Vinkmag ad

جب کوئی جل جائے: فوری کرنے کے کام

    گھروں میں آگ لگنے اوراس کے نتیجے میںجل جانے یا جھلس جانے کے واقعات آئے روز اخبارات کی زینت بنتے ہیں۔ آگ بجھانے کے شعبے سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات کی بڑی وجہ انسانی غفلت ہوتی ہے اور اگر خدا نخواستہ کوئی ایسا واقعہ رونما ہوجائے تو لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں کیا کرناہے۔ ایسے میں لاعلمی کسی بڑے حادثے یعنی انسانی جان کے ضائع ہونے کا سبب بھی بن سکتی ہے ۔لہٰذا ضروری ہے کہ اس معاملے سے آگہی حاصل کی جائے:

جلنا کیا ہے؟
سورج کی روشنی،آگ کے شعلوں ،گرم مائع،بجلی کی تار یا کسی بھی گرم چیز سے جلد زخمی ہوجائے تو اسے جلنا کہتے ہیں۔آگ لگنے کے لئے بنیادی طور پر تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے جن میں سے پہلی حرارت‘ دوسری ایندھن اور تیسری آکسیجن ہے۔ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی چیز موجود نہ ہو تو آگ نہیں لگ سکتی۔ اسی طرح اگر ان میں سے کسی ایک چیز پر بھی قابو پا لیا جائے تو آگ بجھ جاتی ہے۔ جلنے کے زیادہ تر واقعات گھروں کے اندر پیش آتے ہیں۔ عموماً اس کی وجہ گرم پانی یا تیل کا گرنا ہوتا ہے۔
جلنے کے مختلف مدارج اور ان میں ابتدائی طبی امدادکی تفصیل مندرجہ ذیل ہے :

پہلے درجے کا جلنا
پہلے درجے کے جلنے میں جلد کی اوپر والی سطح متاثر ہوتی ہے۔ ایسے میں متاثرہ حصہ سرخ ہو کر سوج جاتا ہے۔ اس پر آبلے نہیں پڑتے ‘ البتہ چھونے سے وہ جگہ سفید ہو جاتی ہے۔ ایسے زخموں کے مندمل ہونے میں پانچ سے چھ دن لگ سکتے ہیں۔
ابتدائی طبی امداد:سب سے پہلے متاثرہ شخص کو حرارت کے منبع یا مرکز سے دور کریںاور جسم کے جلے ہوئے حصے سے کپڑے کو آہستہ آہستہ الگ کریں۔ اگر وہ زخم کے ساتھ چپک گےا ہو تو اسے نہ اتاریں۔ متاثرہ حصے پر فوری طورپر10 سے 15منٹ تک ٹھنڈا پانی ڈالیں۔نیز برف کو کسی کپڑے میں لپیٹ کرجلے ہوئے مقام پر پھیرا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ جلے ہوئے مقام پر براہ راست برف لگانا درست نہیں۔ اس کے بعد جلے ہوئے حصے کو نرمی سے صاف کرکے خشک کریںاور کسی فارما سسٹ کے مشورے سے مرحم لگا دیںاگر وہ میسر نہ ہو تو زخم کو کسی صاف کپڑے سے ڈھانپ کر اوپر پٹی باندھ لینا بھی کافی ہے۔

دوسرے درجے کا جلنا
اس قسم کے جلنے میں جلد کی اندرونی تہہ متا ثر ہوتی ہے اور متاثرہ حصے پر آبلے پڑ جاتے ہیں۔ اس درجے کے جلنے سے عموماًداغ باقی رہ جاتے ہیں۔اس سے پہلے کہ جسم کا جلا ہوا حصہ سوجنا شروع کر دے ‘احتیاط کے ساتھ مریض کی انگوٹھیاں اورگھڑی وغیرہ اتار لیں۔
ابتدائی طبی امداد: مریض کو ایک جگہ پر رہنے دیں اوراس کے جسم کے متاثرہ حصے کو مناسب طریقے سے صاف اور خشک کریں۔اس کے بعد جلے ہوئے حصے کو قدرے اونچا رکھیں اور اسے کسی صاف کپڑے سے ڈھانپ دیں۔ اگر متاثرہ حصہ ہتھیلی کے رقبے سے زیادہ ہو تو مریض کو فور ی طبی امداد دینے کے ساتھ ساتھ ہسپتال لے جانا چاہیے۔

تیسرے درجے کا جلنا
تیسرے درجہ کے جلنے میں جلد کی تینوںتہوں کے ساتھ ساتھ  اند رونی اعضاءبھی متاثر ہوتے ہیں۔اس قسم کے جلنے میں اعصاب کے متاثر ہونے سے درد کا احساس نہیں ہوتا اور نہ ہی جلد پر آبلے پڑتے ہیں۔ اگر جسم 90 فی صدیا اس سے زیادہ متا ثر ہو جائے تو مریض کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
ابتدائی طبی امداد:اس طرح سے ہوئے جلے افراد کو ”شاک“ سے بچائیں اور اس کی سانس اور دل کی دھڑکن کا مشاہدہ کرتے رہیں۔ اگر سانس اور دھڑکن بند ہوں تو مصنوعی سانس دینے کی کوشش کریں۔مریض کو ایک ہی جگہ رہنے دیں اور اسے فوری طور پر ہسپتال پہنچانے کا بندوبست کریں۔

زخم کی صفائی
بغیر خوشبو کے صابن اور پانی کے آمیزے سے زخم کودن میں دو بار دھوئیں۔ اپنا زخم 10منٹ کے لئے ٹھنڈے پانی میں رکھیں یا اس پر سے ٹھنڈا پانی بہائیں۔زخم کو گرم کپڑے یا تولیے سے صاف کیجئے۔ اگر جلد پر چھالے بن گئے ہوں تو انہیں پھوڑیں مت‘ اس لئے کہ یہ چھالے زخم کے اوپر جراثیم کے خلاف حفاظتی جلد کا کام کرتے ہیں ۔اب زخم کو جراثیم سے پاک صاف پٹی سے ڈھانپ دیں۔

چند اہم ہدایات
شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں”فائر سیفٹی“ سے متعلق شعبے کے سپروائزر نذیر حسین کے مطابق مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے گھروں میں آگ کے حادثات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے:
٭ کسی شخص کے کپڑوں مےں آگ لگ جائے تو اسے زمین پر لڑھکنے کی ہدایت دیں اور اس کے جسم پر کمبل یا پانی ڈالیں۔اگر پٹرول وغیرہ سے آگ لگی ہوتو اس پر پانی نہ ڈالیں۔ بہت سے لوگ آگ لگنے پر بھاگنا شروع کر دیتے ہیں۔ ایسا کرنے سے آگ مزید بھڑکتی ہے لہٰذا ایسا نہیں کرنا چاہئے۔
٭زخم کو روئی یا ریشہ دار کپڑے سے مت ڈھانپیں کیونکہ وہ زخم سے چپک جائیں گے۔
٭بہت سے بچے چولہے پر رکھے ہوئے دودھ یا پانی سے جل جاتے ہیں‘ اس لئے انہیں چولہے کے پاس نہ جانے دیں۔گیزر کا گرم پانی بھی بچوں کےلئے خطرناک ہو سکتا ہے۔ گیزر کے تھرموسٹیٹ کو نارمل سطح پر رکھیں۔
٭خواتین سالن بناتے وقت دیگچی کا ڈھکن اٹھاتے ہوئے چولہے کی آگ سے ہاتھ جلا بیٹھتی ہیں۔ انہیں چاہیے کہ دیگچی کا ڈھکن ایک طرف سے پکڑ کر اتاریں تاکہ بھاپ سے ان کا ہاتھ نہ جلے۔
٭اگر پریشر ککر میں کچھ پکانا ہوتو وقت کا خاص طور پر خیال رکھیںکیونکہ بعض اوقات پریشر ککر پھٹ جاتے ہیں اور خواتین جل جاتی ہیں۔
٭اگر آپ گھر میں گیس کا سلنڈر استعمال کرتی ہیں تو اسے چولہے سے دوررکھیں تاکہ حرارت کے قریب ہونے کے باعث پھٹنے کے امکان کو دور کیاجاسکے۔
٭کیمیائی اشیاءکو احتیاط سے استعمال کریں۔ اگر وہ جسم کے کسی حصے پر گر جائےں یا ان کی چھینٹ آنکھ میں چلی جائے تو متاثرہ حصے کو10 سے 15 منٹ تک پانی سے دھوئیں۔اگر مسئلہ زیادہ ہو تو فوری طورپر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
آگ بہترین دوست اور بد ترین دشمن ہے۔اس کے بغیر زندگی کاتصور نہیں کیا جاسکتا اور اگر اس کے استعمال میں غفلت برتی جائے تو یہی آگ موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔اس لئے احتیاط کے پہلو کو کبھی نظرانداز مت کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

ہارمونز کو جانیے

Read Next

غذا کے سلسلے میں بزرگ نظرنداز کیوں

Most Popular