دنیا بھر میں ہر سال 16 اکتوبر کو ورلڈ سپائن ڈے منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ نوجوانوں میں “ٹیک نیک” کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ یہ عارضہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب لوگ گردن کو مسلسل جھکائے رکھتے ہیں۔ اس سے ریڑھ کی ہڈی اور پٹھوں پر غیر معمولی دباؤ پڑتا ہے۔ ان کے مطابق نوجوانوں میں اس کا ایک بڑا سبب موبائل فون اور لیپ ٹاپ کا مسلسل، اور گردن جھکا کر استعمال ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی سر کا وزن عام حالت میں تقریباً پانچ کلوگرام ہوتا ہے۔ سر کو آگے جھکانے سے یہ دباؤ بتدریج بڑھتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، 15 ڈگری جھکاؤ پر گردن پر تقریباً 12 کلوگرام دباؤ پڑتا ہے۔ تاہم 60 ڈگری کے زاویے پر یہ دباؤ 25 کلوگرام تک پہنچ جاتا ہے۔ یہ دباؤ گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے مسائل کا موجب بنتا ہے۔
2023 کی ایک بین الاقوامی تحقیق کے مطابق، طلبہ اور دفتری ملازمین میں “ٹیک نیک” کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ غلط نشست، مسلسل سکرین استعمال اور کم جسمانی حرکت اس عارضے کے بنیادی عوامل ہیں۔ ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ وقفے لے کر کام کیا جائے، درست نشست اپنائی جائے اور گردن کی ورزش کو معمول بنایا جائے۔ ورلڈ سپائن ڈے کے موقع پر ماہرین نے “ٹیک نیک” سے متعلق آگاہی بڑھانے پر زور دیا۔