برطانیہ میں بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے اے آئی پر مبنی دنیا کے سب سے بڑے ٹرائل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت 7 لاکھ میمو گرامز میں سے 4,62,000 کی جانچ اے آئی کرے گی۔ باقی 2,38,000 سکینز روایتی طریقے سے دو ریڈیالوجسٹ کریں گے۔ دونوں نتائج کا موازنہ کیا جائے گا۔ اے آئی کے مؤثر ثابت ہونے پر ہر میموگرام کا تجزیہ ایک ریڈیولوجسٹ اور اے آئی کرے گی۔ اس سے طبی عملے پر دباؤ کم ہو گا اور مریضوں کو جلد نتائج مل سکیں گے۔
اس سے قبل 2023 میں سویڈن میں 80,000 خواتین پر ایک چھوٹے ٹرائل میں اے آئی کو محفوظ اور مؤثر پایا گیا تھا۔ اس سے ریڈیولوجسٹس پر بوجھ 50 فیصد کم ہوا اور غلط تشخیص کے امکانات میں اضافہ بھی نہیں ہوا۔
یہ ٹرائل ورلڈ کینسر ڈے کے موقع پر شروع کیا گیا ہے۔ ماہرین نے بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ویٹنگ لسٹ میں کمی لانے میں مدد دے گا۔ تاہم، کچھ ماہرین کے مطابق اے آئی الگورتھمز کو ہر نسل کی خواتین کے لیے یکساں مؤثر بنانے کے لیے مزید تحقیق درکار ہو گی۔