Vinkmag ad

امراض قلب کا علاج: نوجوان ڈاکٹروں کی اے آئی میں غیرمعمولی دلچسپی

A symbolic image of a cardiologist using artificial intelligence technology for early detection and treatment of heart disease in Pakistan

پاکستان میں اب نوجوانوں میں بھی ہارٹ اٹیک کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امراض قلب کا بروقت علاج ہزاروں جانیں بچانے کا سبب بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ہائپرٹینشن لیگ کانفرنس کے دوران “شارک ٹینک کارڈیالوجی” ایونٹ میں کیا گیا۔ ایونٹ میں تین نوجوان کارڈیالوجسٹس کو تحقیقی وظائف بھی دیے گئے۔

مقابلے میں 10 تحقیقی سٹڈیز شامل تھیں۔ شیخ زید ہسپتال لاہور کے ڈاکٹر عامر شہباز نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ان کی تحقیق میں سٹنٹ لگوانے والے مریضوں کے لیے دو عام ادویات کا موازنہ پیش کیا گیا۔ یہ سٹڈی اے آئی پر مبنی تجزیے کے ساتھ کی گئی جو امراضِ قلب کا علاج مزید مؤثر اور کم قیمت بنا سکتا ہے۔

دوسری پوزیشن سندھ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز لاڑکانہ کی ڈاکٹر دیپا آہوجا نے حاصل کی۔ انہوں نے ریڈیل آرٹری تک رسائی کے لیے روایتی اور الٹراساؤنڈ گائیڈڈ کینولیشن کا موازنہ کیا۔ اس تحقیق میں بھی امیجنگ اور ڈیٹا اینالیسز کے لیے اے آئی استعمال ہوا، جس سے زیادہ درستگی اور کم پیچیدگی سامنے آئی۔

فیصل مسعود ٹیچنگ ہسپتال سرگودھا کی ڈاکٹر آمنہ جاوید ملک نے تیسری پوزیشن لی۔ انہوں نے ایکو کارڈیوگرافی میں اے آئی کے ذریعے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں دل کی پوشیدہ خرابی کی بروقت نشاندہی کی۔

جیوری نے نوجوان محققین کو سراہا اور اسے درست سمت میں اہم قدم قرار دیا۔ ماہرین نے کہا کہ تحقیق اور جدت سے امراض قلب کا علاج زیادہ محفوظ، بروقت اور مؤثر ہو سکتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

بنگلہ دیش میں ڈینگی: ایک دن میں 12 اموات، 740 نئے کیسز

Read Next

ڈاکٹروں اور نرسوں پر تشدد روکنے کیلئے کے پی میں نیا قانون

Leave a Reply

Most Popular