سوشل میڈیا پر مورنگا کےفوائد کا بہت تذکرہ ہے۔ یہ اب کیپسول اور پاؤڈر کی شکل میں بھی دستیاب ہے۔۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ مورنگا کا استعمال دیکھ بھال کر کرنا چاہیے۔ اس کا نامناسب استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ویب میڈ کے مطابق اس کے پتے حاملہ خواتین کو وٹامنز اور منرلز فراہم کرتے ہیں، لیکن اس کی چھال رحم کے سکڑنے کا سبب بن سکتی ہے۔ لیبارٹری سٹڈیزسے معلوم ہوا ہے کہ مورنگا جگر اور گردوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یہ بانجھ پن کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ ذیابیطس کی دوا سیٹاگلیپٹن کے ساتھ بھی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق گردے کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو مورنگا کا استعمال کرنے سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ کر لینا چاہیے۔ جو خواتین اووری میں رسولی کی شکار ہوں، انہیں بھی محتاط رہنا چاہیے۔
Tags: مورنگا کا استعمال