔غریب آدمی دال روٹی کو بھی ترس گیا ہے۔بچوں کی پڑھائی اور روزمرہ کے دیگر اخراجات بہت زےادہ ہیں۔ یہ ساری باتیں سوچتے ہوئے تقریباً روزانہ ہی سرمےںدرد ہوتا ہے۔“
ژوب(بلوچستان) سے زاہد پراچہ کا کہنا ہے :
” اب میری عمر زیادہ ہورہی ہے‘ میں بلڈ پریشر اورذیابیطس کا مریض ہوں اوردفتری ذمہ دارےاں بھی ہےں۔ ایسے میں سردرد کوئی انہونی بات نہیں لہٰذا میں نے کبھی اس کی وجہ جاننے کی کوشش نہیں کی۔ مجھے جب سرمیںدرد ہوتا ہے تو میں ڈسپرین کی دوگولیاں پانی میں حل کرکے لے لیتاہوں۔ اس سے مجھے آرام آجاتا ہے اور میں بہت بہتر محسوس کرتا ہوں۔
کراچی سے شاہدہ بی بی کہتی ہےں:
” مجھے اکثر سردردکی شکاےت رہتی ہے لیکن میں نے اسے کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا۔ اےسے مےں چائے پی لیتی ہوںیا سر باندھ کر تھوڑی دیرکےلئے لیٹ جاتی ہوں۔ ایک دن اچانک مےرے سرمےں شدیددردہوا اور میں پیٹھ کے بل گر کر بے ہوش ہو گئی۔ جب آنکھ کھلی تو پتہ چلا کہ بلڈ پریشر تیز ہونے کی وجہ سے فالج کا حملہ ہوا ہے اور میری دائیں ٹانگ اور دایاں ہاتھ بھی متاثر ہوچکا ہے۔مےری گزارش ہے کہ اگرکسی کے سرمےںمسلسل درد رہتا ہو تو اسے نظرانداز کرنے کی بجائے ڈاکٹرسے رجوع کرے اور اس کی وجہ جاننے کی کوشش کرے۔“
واہ


سردرد کی وجہ دور کیجئے
سرمیں درد کوئی بیماری نہیں بلکہ کسی بیماری یا ذہنی و جسمانی تھکاوٹ کی ایک علامت ہے۔بہت سی صورتوں میں مریض جانتا ہوتاہے کہ اسے درد ہو کیوں رہا ہے‘اس لئے پین کلرز کی طرف بھاگنے کی بجائے پہلے اس خاص وجہ مثلاً نیند پوری نہ ہونااور جسمانی یا ذہنی تھکاوٹ وغیرہ کو ختم کریں ۔ اس سے درد ٹھیک ہوجائے گا۔ اگرایسا نہیں ہوتا اور آپ کسی وجہ سے ڈاکٹر کے پاس نہیں جا سکتے تو پےناڈول باقی پین کلزز کی نسبت زےادہ محفوظ ہے تاہم بہتر ےہی ہے کہ ڈاکٹر کے مشورے کے بغےر کوئی بھی پےن کلر نہ لےں۔اگر درد طویل عرصے تک برقرار رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں‘ اس لئے کہ یہ کسی بڑے مرض کی علامت بھی ہو سکتا ہے ۔ مزید براں سرمیں درد ہائی بلڈپریشر کی لازمی علامت نہیں ہے ۔
( ڈاکٹر ثمینہ شاہ ‘ مےڈےکل سپےشلسٹ ‘ آغا خان ہسپتال کراچی)

Vinkmag ad

Read Previous

سرجری کے تناظر میں علاج کے امکانات

Read Next

آلو کے پیٹیز

Most Popular